ون بیلٹ ون روڈ پاک چین دوستی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے، عطاءاللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے چین کے نئے قمری سال اور موسم بہار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک چین دوستی کو لازوال اور تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ عوامی سطح پر بھی گہرے اور والہانہ ہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے پاک چین تعلقات کو ہمالیہ سے بلند، سمندروں سے گہرا اور شہد سے میٹھا قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک سرحدوں کے ساتھ ساتھ پہاڑ اور شاہراہیں بھی مشترک رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ذاتی تجربات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چین کے ایکسچینج پروگرامز میں چھ مرتبہ شامل ہو چکے ہیں اور ہر بار چین میں جا کر اپنائیت اور عزت کا احساس ہوا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ کا “ون بیلٹ، ون روڈ” منصوبہ ایک شاندار اقتصادی اقدام ہے، جس سے خطے کی معیشت کے ثمرات وابستہ ہیں۔ انہوں نے سی پیک کے پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل اور دوسرے مرحلے کی جانب پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح ایک بڑا سنگ میل ہے اور اس سے پاک چین اقتصادی تعاون کو مزید تقویت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی کسی موسم کی محتاج نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا لازوال رشتہ ہے جو ہر آزمائش میں پورا اترا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور چین کی دوستی کو آنے والی نسلوں تک مضبوط تر بنا کر پہنچایا جائے گا۔
عطاء اللہ تارڑ نے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے کے دوران صدر شی جن پنگ کے آبائی شہر شیان کا دورہ بھی کیا گیا، جو پاک چین تعلقات کی مضبوطی کا مظہر ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے چینی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک چین دوستی کے مضبوط رشتے کو برقرار رکھنے اور مزید مستحکم کرنے کے لیے وہ آخری سانس تک اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاک چین دوستی ہوئے کہا کہ کرتے ہوئے انہوں نے ہوئے کہ چین کے کہ پاک
پڑھیں:
جامشورو،پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کا احتجاج
جامشورو (نمائندہ جسارت) جامشورو میں یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر کی طرح ڈسٹر کٹ پریس کلب جامشورو کے صدر اور ڈسٹرکٹ پریس کلب حیدرآباد کے نائب صدر عرفان برفت ڈسٹرکٹ پریس کلب جامشورو کے علا وہ دیگر عہد یدار ا ن شاہد خٹک، حاکم علی چانڈیو، علی محمد مگسی، احمد علی اَبڑو، سہیل جویو، اسد منگریو، مرتضیٰ نوحانی، حیات میرانی اور دیگر کی قیادت میں پر یس کلب سے احتجاجی ریلی نکال کر شہر کا گشت کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور متنازعہ بِل 2025 نامنظور، کالے قانون واپس لو، ظلم کے خلاف جنگ جاری ہے اور جاری رہے گی، کے فلک شگاف نعرے بازی کرتے ہوئے پریس کلب پہنچے، جہاں مظاہرین نے پیکا ایکٹ کے خلاف مذمت کرتے ہوئے اسے صحافت کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ پریس کلب کے صدر عرفان برفت نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالے قانون کی مانند ہے جس کا مقصد صحافیوں کو آزادانہ رپورٹنگ سے روکنا اور ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں مشکلات پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو دباؤ میں لینے کے ہر حربے کو ناکام بنائیں گے، صحافیوں کا کہنا تھاکہ پاکستان میں آزادیِ صحافت پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا اور صحافیوں کے حقوق کا دفاع ہر صورت میں کیا جائے گا، آزادی اظہار پر حملہ بلکہ حقیقی جمہوریت پر حملہ ہے، صحافیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون پر نظرثانی کرتے ہوئے صحافیوں کو ان کے کام کرنے میں مکمل آزادی دی جائے تاکہ وہ بغیر کسی خوف یا دباؤ کے عوامی مفاد میں آزادانہ طور پر رپورٹنگ کر سکیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا موجودہ حکومت بھی آمریت کے راستے پر چل رہی ہے، ہم نے ماضی میں کسی کالے قانون کو قبول نہیں کیا اور نہ اَب کریں گے، ہم اِظہار رائے کی آزادی کا تحفظ کریں گے، حکومت کو کالے قانون کو فوراً واپس لینا چاہیے۔ صحافیوں کا کہنا تھا حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس جامشورو ڈویژن نے پیکا پیکا ایکٹ کے خلاف بھر پور احتجاج کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کے قانون کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون کے خلاف ملک بھر کے صحافی سڑکوں پر آئے ہیں۔ صحافیوں کا کہنا تھا صحافیوں نے ڈکٹیٹر اَیوب کی آمریت سے لے کر ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں بھی آزادانہ صحافت کے لیے آواز بلند کرتے رہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔