صدر مملکت کا ایئر چیف کے ہمراہ نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاک فضائیہ کے زیر اہتمام نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا دورہ کیا, اس موقع پر پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی موجود تھے۔
دورے کے دوران صدر مملکت کو پارک کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی, بریفنگ میں بتایا گیا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک پاک فضائیہ کی ترقی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے اور یہ منصوبہ قومی اہمیت کا حامل ہے, یہ پارک پاکستان میں علم اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کی بنیاد بننے کے لیے تیار ہے۔
لاہور سمیت پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3فروری سے ہوگا
پارک کا مقصد خلائی، سائبر، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت اور ایرو اسپیس میں نجی اور پبلک سیکٹر کے اداروں کو جوڑنا ہے, بریفنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک دنیا کے بہترین ایرو اسپیس، سائبر اور آئی ٹی کلسٹرز میں شامل ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہے, یہ پارک ابھرتی ٹیکنالوجیز، تحقیق و تیاری اور اختراعی مراکز کے ساتھ قومی منظر نامے کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اس پارک سے ملک کو سماجی، اقتصادی، سیکیورٹی اور سائنسی طور پر فائدہ ہوگا, صدر مملکت نے پاک فضائیہ اور اس کے ہنر مند اہلکاروں کی تعریف کی اور نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں جدید ترین تکنیکی ماحولیاتی نظام کی موجودگی کو سراہا۔
وکالت کے لائسنس حاصل کرنے کے خواہشمند طلبا کیلئے بار ووکیشنل کورس لازمی
صدر مملکت نے جدید جنگی چیلنجوں سے نمٹنے اور قومی تزویراتی اہمیت کے حامل اس منصوبے کو بے مثال مدت میں مکمل کرنے پر پاک فضائیہ کی قیادت کے وژن اور فعالیت کی تعریف کی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایرو اسپیس پاک فضائیہ صدر مملکت
پڑھیں:
نوکریاں ہی نوکریاں ! !! بے روزگاروں کیلئے بڑی خوشخبری
پی آئی اے انتظامیہ نے ایئر کرافٹ ٹیکنیشنز کو ڈیلی ویجز بنیاد پر بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا، کنٹریکٹ پر بھرتی کے لیے انٹرویو شروع کردیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق قومی ائیرلائن میں 110 انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے استعفوں کے معاملے پر ایئرلائن انتظامیہ نے ایئر کرافٹ ٹیکنیشنز کو ڈیلی ویجز بنیاد پر بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پی آئی اے شعبہ انجینئرنگ حکام نے اپرنٹس شپ کرنے والے امیدواروں کو طلب کر لیا، ذرائع نے بتایا کہ کنٹریکٹ پر بھرتی کے لیے انٹرویو شروع کردیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئر کرافٹ انجینئرز کو بھرتی کرنے کے لیے فیصلہ نہیں کیا گیا، ایئر کرافٹ انجینئرز کا آخری فریش بیچ 2016 میں بھرتی کیا گیا تھا۔
یاد رہے قومی ایئر لائن پی آئی اے سے چند ماہ میں سیکڑوں استعفے جمع کرائے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔سوسائٹی آف ایئر کرافٹ انجینئرز آف پاکستان (سیپ) کے سیکریٹری جنرل نے پی آئی اے انتظامیہ کو ایک خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ قومی ایئر لائن سے انتہائی ہنر مند ایئر کرافٹ انجینئرز، آفیسر انجینئرز، اور تکنیکی ماہرین کے خیرباد کہنے کا معاملہ انتہائی خطرناک ہے۔
خط میں یہ تشویش ناک نشان دہی کی گئی ہے کہ حالیہ کچھ ماہ کے دوران سیکڑوں استعفے جمع کروائے جا چکے ہیں، اور بہت سے دیگر ہنر مند مستفعی ہونے کا ارادہ کر چکے ہیں، اتنی بڑی تعداد کا قومی ادارے کو چھوڑنا ہنر مند افرادی قوت کی سنگین کمی کا سبب بن سکتا ہے۔