گوہر رشید اور کبریٰ خان کی شادی کی تاریخ سامنے آگئی، کارڈ سوشل میڈیا پر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)شوبز انڈسٹری کی معروف جوڑی اداکارہ کبریٰ خان اور گوہر رشید کی شادی کی تاریخ سامنے آگئی۔سوشل میڈیا پر مرزا گوہر رشید اور ان کی ہونے والی اہلیہ اداکارہ کبریٰ خان کی شادی کا کارڈ وائرل ہو رہا ہے جس میں درج تاریخ کے مطابق یہ دونوں آئندہ ماہ یعنی 2 فروری کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے جا رہے ہیں۔
اس خوبصورت جوڑی کی شادی کا مداحوں کو بےصبری سے انتظار تھا کیونکہ ان کی شادی کی خبریں گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا کی زینت بنی ہوئی تھیں۔سوشل میڈیا پر گوہر اور کبریٰ کے مداح ان کیلئے نیک تمناؤں اور دعاؤں کے ساتھ جوڑے کے لیے محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر یہ افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ کبریٰ اور گوہر کا نکاح سعودی عرب میں ہوگا، تاہم تاحال نکاح کی تقریب سے متعلق سامنے آنے والی ان خبروں کی اداکار کی جانب سے باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
ملتان: ایس ایچ اوکا بزرگ شہری پر تشدد، موٹر سائیکل سے نیچے گرادیا، ویڈیو وائرل
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر کی شادی
پڑھیں:
سکول ٹیچر نے طالب علم سے کلاس روم میں شادی کرلی، ویڈیو وائرل
بھارت کے کلکتہ میں اپنی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا، کلاس روم میں اسکول ٹیچر نے طالب علم سے شادی کرلی۔ معاملہ سامنے آنے پر ہر کوئی حیران رہ گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی بنگال کے نادیہ ضلع میں ایک خاتون پروفیسر نے یونیورسٹی کے کلاس روم میں سال اول کے طالب علم سے شادی کرلی، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔رپورٹس کے مطابق یہ حیرت انگیز معاملہ مولانا ابوالکلام آزاد یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (MAKAUT) میں پیش آیا، وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دلہن کے لباس میں ملبوس پروفیسر اور طالب علم کو ایک دوسرے کو ہار پہنا رہے ہیں۔
کلاس روم میں یونیورسٹی کے فرسٹ ایئر کے طالب علم نے پروفیسر سے شادی کی، طالب علم نے خاتون کی مانگ میں سندور بھرا اور اور ایک دوسرے کو ہار پہنائے۔ کلاس روم میں موجود دیگر طلباء نے خاتون کا استقبال کیا۔رپورٹس کے مطابق کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے یونیورسٹی کے اندر اس طرح کی سرگرمیوں پر شدید تنقید کی۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی انکوائری پینل تشکیل دے دیا ہے۔حکام کے مطابق کیس کی تحقیقات مکمل ہونے تک خاتون پروفیسر کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شادی کرنے والے طالب علم کو فی الحال کلاسیز سے دور رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
خاتون پروفیسر نے اپنے دفاع میں یونیورسٹی حکام کو بتایا کہ یہ عمل ان کی کلاس کے لیے سائیکو ڈرامہ پرفارمنس کا حصہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کے پیچھے کوئی بدتمیزی یا غیر اخلاقی ارادہ نہیں ہے۔ ان کے مطابق یہ ویڈیو اندرونی دستاویزات کے لیے تھی لیکن اسے سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ کی ساکھ کو داغدار کرنے کے لیے وائرل کیا گیا تھا۔