فیصل واؤڈا کو قتل کی دھمکیاں، ایف بی آر افسران ایسوسی ایشن نے کیا کہا؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ان لینڈ ریونیو سروس آفیسرز ایسوسی ایشن نے سینیٹر فیصل واؤڈا کے بیان پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے 1010 گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ زیرِ بحث آیا۔
سینیٹر فیصل واؤڈا نے اجلاس میں بتایا کہ ایف بی آر کے 3 افسران نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں، اس معاملے پر تو کریمنل کارروائی بنتی ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر کے تین افسران نے مجھے جان سے مارے کی دھمکیاں دیں، اس معاملے پر تو کریمنل کارروائی بنتی ہے۔
اب اس معاملے پر ان لینڈ ریونیو سروس آفیسرز ایسوسی ایشن نے فیصل واؤڈا کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان لینڈ ریونیو سروس افسران نے کوئی دھمکیاں نہیں دیں۔
ان لینڈ ریونیو سروس آفیسرز ایسوسی ایشن کے مطابق سرکاری گاڑیوں کی خریداری قواعد کے مطابق ہوئی، افسران کو بدنام کرنے کی کوشش ناقابلِ قبول ہے، فیصل واؤڈا الزامات کے ثبوت پیش کریں۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بے بنیاد بیانات افسران کے حوصلے پست کر رہے ہیں، اس سے ٹیکس وصولی کے عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے، افسران ایمانداری اور پیشہ ورانہ اصولوں پر کاربند ہیں۔
ان لینڈ ریونیو سروس آفیسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ افسران کی عزت و وقار کا ہر حال میں دفاع کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی دھمکیاں فیصل واؤڈا افسران نے ایف بی آر
پڑھیں:
سینئر افسر کو مدت ملازمت بڑھانے کیلئے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا مہنگا پڑگیا
سٹی42: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ان لینڈ ریونیو سروس کے گریڈ 20 کے سینئر افسر اظہر انصاری کو مدت ملازمت میں غیر قانونی توسیع کی کوشش مہنگی پڑ گئی، مبینہ طور پر ذاتی ڈیٹا، بالخصوص تاریخ پیدائش میں ٹیمپرنگ کرنے پر انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اظہر انصاری کے خلاف تاریخ پیدائش میں رد و بدل کے الزامات پر باقاعدہ انکوائری کی گئی۔ ایف بی آر کی جانب سے ممبر ایڈمن ایچ آر سعدیہ صدف گیلانی کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا تھا جنہوں نے 29 اکتوبر 2024 کو اپنی رپورٹ ایف بی آر بورڈ کو جمع کروائی۔
گوگل میپ ڈرائیور کو موت کے منہ لے گیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
تحقیقات میں الزامات ثابت ہونے پر اظہر انصاری کو معطل کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی بطور کمشنر ان لینڈ ریونیو خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
اظہر انصاری کو اس فیصلے کے خلاف 30 دنوں کے اندر سول سرونٹ اپیل رولز کے تحت اپیل کا حق حاصل ہے۔
ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ سرکاری اداروں میں جعلسازی اور اختیارات کے غلط استعمال کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد جاری رہے گا۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، آج ملک بھر میں ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے