فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو نئے امتحانات روکنے کی درخواست ،عدالت سے بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو نئے امتحانات روکنے کی درخواست ،عدالت سے بڑی خبر آگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) کو سی ایس ایس دوہزار چوبیس کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات سے روکنے کی سماعت ،اسلام آباد ہائی کورٹ کی تینوں درخواست گزاروں کو فیڈرل پبلک سروس کمیشن جانے کی ہدایت کر دی۔
عدالت نے چیئرمین پبلک سروس کمیشن اور دیگر اعلیٰ حکام کو چھ فروری تک درخواست گزاروں کو سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔
تفصیلات کے مطابق ایف پی ایس سی کو سی ایس ایس 2024 کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات سے روکنے کی سماعت ہوئی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے تینوں درخواست گزاروں کو فیڈرل پبلک سروس کمیشن جانے کی ہدایت کردی،
عدالت نے چیئرمین پبلک سروس کمیشن اور دیگر اعلیٰ حکام کو 6 فروری تک فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی،
اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی ۔
چیئرمین پبلک سروس کمیشن اگلے ہفتے موجود ہیں، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نے عدالت کو آگاہ کردیا ۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جو درخواست گزار ہیں ان کے معاملے کو ہم 10 دنوں میں سن کر حل کریں گے،
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ کسی ایک کا نہیں، ایف پی ایس سی کو پورا معاملہ حل کرنا ہوگا، ہم جب بھی فیصلہ کریں گے آپ کے اس نقطے پر فیصلہ کریں گے،
عدالت نے درخواست گزاروں کو ہدایت کی کہ چیئرمین اور دیگر آفیشلز کے سامنے اپنا معاملہ پیش کریں،عدالت نے کیس کی سماعت 6 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نئے امتحانات روکنے کی
پڑھیں:
امریکا: وفاقی عدالت نے فیڈرل گرانٹس اور قرضے منجمد کرنے سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام روک دیا
وفاقی عدالت نے فیڈرل گرانٹس اور قرضوں کو منجمد کیے جانے سے متعلق صدر ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کو روک دیا۔
یہ گرانٹس اور قرضے امریکا میں لوکل حکومتوں، اسکولوں اور نان پرافٹ تنظیموں کی بقاء کے لیے لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔
انتظامیہ کی کوشش تھی کہ وہ صدر ٹرمپ کے تازہ ایگزیکٹو آرڈرز کی روشنی میں ان گرانٹس اور قرضوں کا جائزہ لینے کے بعد پروگریسو نوعیت کے جاری اقدامات کو ختم کردے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام سے امریکی حکومت کنفیوژن کا شکار ہوگئی تھی جس کے بعد ٹیکس دہندگان کی رقم کے کنٹرول پر آئینی تنازعہ کھڑا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔
وفاقی جج Loren L. AliKhan کی جانب سے حکمنامہ ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب فنڈنگ کو منجمد کیے جانے سے متعلق صدارتی حکمنامے پر چند منٹ بعد عمل شروع ہونا تھا۔
واضح رہے کہ ری پبلکن انتظامیہ فاسل فیول کی پیداوار بڑھانا چاہتی ہے، ٹرانس جینڈرز کے تحفظ کے اقدامات ختم کرنا چاہتی ہے، ساتھ ہی ڈائیورسٹی ، ایکویٹی اور انکلوژن سے متعلق بائیڈن دور کے اقدامات کو مٹانا چاہتی ہے۔