امریکا طیارہ حادثہ، ایئرپورٹ کے کنٹرول ٹاور میں اسٹاف کمی کا شکار تھا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
امریکا میں مسافر طیارے سے فوجی طیارہ ٹکرانے کے واقعہ میں ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے کنٹرول ٹاور میں اسٹاف کمی کا شکار تھا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ کام جس کے لیے دو کنٹرولر ہوتے ہیں، اسے ایک کنٹرولر انجام دینے پر مجبور تھا۔
یہ بھی کہ مسافر طیارے کے پائلٹ کو آخری لمحے ہدایت دی گئی تھی کہ وہ رن وے تبدیل کرلے، پائلٹوں نے بات مان لی تھی جس پر کنٹرولر نے کلیئرنس جاری کی تو طیارے کی سمت چھوٹے رن وے کی جانب کردی گئی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق حادثے کے وقت مطلع صاف تھا، حادثے سے تیس سیکنڈ پہلے ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کے پائلٹ سے پوچھا کہ آیا وہ مسافر طیارے کو آتا دیکھ سکتا ہے جس کے فوراً بعد ہیلی کاپٹر کو ہدایت کی گئی کہ وہ پہلے مسافر طیارے کو گزرنے دے پھر آگے بڑھے۔
ان ہدایت پر ایئر کنٹرولر کو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا تھا اور چند ہی سیکنڈ گزرے تھے کہ ہیلی کاپٹر اس امریکن ایئرلائنز سے جا ٹکرایا۔
یہ بھی واضح ہوا ہے کہ رن وے سے چوبیس سو فٹ کی دوری پر مسافر طیارے کے ریڈیو ٹرانسپونڈر نے سگنل بھیجنا بند کردیے تھے، مسافر طیارہ اس وقت دریائے پوٹامک کے وسط میں تھا۔
طیارہ حادثے کے بعد ایئرپورٹ عملے کی کارکردگی سے متعلق اہم سوالات پیدا ہوئے ہیں کیونکہ ایک روز پہلے ہی اسی ایئرپورٹ پر ایک اور جہاز کو بھی لینڈنگ سے روکنا پڑا تھا۔
حادثے کا شکار امریکن ایئرلائنز میں موجود تمام 60 مسافروں اور عملے کے چار افراد کو مردہ قرار دیدیا گیا ہے، جو بلیک ہاک ہیلی کاپٹر طیارے سے ٹکرایا تھا اس میں موجود تین اہلکار بھی موت کی آغوش میں گئے۔
تباہ مسافر طیارے کا تین حصوں میں بٹا ملبہ نکال لیا گیا ہے جوکہ دریائے پوٹامک کے چند فٹ گہرے پانی میں گرا تھا جبکہ ہلاک افراد کی تمام لاشیں ابھی برآمد نہیں کی جاسکیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن فضائی حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹہرا دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں خطاب میں بغیر ثبوت فراہم کیئے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے لوگوں کی بھرتیاں اِس حادثے کی ذمہ دار ہو سکتی ہیں۔
گزشتہ روز امریکن ایئرلائنز کی پرواز 5342 واشنگٹن ڈی سی میں Black Hawk helicopter کے ساتھ ٹکرا کر حادثہ کا شکار ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مسافر طیارے ہیلی کاپٹر کا شکار
پڑھیں:
واشنگٹن طیارہ حادثہ، نائن الیون کے بعد بدترین فضائی سانحہ، تمام 67 افراد ہلاک
واشنگٹن:واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 67 افراد کی ہلاکت کو نائن الیون کے بعد بدترین فضائی سانحہ قرار دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کے قریب ہونے والے ایک بدترین فضائی حادثے میں طیارہ اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 67 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حادثے میں طیارے میں عملے سمیت 64 افراد اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں 3 فوجی اہلکار سوار تھے۔ حادثے کے بعد دریا سے بیشتر لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
پینٹاگون نے اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس واقعے کو نائن الیون کے بعد سے 23 برسوں میں سب سے بدترین فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹھہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے ناتجربہ کار افراد کی بھرتیوں کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہے، تاہم انہوں نے اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔