ٹرمپ نے فضائی حادثے کا ذمہ دار بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹہرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن فضائی حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹہرا دیا۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں خطاب میں بغیر ثبوت فراہم کیے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے لوگوں کی بھرتیاں اِس حادثے کی ذمہ دار ہو سکتی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ہیلی کاپٹر عملے اور کنٹرول ٹاور کے اقدامات پر سوال اٹھا دیے اور کہا کہ حادثہ روکا جا سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ طیارہ اپنے روٹ پر تھا، ہیلی کاپٹر سیدھا طیارے کی جانب آیا، کنٹرول ٹاور نے ہیلی کاپٹر سے طیارہ دیکھنے کا پوچھنے کے بجائے ہنگامی اقدامات کا کیوں نہیں کہا؟ پنٹاگون نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
وزیر دفاع Pete ہیگ ستھ کا کہنا ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر تربیتی مشن پر تھا جس دوران غلطیاں ہوئیں۔
امریکہ کی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے سربراہ نے ایلون مسک کے ساتھ اختلافات کے باعث ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے ہی استعفیِٰ دے دیا تھا اور حادثے کے وقت FAA میں سربراہ اور نائب سربراہ سمیت 8 اہم سامیاں خالی تھیں۔
واضح رہے کہ واشنگٹن میں مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر فضا میں ٹکرا کر تباہ ہوگئے، طیارے اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے، امریکی حکام نے اموات کی تصدیق کی ہے۔
طیارے میں 64 افراد، ہیلی کاپٹر میں 3 فوجی اہلکار سوار تھے، دریا سے بیشتر لاشیں نکال لی گئیں، طیارے کا ایک بلیک باکس مل گیا، حادثہ ریگن ایئرپورٹ کے قریب پیش آیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر
پڑھیں:
واشنگٹن طیارہ حادثہ، نائن الیون کے بعد بدترین فضائی سانحہ، تمام 67 افراد ہلاک
واشنگٹن:واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 67 افراد کی ہلاکت کو نائن الیون کے بعد بدترین فضائی سانحہ قرار دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کے قریب ہونے والے ایک بدترین فضائی حادثے میں طیارہ اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 67 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حادثے میں طیارے میں عملے سمیت 64 افراد اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں 3 فوجی اہلکار سوار تھے۔ حادثے کے بعد دریا سے بیشتر لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
پینٹاگون نے اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس واقعے کو نائن الیون کے بعد سے 23 برسوں میں سب سے بدترین فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹھہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے ناتجربہ کار افراد کی بھرتیوں کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہے، تاہم انہوں نے اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔