پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا حکومت نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات پر ایک بار پھر جوڈیشل کمیشن بنانے پر غور شروع کردیا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے پشاور ہائیکورٹ کو جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کے لیے دوبار خطوط لکھے ہیں، ہائیکورٹ سے جواب نہ ملنے پر پارٹی نے ایک بار پھر معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ، اس بار بھی اگر عدالت سے جواب نہ ملا تو حکومت اپنا کمیشن قائم کرے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ تیسری درخواست دائر کی جائے یا پھر یادہانی کے لئےعدالت کو خط لکھا جائے اس حوالے سے مشاورت شروع کردی گئی ہے، عدالت کی جانب سے مناسب جواب نہ ملا تو پھر دیگر آپشنز موجود ہیں، کمیشن کسی ریٹائرڈ جج پر مشتمل ہوگا۔

دوسری جانب ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے دوبارہ اس معاملے کو اٹھانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اس سے قبل محکمہ داخلہ کے ذریعے عدالت میں پٹیشن دائر کی تھی، دوسری بار ایڈووکیٹ جنرل آفس کے ذریعے درخواست دائر کی، تاحال ان دونوں کا جواب نہیں ملا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

2014 میں ہم نے جوڈیشل کمیشن بھی بنایا تھا، جاوید لطیف

اسلام آباد:

رہنما مسلم لیگ (ن) جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن ہونا چاہیے، آپ کو یاد ہو گا کہ 2014 میں ہم نے جوڈیشل کمیشن بھی بنایا تھا۔

پاکستان کی تاریخ میں کسی حکومت وقت نے اپنے خلاف چارج شیٹ پر پہلی بار جوڈیشل کمیشن بنایا تھا مگر انھوں نے اس کمیشن کی فائنڈنگز کو نہیں مانا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات، 2018 کے انتخابات اور 2014 کے دھرنے اس سے کسی جماعت کو نقصان کم اور ریاست کو نقصان زیادہ پہنچا ہے اس پر جوڈیشل کمیشن بنائیں۔

رہنما تحریک انصاف زرتاج گل نے کہا کہ خان صاحب نے قوم کی خاطر مذاکرات پر یقین کیا لیکن اگر حکومت سیریس ہی نہیں تھی، حکومت کا رویہ ایسا تھا کہ شاید تحریک انصاف کی کوئی کمزوری ہے، ہماری تو کوئی کمزوری نہیں تھی، ہم تو ملک کی خاطر آگے بڑھناچاہتے تھے۔

8 فروری کو ہمارے الیکشن پر تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ڈالا گیا، ہم یوم سیاہ منانے جا رہے ہیں کہ لوگوں کو بتایا جا رہا ہے کہ آپ کا الیکشن چوری ہوا ہے، اس پر ابھی سے کریک ڈاؤن کرنا شروع کر دیا ہے۔

ایکسپریس کے پشاور کے بیورو چیف شاہد حمید نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی تبدیلی میں 3 پہلو سامنے آتے ہیں، ایک تو یہ کہا جا رہا ہے جس طرح بیرسٹر گوہر نے کہا ہے اور ایک عام تاثر ہے اور علی امین گنڈاپور نے بھی یہ بات کہی ہے کہ یہ خود ان کی درخواست پر ان سے صدارت لی گئی ہے تاکہ وہ حکومت کی جانب ، حکومت کے جو امور ہیں پر توجہ دے سکیں، دوسرا پہلو یہ ہے کہ پارٹی کے اندر اختلافات اب سے نہیں ہیں بہت پہلے سے ہیں، جو تبدیلی ہمیں اب دیکھنے کو مل رہی ہے مہینہ ڈیڑھ مہینہ پہلے اس کا فیصلہ ہو چکا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ارشد قتل کیس، جوڈیشل کمیشن کی استدعاسماعت کیلیے مقرر
  • عمران خان کا چیف جسٹس کو خط، 26 نومبر واقعہ کی تحقیقات اور جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست
  • 2014 میں ہم نے جوڈیشل کمیشن بھی بنایا تھا، جاوید لطیف
  • ارشد شریف قتل کیس، جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • ارشد شریف قتل کیس؛ جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • پشاور ہائیکورٹ ؛ڈی جی نیب خیبرپختونخوا کی تعیناتی کیخلاف دائر درخواست پر چیئرمین نیب کو نوٹس ،جواب طلب 
  • حکومتی کمیٹی :پی ٹی آ ئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا جواب اسپیکر کے حوالے
  • جوڈیشل کمیشن نہ بنانے سے واضح ہو گیا کہ چور کی داڑھی میں تنکا ہے۔بیرسٹرسیف
  • 9 مئی، 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے پر حکومت کے ساتھ مذاکرات بند کیے، عمر ایوب