پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان اور آئینی بینچ کے سربراہ سے شکوہ کیا ہے کہ گزشتہ 18 ماہ کے دوران انسانی حقوق اور انتخابی قوانین کی خلاف ورزیوں سے متعلق ان کی اور ان کی جماعت کی جانب سے دائر متعدد درخواستوں میں سے کسی پر بھی سپریم کورٹ میں سماعت نہیں ہوئی۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی اور سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کو لکھے گئے خط میں پی ٹی آئی کے بانی نے اپنی جماعت کو نشانہ بنانے کے لیے قوانین بنانے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس خط کے ساتھ حکومت کی ہٹ دھرمی کا ’ثبوت‘ بھی شامل ہے، جس میں مبینہ ریاستی کارروائی کے دوران لاپتہ، زخمی یا جاں بحق ہونے والے پارٹی کارکنوں کی فہرست بھی شامل ہے۔

سیکڑوں صفحات پر مشتمل خط اور اس کے ضمیمہ میں تصاویر، میڈیکل رپورٹس، عدالتی احکامات اور درخواستیں، پریس کلپنگ اور دیگر متعلقہ دستاویزات شامل ہیں جو پی ٹی آئی رہنما کے خیال میں ان کے دعوؤں کی تصدیق کرتی ہیں۔

خط میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال 24 سے 27 نومبر کے درمیان پی ٹی آئی کے 10 ہزار حامیوں کو گرفتار کیا گیا۔

خط میں اسلام آباد کے ریڈ زون سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے آپریشن کے دوران مبینہ طور پر زخمی یا ہلاک ہونے والے پی ٹی آئی کے 42 کارکنوں کی فہرست بھی منسلک ہے، ساتھ ہی 75 افراد کی فہرست بھی منسلک ہے جو طویل عرصے تک ’لاپتہ‘ رہے۔

مزید برآں پی ٹی آئی کے بانی نے دعویٰ کیا کہ انہیں گزشتہ سال 3 اکتوبر سے 25 اکتوبر تک قید تنہائی میں رکھا گیا تھا اور انہیں ضروری مراعات سے محروم رکھا گیا تھا اور ان کے ساتھ ’توہین آمیز سلوک‘ کیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیکیورٹی کے بہانے ان کے اہل خانہ اور قانونی ٹیم کے ساتھ ان کی ملاقاتوں پر پابندی ہے۔

اس کے بعد عمران خان نے طویل عرصے سے قید و بند کا سامنا کرنے والے اپنی پارٹی کے رہنماؤں کا نام لیا جن میں میاں محمود الرشید، سینیٹر اعجاز چوہدری، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ اور شاہ محمود قریشی شامل ہیں۔

انہوں نے سوشل اور مین اسٹریم میڈیا پر پی ٹی آئی کے حق میں مواد پر مبینہ سنسرشپ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے آئین کے آرٹیکل 19 میں درج بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے گزشتہ سال کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم عدلیہ کو کمزور کرنے کے لیے لائی گئی تھی۔

انہوں نے 100 سے زائد عام شہریوں کے خلاف فوجی ٹرائل کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی اس طرح کے مقدمات کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔

خط میں چیف جسٹس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے پاس موجود تمام اختیارات کا استعمال کریں تاکہ ریاست کی جانب سے جمہوریت کو دبانے کا خاتمہ کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کے سپریم کورٹ انہوں نے کے بانی اور ان

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی تنازع، سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ سماعت کرے گا

اسلام آباد:

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ کل ساڑھے گیارہ بجے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی سینیارٹی پر ہونے والے تنازع  سے متعلق درخواست پر سماعت کرے گا۔

سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ کے سامنے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر جج قرار دینے، تین ججوں کی دوسرے ہائی کورٹس سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر اور ٹرانسفر ہونے والے ججوں کو کام سے روکنے کے لیے دائر 7 آئینی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی آئینی بنچ کل ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گا، بینچ میں جسٹس نعیم اخترافغان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس شکیل احمد شامل ہیں۔

سپریم کورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر جج قرار دینے کے خلاف مخلتف درخواستیں دائر کی گئی ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی سمیت پانچ ججوں نے سینارٹی لسٹ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں تین ججوں کے ٹرانسفر کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہے، آئینی درخواستوں میں جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر جج قرار دینے کی سینارٹی لسٹ کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ میں اس حوالے سے مجموعی طور پر سات آئینی درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ؛ 9 مئی مقدمات میں ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلوں پر سماعت
  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مزید 2 ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • 9 مئی حملوں کے مقدمات  4 ماہ میں نمٹانے کا حکم،  سپریم کورٹ نےہر پندرہ دن بعد رپورٹ مانگ لی
  • سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی
  • 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز :سپریم کورٹ کا بڑا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی  سپریم کورٹ کا آئینی بنچ آج سماعت کریگا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی تنازع، سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ سماعت کرے گا
  • قومی اہمیت کے حامل 2 اہم کیسز آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر
  • دہشتگردی میں ریاستی مشینری کے استعمال کا کیس سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق کا کیس سماعت کے لیے مقرر