واشنگٹن (صباح نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فضائی حادثے کو ہونے سے روکا جانا چاہیے تھا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں ہونے والے فضائی حادثے پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے آپس میں ٹکرانے کے واقعہ پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فضائی حادثے کو ہونے سے روکا جانا چاہیے تھا، ہیلی کاپٹر سے طیارہ نظر آنے کا بتائے جانے پرکیا کرنا چاہیے، یہ کنٹرول ٹاورنے کیوں نہیں بتایا۔ امریکی صدر نے کہا کہ حادثے کا شکار طیارہ درست حالت میں ائیرپورٹ کی جانب اپنے روٹ پر تھا، موسم بھی صاف تھا، طیارے کی لائٹیں بھی جل رہی تھیں، ہیلی کاپٹر طیارے کی جانب سیدھا آیا، وہ اوپر یا نیچے یا واپس کیوں نہیں مڑا؟ یاد رہے کہ واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں اب تک 18 افرد کے ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ائیرلائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اورپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔فلائٹ ریڈار کے مطابق طیارے کی رفتار 166کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔ امریکی حکام کا بتانا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں 64مسافر سوار تھے، حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ہیلی کاپٹر

پڑھیں:

امریکہ کی جانب سے مغرب سے شمال یمن تک نئے فضائی حملے

جب کہ یمن پر امریکی فضائی اور میزائلی جارحیت کے آغاز کو ایک ماہ گزر چکا ہے، جارح امریکی جنگی طیاروں نے ایک بار پھر ملک کے کئی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایک مہینہ گزر چکا ہے جب سے امریکہ نے یمن پر وسیع پیمانے پر فضائی اور میزائل حملے شروع کیے، اور اب ایک بار پھر امریکی جنگی طیاروں نے اس ملک کے کئی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، یمنی ذرائع نے اتوار کی صبح (13 اپریل 2025) اطلاع دی ہے کہ امریکی جنگی طیارے ایک بار پھر یمن کی فضا میں پرواز کر رہے ہیں اور کئی علاقوں پر شدید بمباری کی گئی ہے۔ المسیرہ چینل نے خبر دی ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے البیضاء صوبے کے علاقے الصومعہ میں واقع ایک ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ پر پانچ بار بمباری کی۔

اسی طرح شمالی یمن کے شہر صعدہ کے قریب السهلین نامی علاقے کو تین بار فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ مغربی یمن کے ساحلی صوبے الحدیدہ میں بھی المنیرہ کے علاقے کو دو بار بمباری کا سامنا کرنا پڑا۔ یمنی ذرائع کے مطابق، امریکی جنگی طیاروں اور جاسوس ڈرونز کی پروازیں یمن کے مختلف صوبوں کی فضا میں اب بھی جاری ہیں۔ امریکہ کی یہ وسیع فضائی اور میزائل جارحیت 15 مارچ 2025 کو اسرائیل کی حمایت میں شروع ہوئی تھی، اور ایک ماہ گزرنے کے باوجود، امریکی کمانڈر کھل کر اپنی ناکامیوں کا اعتراف کر رہے ہیں۔

کچھ دن پہلے سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اگرچہ امریکہ نے صرف تین ہفتوں میں اس آپریشن پر تقریباً ایک ارب ڈالر خرچ کیے، لیکن ان حملوں کا اثر محدود رہا ہے۔ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ اگرچہ ان فضائی حملوں سے کچھ عمارتیں اور بنیادی ڈھانچے تباہ ہوئے ہیں، لیکن حوثیوں کی بحر احمر میں حملے جاری رکھنے کی صلاحیت پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا۔ امریکی ذرائع کے مطابق ہم اپنا تمام تر زور، ہتھیار، ایندھن اور آپریشن کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وہاڑی: چھوٹا طیارہ گر کر تباہ
  • وہاڑی کے قریب چھوٹاطیارہ گر کر تبا، پائلٹ محفوظ
  • جعفر ایکسپریس واقعہ میں افغانستان میں چھوڑا امریکی اسلحہ استعمال کیا گیا، امریکی اخبار
  • واشنگٹن کو بانی پی ٹی آئی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، سینئر وزیر
  • غزہ: الاہلی ہسپتال پر اسرائیلی حملے سے شہر کا نظام طب بری طرح متاثر
  • نیویارک میں طیارہ حادثہ: سابق MIT ایتھلیٹ کرینا گروف خاندان سمیت جاں بحق
  • یمن، امریکی فضائی حملے میں 5 افراد جاں بحق
  • امریکہ کی جانب سے مغرب سے شمال یمن تک نئے فضائی حملے
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انگیج ہیں، ہماری آؤٹ لائن ہے مذاکرات بیک چینل رکھنا چاہیے، رہنما پی ٹی آئی
  • پی آئی اے طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانیوالے ظفر مسعود نے حادثے کے بعد کے تجربات پر کتاب لکھ دی