اسلام آباد/کراچی( نمائندہ جسارت+ اسٹاف رپورٹر) عدالت عظمیٰ میں بینچز اور ججز کمیٹیوں کے اختیارات کے معاملے سے متعلق آئینی بینچ نے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کے 2 حکمنامے واپس لینے کا تحریری آرڈر جاری کر دیا۔جس میں کہا گیا ہے کہ 13 اور 16 جنوری کے حکمنامے بغیر کسی اختیار کے تھے، دونوں حکمنامے واپس لیے جاتے ہیں۔اس میں کہا گیا کہ ججز کمیٹیاں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت کام کرتی ہیں، کون سا کیس کہاں لگے گا فیصلہ کرنا کمیٹیوں کا اختیار ہے۔ادھر عدالت عظمیٰ کے سینئر پیونی جج جسٹس منصور علی شاہ نے کراچی بار ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ سے عہدے کا حلف لے لیا۔ سٹی کورٹ آمد پر کراچی بار کے عہدیداران کی جانب سے جسٹس منصور علی شاہ کا شانداراستقبال کیا گیا اور انہیں سندھی ٹوپی اور اجرک پیش کی گئی۔ تقریب حلف برداری کے دوران وکلا کی جانب سے چیف جسٹس منصور علی شاہ کے نعرے لگائے گئے جس پر سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج نے کہا کہ مجھے چیف جسٹس نہ بلائیں، میں سینئر ترین جج ہوں اور اسی میں خوش ہوں۔سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کراچی بار ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے، اس موقع پر صدر کراچی بار ایسوسی ایشن عامر نواز وڑائچ نے سینئر پیونی جج کو اجرک کا تحفہ پیش کیا، جنرل سیکریٹری کی جانب سے یاد گاری شیلڈ پیش کی گئی۔تقریب میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس دوران کراچی بار کے سیکریٹری رحمن کورائی نے جسٹس منصور علیشاہ کو عوامی چیف جسٹس قرار دے دیا، تقریب میں موجود وکلا نے جسٹس منصورعلی شاہ کے حق میں نعرے لگائے۔تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج نے کہا کہ مجھے چیف جسٹس نہ بلائیں، میں سینئر ترین جج ہوں اور اسی میں خوش ہوں، ہمارے چیف جسٹس موجود ہیں، اللہ چیف جسٹس پاکستان کو صحت مند اورر سلامت رکھے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے کسی سے کوئی شکوہ نہیں کہ میں اس وقت چیف جسٹس نہیں ہوں، اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان بہت اچھے ہیں، ان کے لیے دعاگو ہوں۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ میرے لیے باعث فخر ہے کہ میں اس تقریب کا حصہ ہوں، یہ حلف برداری صرف الفاظ نہیں ہیں بلکہ یہ عہد ہے کہ ہم اس پر عمل بھی کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ حلف ہمیں سکھاتا ہے کہ مشکل وقت میں کیا کرنا ہے، کس کا ساتھ دینا ہے، اگر ہم اس حلف کو توڑتے ہیں تو پھر سب کچھ غلط ہو جائے گا۔عدالت عظمیٰ کے سینئرترین جج نے کہا کہ ہائی اسکول میں انگلینڈ کے چانسلر کی کتاب میں ایک کہانی پڑھی تھی، اس میں لکھا تھا کہ حلف ایسا ہی ہے کہ آپ پانی ہاتھ میں لے کر کھڑے ہیں، ہاتھ کھل گیا تو پانی ضائع ہوجائیگا، پھر کچھ بھی باقی نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ لیگل پروفیشن نالج سے تعلق رکھتا ہے لیکن بہاردی ہی اس کی خوبی ہے، لوگوں کے حقوق کے لیے بات کرنے کا حوصلہ ہونا چاہیے، آپ پر پریشر بھی آئیں گے، آپ کو اپنے مقصد سے ہٹایا جائے گا لیکن آپ نے حلف سے نہیں ہٹنا۔جسٹس منصور علی شاہ نے خطاب کے دوران علامہ اقبال کا یہ شعر بھی پڑھا کہ دونوں کی پرواز اسی ایک فضا میں، کرغز کا جہاں اور ہے شاہین کا جہاں او۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جسٹس منصور علی شاہ بار ایسوسی ایشن حلف برداری کراچی بار نے کہا کہ کے سینئر چیف جسٹس

پڑھیں:

درخواست واپس لینے پر 4 مغوی بھائیوں کو چھوڑنے کا کہا مگر نہیں چھوڑا گیا: مدعی

---فائل فوٹو 

حیات آباد سے لاپتہ 4 بھائیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر چیف جسٹس اشتیاق اشتیاق ابراہیم اور جسٹس اعجاز انور نے سماعت کی۔

عدالت نے کیس کے حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل آفس سے رپورٹ طلب کر لی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک سال قبل 4 بھائیوں کو حیات آباد سے اغواء کیا گیا تھا،  پشاور ہائی کورٹ میں پہلے بھی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی تھی جو واپس لے لی گئی تھی۔

لاپتہ بھائیوں کے مقدمات میں ملوث ہونے کا کیس، ڈی ایس پی کا حلف نامہ مسترد، آئی جی سی ٹی ڈی سے طلب

راولپنڈیلاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس...

جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ آپ نے کیوں درخواست واپس لی تھی؟

اس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیس واپس لینے کے لیے متاثرہ خاندان کو کالز موصول ہوئی تھیں، متاثرہ خاندان کو کہا گیا تھا کہ درخواست واپس لینے پر مغویوں کو چھوڑ دیا جائے گا، مگر چاروں بھائیوں کو اب تک نہیں چھوڑا گیا، سی سی ٹی وی ویڈیوز اور شواہد ہم نے عدالت میں جمع کیے تھے۔

چیف جسٹس اشتیاق اشتیاق ابراہیم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ گزشتہ ریکارڈ بھی منگوا لیتے ہیں، اس میں تازہ نوٹس کرتے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس پر آئندہ سماعت تک کارروائی ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس نہ ہونے پر کسی سے شکوہ نہیں،بطور سینئر جج خوش ہوں،جسٹس منصور
  • کون سا کیس کہاں لگے گا، فیصلہ ججز کمیٹی کا اختیار ہے، جسٹس منصور کے 2حکم واپس لینے کا تحریری حکمنامہ جاری
  • کراچی میں چیف جسٹس منصور علی شاہ کے نعرے لگ گئے
  • سپریم کورٹ: جسٹس منصور علی شاہ کے دو حکمنامے واپس لینے کا تحریری حکمنامہ جاری
  • چیف جسٹس ناں ہونے کا شکوہ نہیں اس وقت سینئر پیونی جج ہوں اور اسی میں خوش ہوں.جسٹس منصورعلی شاہ
  • چیف جسٹس نہ ہونے پر کسی سے شکوہ نہیں، سینئر پیونی جج ہونے پر خوش ہوں، جسٹس منصور
  • چینی سرمایہ کاروں نے پولیس کیخلاف دائر درخواست واپس لینے کا فیصلہ
  • درخواست واپس لینے پر 4 مغوی بھائیوں کو چھوڑنے کا کہا مگر نہیں چھوڑا گیا: مدعی