اسلام آباد (آئی این پی )یورپی یونین نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز پلس(  جی ایس پی پلس) اسٹیٹس کو ہلکا نہ لے،اظہار رائے کی آزادی جی ایس پی پلس اسٹیٹس کیلئے شرط ہے۔ میڈیا  رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دورے پر موجود انسانی حقوق کے لیے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے اولوف اسکوگ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کے خلاف مقدمات کی پیروی کے لیے فوجی عدالتوں کا استعمال نہ کرے، انہوں نے اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے کے حالیہ اقدامات کی مخالفت بھی کی۔

دبئی ایئرپورٹ نے 2024 میں 9 کروڑ 20 لاکھ مسافروں کا ریکارڈ قائم کر دیا

ایک انٹرویو میں  اولوف اسکوگ نے کہا کہ انہوں نے یہ پیغامات   پاکستان میں  اعلی  عہدیداروں سے الگ الگ ملاقاتوں میں پہنچا ئے ہیں ۔ان کے دورے کا مقصد حکومت کے ساتھ انسانی حقوق کے اہم معاملات پر بات چیت کرنا اور جون 2025 میں ہونے والے جی ایس پی پلس مانیٹرنگ مشن سے قبل ان سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے منصوبوں کے بارے میں جاننا ہے۔

اولوف اسکوگ نے پاکستان پر زور ہے کہ وہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف مقدمہ نہ چلائے، صرف افراد کو تنقید سے بچانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی کو محدود نہ کیا جائے۔  اولوف اسکوگ نے  بتایا  کہ ہم نے شہریوں کے خلاف فوجی عدالتوں کے استعمال کے بارے میں اپنے خدشات اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بات چیت کی تھی اور میں یہ بات چیت جاری رکھوں گا، ہمارا خیال ہے کہ شہریوں کے لیے ایک سویلین عدالتی نظام لاگو ہونا چاہیے، انہوں نے واضح کیا کہ جب مظاہروں کے جواب میں فوجی عدالتوں کا وسیع پیمانے پر استعمال ہوا تو ہم نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے، یہ ہمارا عمومی موقف ہے، انفرادی مقدمات پر تبصرہ نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اظہار رائے کی آزادی جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے ایک اور شرط ہے، یہاں تک کہ صحافیوں اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے ملک کے سائبر کرائم قوانین میں متنازع ترامیم کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا۔

قیام پاکستان کے بعد سول سروسز کا مثبت کردار ہماری تاریخ کا حصہ ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا:مجیب الرحمان شامی کا سول سروس اکیڈمی میں خطاب

انہوں نے کہا کہ یہ اس وقت ہو رہا ہے جب میں پاکستان کا دورہ کر رہا ہوں، میں سرکاری عہدیداروں کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کر رہا ہوں، ہمارا خیال ہے کہ اظہار رائے کی آزادی پر بہت محدود پابندیاں ہونی چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ آپ سیاست دانوں، حکام یا نظام کو تنقید کا نشانہ بننے سے بچانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی پر قدغن نہیں لگا سکتے اور یہ وہ بات چیت ہے جو ہم اس وقت پاکستان کے ساتھ کر رہے ہیں کہ حدود کہاں طے کی جائیں۔

اولوف اسکوگ نے کہا کہ جی ایس پی پلس اسکیم کا اگلا دور اس بات پر منحصر ہے کہ پاکستان مختلف بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تعمیل کے سلسلے میں کیا کرتا ہے، یہ نہیں کہا جا سکتا کہ جی ایس پی پلس اگلے دور کے لیے موجود ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دورے کا استعمال متعلقہ حکام کو یہ بتانے کے لیے کیا ہے، جو میں نے پاکستان کی سول سوسائٹی سے سنا اور ان کا تعلق ان مسائل سے ہے جن پر ہم نے تبادلہ خیال کیا ہے، آزادی اظہار، مزدوروں کے حقوق، سزائے موت، اور ایسے لوگ جو بغیر کسی مقدمے اور سزا کے جیل میں قید ہیں، یہ ان مسائل کا حصہ ہیں جو ہم نے پاکستان کے ساتھ اٹھائے ہیں۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

وفاقی کابینہ ،یورپی یونین سے ٹیرف ریٹس کوٹہ تقسیم معاہدے کی منظوری

 

سابق وزیر نے 2020میں مبالغہ آرائی پر مبنی بیان دیاجس سے پی آئی اے کاتشخص متاثرہوا،بریفنگ
سابق وزیر کے پی آئی اے سے متعلق متنازع بیان کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی بھی منظوری

(جرأت نیوز)وفاقی کابینہ نے سابق وزیر ہوا بازی کے پی آئی اے سے متعلق متنازع بیان کا جائزہ لینے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل اور پاکستان، یورپین یونین کے درمیان ٹیرف ریٹس کوٹہ تقسیم کے حوالے سے معاہدے کی منظوری دے دی۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر آف دی گرڈ لیوی کیپٹو پاور پلانٹس آرڈینینس (Off sthe Grid Captive Power Plants Levy Ordinance) 2025 کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ کو وزارت قانون انصاف کی جانب سے 2020میں پارلیمنٹ میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائین کے پائلٹس کے حوالے سے دیے گئے بیان پر بریفنگ دی گئی- اجلاس کو بتایا گیا کہ ایک سابق وفاقی وزیر کی جانب سے پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائینز کے پائلٹس کے حوالے سے دیا گیا بیان غیر ذمہ دارانہ اور مبالغہ آرائی پر مبنی تھا جس سے نہ صرف ملک اور قومی ائیر لائین کا تشخص شدید متاثر ہوا بلکہ قومی خزانے کو بھی شدید نقصان ہوا۔کابینہ نے مذکورہ بیان کا جائزہ لینے کے حوالے سے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی جو کہ مذکورہ مبالغہ آرائی پر مبنی بیان کے محرکات کا پتہ چلائے گی اور اس بیان کے نتیجے میں قومی ائیر لائن اور قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا بھی تخمینہ لگائے گی۔بیان کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سفارش پر مڈل ایسٹ گرین انیشیئیٹو کے چارٹر کی توثیق کر دی-اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان مذکورہ چارٹر کے بانی اراکین میں سے ہے ، اس انیشئیٹو کے تحت 200 ملین ہیکٹرز زمینی رقبے کی بحالی کی جائے گی اور 50 بلین درخت اگائے جائیں گے ۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ کی منظوری آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف ہے‘ فیک نیوز واچ ڈاگ
  • پیکا ایکٹ کالا قانون، صحافی برادری کیساتھ ہیں،محمد یوسف
  • وفاقی کابینہ ،یورپی یونین سے ٹیرف ریٹس کوٹہ تقسیم معاہدے کی منظوری
  • پیکا ایکٹ کی منظوری آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف ہے، فیک نیوز واچ ڈاگ
  •  اقلیتوں، خواتین، بچوں، سپیشل افراد اور دیگر کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں: مریم نواز
  • اظہار رائے کی آزادی جی ایس پی پلس اسٹیٹس کیلئے شرط ہے. نمائندہ یورپی یونین
  • مریم نواز سے یورپی یونین کے خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق کی ملاقات
  • صرف افراد کو تنقید سے بچانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی کو محدود نہ کیا جائے، یورپی یونین
  • پاکستان سے یورپی یونین کو غیر معیاری اور جعلی چاول برآمد کیے جانے کا انکشاف