گھارو: بیٹی کے اغوا کی فریاد لے کر شہری پریس کلب پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
گھارو (نمائندہ جسارت) سید الطاف شاہ اپنے دوست فقیر محمد صدیق قادری کے ہمراہ اپنی بیٹی کے اغوا کی فریاد لے کر پریس کلب پہنچ گیا۔ سید الطاف شاہ نے اس موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالرحمان بھٹو پر اپنی 13 سالہ بیٹی بینظیر شاہ کے اغوا کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم عبدالرحمان بھٹو اور اس کے بیٹے نے اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ گزشتہ روز گھر کے سامنے سے 13 سالہ بیٹی کو اسلحہ کے زور پر زبردستی اغوا کرکے لے گیا، جس کی ایف آئی آر بھی درج کروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ملزمان نے اغوا کے بعد ہمارے خاندان کو مسلسل دھمکیاں دینا شروع کردیا اور خاموش رہنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے جس کی وجہ سے ہم خوفزدہ ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ کہیں وہ میری بیٹی کو قتل نا کردیں۔ سید الطاف شاہ نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی ٹھٹھہ سے اپیل کی کہ بچی کو جلد ملزمان کی قید سے بازیاب اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی ایس ایل کی پریس کانفرنس میں صحافی کے سوال پر محمد رضوان برہم: ماحول کشیدہ ہو گیا
پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کے آغاز سے قبل اسلام آباد میں چھ فرنچائز ٹیموں کے کپتانوں کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس دوران ایک صحافی کے سوال نے ماحول کو گرما دیا اور محفل میں سنجیدگی چھا گئی پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے ملتان سلطانز کے کپتان اور قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان سے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ آپ کی کپتانی سے پاکستانی ٹیم نے تو بہت کچھ سیکھا اب کیا فرنچائز کو بھی جیت کی راہ پر گامزن دیکھیں گے یہ سوال سن کر رضوان واضح طور پر ناراض ہو گئے اور انہوں نے ساتھ بیٹھے شاداب خان اور بابراعظم کی جانب دیکھتے ہوئے کہا کہ کیا ہم تینوں اس سوال کا جواب دیں بعد ازاں انہوں نے خود جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی نتائج کی پروا نہیں کی بلکہ اپنی پوری کوشش کی کیونکہ جیت ہار کا فیصلہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہوتا رضوان کا مزید کہنا تھا کہ جیت ہو یا سیکھنے کا عمل دونوں کے پیچھے ہماری محنت شامل ہوتی ہے ہم ہر میچ میں بہتر سے بہتر کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن حتمی فیصلہ اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے ان کا کہنا تھا کہ کسی بیان کو طنز کے طور پر نہ لیا جائے کیونکہ ہم سب ایک ٹیم کی طرح اپنے ملک اور فرنچائز کی کامیابی کے لیے میدان میں اترتے ہیں