واشنگٹن: مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں گرگیا‘ تمام64 لاشیں نکال لی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) واشنگٹن میں مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں گرگیا، طیارے میں سوار64 افراد اور فوجی کاپٹر میں موجود 3فوجی ہلاک ہوگئے، تمام 67 لاشیں دریا سے نکال لی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ائرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں 67 افراد ہلاک ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ائرلائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اورپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق طیارے کو حادثہ مقامی وقت کے مطا ق شام 8 بجکر 48 منٹ پر پیش آیا، اس وقت طیارے کی رفتار 166 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔ رپورٹس کے مطابق بمبارڈیئر CRJ700 طیارے میں 78 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرانے کے بعد مسافر طیارہ پوٹومیک دریا میں گرگیا، حادثے کے بعد دریائے پوٹومیک میں غوطہ خوروں کو تعینات کیا گیا اور فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تاہم کوئی بھی شخص زندہ نہیں بچ سکا اور دریا سے تمام67 افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا۔ امریکی حکام کا بتانا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں 64 مسافر سوار تھے۔ امریکی فوجی حکام کے مطابق مسافر طیارے سے ٹکرانے والے فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار سوار تھے۔ امریکی میڈیا کے مطابق مسافر طیارے سے ٹکرانے والا بلیک ہاک فوجی ہیلی کاپٹرتربیتی پرواز پر تھا۔ حادثے کے بعد ریگن نیشنل ائرپورٹ پرتمام پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فوجی ہیلی کاپٹر مسافر طیارہ کے مطابق
پڑھیں:
امریکا کا اسرائیل کو نیا تحفہ! 18 کروڑ ڈالر کے فوجی انجن دینے کی منظوری
واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل کو 180 ملین ڈالر مالیت کے ہیوی وہیکل انجن فروخت کرنے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، امریکی دفاعی سلامتی تعاون ایجنسی (DSCA) نے تصدیق کی ہے کہ یہ معاہدہ اسرائیلی افواج کی ضرورت کے مطابق کیا گیا ہے، تاکہ وہ اپنی فوجی نقل و حرکت کو مزید مؤثر بنا سکیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان انجنز کو آرمڈ پرسنل کیریئرز میں استعمال کیا جائے گا، جس سے سرحدی دفاع اور فوجی رسپانس کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
معاہدے میں صرف انجن ہی نہیں بلکہ اسپیئر پارٹس، ٹیکنیکل سپورٹ اور لاجسٹک سروسز بھی شامل ہیں۔
محکمہ خارجہ نے مزید کہا ہے کہ یہ انجن خاص طور پر چیلنجنگ اور جنگ زدہ علاقوں میں فوجی نقل و حرکت کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ اس ڈیل سے خطے کے فوجی توازن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔