تحریک انصاف کی مذاکرتی کمیٹی تحلیل ‘حکومتی کمیٹی تاحال قائم
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر باضابطہ طور پر مذاکرتی کمیٹی تحلیل کردی،ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی 7 ارکان پر مشتمل تھی ،کمیٹی میں اسد قیصر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا شامل تھے،سلمان اکرم راجہ، علامہ راجہ ناصر عباس اور حامد خان بھی پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کا حصہ تھے،وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور بھی پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں شامل تھے ،بانی پی ٹی آئی کے حکم پر مذاکرات ختم کئے گئے جبکہ اب باضابطہ طور پر کمیٹی بھی تحلیل کر دی گئی ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی تاحال تحلیل نہیں کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی کی عدم شرکت کے باعث غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی
اسلام آباد(وقائع نگار) حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی کی عدم شرکت کے باعث اختتام پذیر ہوگیا۔ اجلاس میں حکومتی کمیٹی کے 6 اراکین شریک تھے، تاہم اپوزیشن کی طرف سے کوئی نمائندہ نہ آیا۔
اجلاس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اجلاس کے سات ورکنگ ڈیز کے بعد ممبران کو نوٹس بھیجے گئے تھے، اور توقع تھی کہ پی ٹی آئی کے اراکین شرکت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومتی ٹیم نے 45 منٹ تک انتظار کیا اور اپوزیشن کو میسج بھی بھیجا، لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
اسپیکر نے کہا کہ مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہیں، لیکن پی ٹی آئی کی عدم شرکت کے باعث کمیٹی کا اجلاس جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مذاکراتی کمیٹی برقرار رہے گی اور اپوزیشن کے آنے کا انتظار کیا جائے گا۔
نائب وزیراعظم اوروزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے مثبت نیت کے ساتھ مذاکرات کی تیاری کی تھی اور پی ٹی آئی کی غیر موجودگی میں کوئی یکطرفہ بیان دینا مناسب نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کا مطلب ہی یہ ہوتا ہے کہ بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔ حکومت نے آئین اور قانون کے دائرے میں اپوزیشن کے مطالبات پر جواب تیار کیا تھا، جو اپوزیشن کے ساتھ شیئر کیا جانا تھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ماضی میں بھی مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے گئے ہیں، جیسا کہ 126 دن کا دھرنا بات چیت کے ذریعے ختم ہوا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن کمیٹی سے رابطہ کرے گی اور مذاکرات کی راہ دوبارہ بحال ہوگی۔
اجلاس کے اختتام پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ مذاکراتی عمل جاری رکھنے کے لیے پی ٹی آئی کی شرکت کا انتظار کیا جائے گا۔ تاہم، اپوزیشن کی غیر حاضری کی وجہ سے کمیٹی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔