اسلام آباد( نمائندہ جسارت) ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے متنازع پیکا قانون میں ترامیم کے خلاف آج جمعہ کو ملک گیر یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سینیٹ نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا

 ویب ڈیسک:متنازع  پیکا ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ نے  بھی منظور کرلیا، بل وفاقی وزیر رانا تنویر احمد کی جانب سے پیش کیا گیا۔

 متنازع  پیکا ایکٹ ترمیمی بل بھی  سینیٹ نے منظور کرلیا، بل وفاقی وزیر رانا تنویر احمد کی جانب سے پیش کیا گیا۔

  سینیٹ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے اراکین نے ایوان میں شدید احتجاج کیا اور پیکا ایکٹ کی منظوری کے خلاف نعرے بازی کی، اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور ”پیکا ایکٹ نا منظور“ کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔

وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے  کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت

 اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل منظوری کے لیے پیش کرنے کی تحریک پیش کی گئی جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا۔

 قائد حزب اختلاف شبلی فراز سمیت دیگر اپوزیشن سینیٹرز اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور کچھ ڈائس کے قریب پہنچ گئے، شبلی فراز نے اس موقع پر سیکرٹری سینیٹ کے ساتھ برہمی کا اظہار بھی کیا۔

 اسی دوران اے این پی کے سینیٹرز وزیر قانون کے پاس پہنچ گئے اور پیکا ایکٹ کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کیا، اے این پی کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کر لیا۔

 گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

 اس حوالے سے سینیٹ میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ کے ذریعے بولنے پر پابندی لگائی جا رہی ہے اور میڈیا سے مشاورت نہیں کی گئی۔ ہم اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔

 متنازع پیکا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کئے جانے پر پارلیمانی رپورٹرز نے بھی پریس گیلری سے واک آؤٹ کردیا۔

 پارلیمانی رپورٹر کی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پیکا ترمیمی بل کالا قانون ہے جو نامنظور ہے۔

مضر صحت اور لاغر مرغیاں فروخت کرنے کا کیس، ملزم کی عبوری درخواست ضمانت کنفرم

 حکومت نے سینیٹر کامران مرتضیٰ کے اعتراضات کی مخالفت کرتے ہوئے ان کی جانب سے پیش کی گئی ترامیم مسترد کردیں۔

  اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی نیا قانون لایا جاتا ہے تو اس کی نیت دیکھی جاتی ہے، سوشل میڈیا ہو یا چاہے جو بھی میڈیم ہو اسے خاص دائرہ میں رہ کر بات کرنی چاہیے، اس بل کا مقصد ایک مخصوص سیاسی جماعت کو ٹارگٹ بنانا ہے۔

 شبلی فراز نے کہا کہ قانون لوگوں کو تحفظ دینے کے لیے بنائے جاتے ہیں، ایک قانون بننے میں وقت درکار ہوتا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ موبائل ایپ کی تکنیکی خرابی دور نہ ہو سکی، چیف جسٹس سے نوٹس کا مطالبہ

متعلقہ مضامین

  • صحافتی تنظیموں کا متنازعہ پیکا قانون کیخلاف جمعہ کو ملک گیر یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • صحافتی تنظیموں نے پیکا کو کالا قانون قرار دے کر مسترد کردیا
  • متنازعہ پیکا ایکٹ کی منظوری،پی ایف یو جے کا کل ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • متنازعہ پیکا ایکٹ کی منظوری، پی ایف یو جے کا ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • صحافی تنظیموں کیساتھ مشاورت سے پیکا ایکٹ کا حل نکالا جائے، جان محمد بلیدی
  • اپوزیشن و صحافتی تنظیموں کی مخالفت نظرانداز،سینیٹ نے بھی پیکا ایکٹ منظور کرلیا
  • صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ مسترد کرتے ہوئے  تحریک چلانے کا اعلان کردیا
  • پی ایف یو جے، پی یو جے اور دیگر صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ مسترد کر دیا
  • سینیٹ نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا