ہاؤس کمیٹی بنانا کوئی طریقہ نہیں ، وزیر اعظم کا اصل موقف دیگر پارٹیوں سے ان کا رویہ ہے ،شبلی فراز
جوڈیشل کمیشن پر لوگوں کا اعتماد ہوتا ہے ، معاملات پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لیے نیک نیتی ہونی چاہیے
۔۔۔

(جرأت انیوز )وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی مذاکرات کی پیش کش پر پاکستان تحریک انصاف نے جواب دے دیا۔پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے وزیراعظم کی پیش کش پر جواب دیا کہ ہاؤس کمیٹی بنانا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے ، وزیر اعظم کا اصل موقف دیگر پارٹیوں سے انکا رویہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ اس لیے کررہے ہیں کہ لوگوں کا اس پر اعتماد ہوتا ہے تاہم ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز کوئی بہتر نہیں ہے اگر حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہوتی تو باتوں کی جگہ اب تک کمیٹی بن چکی ہوتی۔شبلی فراز نے کہا کہ ہماری قانون اور انصاف کی جنگ چل رہی ہے ، ہم قانون اور انصاف کے سامنے پیش ہوتے رہیں گے جیسے بھی ممکن ہو۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات کا دروازہ کھولنے کا مقصد ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کو دور کرنا تھا، ملک کو سیاسی بحرانوں سے نکالنے کے لیے ہم مزاکرات کے لئے راضی ہوئے ۔شبلی فراز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ معاملات کو پایا تکمیل تک پہنچانے کے لیے حکومت کی نیک نیتی شامل ہونی چاہیے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش مستردکردی 

  اسلام آباد: پی ٹی آئی نے وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش مستردکردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے وزیراعظم کے بیان پرردعمل کااظہارکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کے خلاف چارج شیٹ بہت لمبی ہے، وزیراعظم کی جانب سےآفرکوقبول نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے خلاف چارج شیٹ بہت لمبی ہے، وزیراعظم کی جانب سےآفرکوقبول نہیں کیا جاسکتا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعظم کا بیان ہمارے مطالبات سے ہٹ کر ہے، ہم نےاسیران کی رہائی پر جوڈیشل کمیشن بنانے کامطالبہ کیا۔
بیرسٹرگوہرنے کہا کہ ہم نے مینڈیٹ کی تو ابھی بات بھی نہیں کی ہے، وزیراعظم کی باتیں غیرمتعلقہ ہیں۔
 واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نےایک بارپھرپاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کی ہے۔
 وزیراعظم نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات پرتیارہیں، آئیں پارلیمانی کمیٹی بنائیں اورمعاملات کوآگے بڑھائیں، ہم نے پی ٹی آئی سے نیک نیتی سے مذاکرات کیے مگر 28 تاریخ کے اجلاس سے پہلے ہی تحریک انصاف مذاکرات سے بھاگ گئی۔
وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا انتخابات پرجوڈیشل کمیٹی کا مطالبہ غیرضروری ہے، الیکشن 2018 کے لیے جو کمیٹی بنی تھی وہ بھی اپنا کام کرے اور فروری 2024 کےالیکشن کے لیے بھی کمیٹی بنے اورحقائق سامنے لائیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی پی ٹی آئی کو پھر مذاکرات کی دعوت(کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش)
  • سیاسی مذاکرات ، وزیراعظم کی تحریک انصاف کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش
  • شہباز شریف کا بیان مطالبات سے ہٹ کر ہے، پیشکش قبول نہیں کی جا سکتی، پی ٹی آئی
  • وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش پر پی ٹی آئی کا جواب سامنے آگیا
  • پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش مستردکردی 
  • حکومت جوڈیشل کمیشن کا اعلان کردے گی تو مذاکرات  کے لیے بیٹھ جائیں گے، شبلی فراز
  • حکومت جوڈیشل کمیشن کا اعلان کردے گی تو مذاکرات کے لیے بیٹھ جائیں گے، شبلی فراز
  • اگر مذاکرات کامیاب ہوئے تو بھی کریڈٹ حکومت کو جائے گا: شبلی فراز
  • اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ناکامی حکومت کی ہوگی: شبلی فراز