صدر ٹرمپ کا طیارہ حادثے پر اظہار افسوس، تحقیقات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ پر طیارے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کا عمل جاری ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ڈی سی ایریا کے رونلڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب ایک مسافر طیارہ اور آرمی ہیلی کاپٹر کے درمیان ہونے والے تصادم میں کوئی زندہ نہیں بچا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ایک قوم کے طور پر ہر اُس قیمتی جان کے لیے غمگین ہیں جو اچانک ہم سے چھین لی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہو سکیں، اور اس وقت یو ایس ملٹری اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ اس حادثے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم پتہ چلا لیں گے کہ یہ تباہی کیسے ہوئی اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایسا کچھ دوبارہ نہ ہو۔
اس سے قبل امریکی حکام نے تصدیق کی تھی کہ بدھ کی شب رونلڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے اس تصادم میں کسی بھی فرد کے زندہ بچنے کا امکان نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر
اسلام آباد (خبرنگار) قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہو گیا۔ حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا تو اپوزیشن کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر گنتی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر آدھے گھنٹے کا وقفہ کیا گیا۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو پھر بھی حکومت کورم پورا نہ کر سکی اور قومی اسمبلی کا اجلاس پیر سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حزب اختلاف کی کورم نشاندہی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج سوالات کی اکثریت حزب اختلاف کی جانب سے تھی، حزب اختلاف نے اہم موقع پر ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کیا۔ کینالز پر بحث میں 30 ارکان نے حصہ لیا۔ اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔ جے یو آئی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں کارروائی سے غیر حاضر رہیں۔ پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو کینالز پر قرارداد جمع کرائی تھی۔8 اپریل کو واضح کیا گیا تھا کہ اس پر بحث ہو چکی۔ اپوزیشن نے 10 اپریل کو قرارداد سپیکر آفس میں جمع کرائی۔ فلسطین و سرحدی معاملات اور کینالز پر احتجاج کرنے والے خود ایوان میں موجود نہیں ہوتے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ افسوس کہ اپوزیشن خود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہی۔ ایاز صادق نے کہا کہ اگر نہروں پر بات کرنی ہے تو ایوان میں موجود رہنا ہوگا۔ آپ لوگ ایوان کو چلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کورم کی نشاندہی کی گئی، کل بھی وقفہ سوالات میں اپوزیشن کے اہم سوالات شامل تھے۔ آج بھی ہیں۔ کورم کی کمی کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔