پیپلز پارٹی آج بھی اپنے اصولوں پر کھڑی ہے، مولا بخش چانڈیو
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما پاکستان پیپلزپارٹی مولا بخش چانڈیوکا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی آج بھی اپنے اصولوں پر کھڑی ہوئی ہے اس سے متعلق بھی وہ بہت سی وضاحتیں کرتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جہاں تک صدر صاحب کا تعلق ہے جب پارلیمنٹ کے دونوں ایوان سینیٹ اور قومی اسمبلی کسی بھی قانون کو پاس کر کے صدر صاحب کے پاس بھیجیں گے تو صدر صاحب لامحالہ اس پر دستخط کریں گے۔
رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) کھیل داس نے کہا پہلی بات تو یہ ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جن مذاکرات کا آغازکیا تھا یہ بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی خواہش تھی، پہلے انھوں نے خود کمیٹی بنائی اور اس کے بعد پھر یہ سارا عمل شروع ہوا ہے، جو معیشت ہے، جو چیلنجز ہیں ہم نے ان سے نمٹا ہے، وزیراعظم اس میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مجھے بتائیں پاکستان میں آج تک جتنے کمیشن بنے ہیں کسی کا کوئی نتیجہ سامنے آیا ہے۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ مادر پدر آزاد ہے پارلیمنٹ بالکل آزاد نہیں ہے، ان کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کون سا قانون آنا ہے، کھیل داس قسم اٹھائیں کہ انھوں نے 26 ویں آئینی ترمیم پڑھی ہو، ان کو پتہ ہی نہیں ہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چلیں کوئی ان کی بھی نہیں سنے گا، ہماری بھی نہیں سنے گا، ہم سب مل کر یہ تو کہیں گے نہ کہ کوئی ہماری نہیں سنتا۔
تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ پہلے بھی مذاکراتی کمیٹیاں بنی ہوئی تھیں بیٹھے ہوئے تھے، مذاکرات بھی ہوئے، حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ کے لوگ ہی بیٹھے ہوئے تھے، معاملات تب ہی حل ہوں گے جب آپ چیزوں کو کسی طرف لے کر جائیں گے،آپ نے پیکا کا ذکر کیا اور پیپلزپارٹی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا، اس وقت جو کچھ ہورہا اس میں پیپلزپارٹی کا اتنا ہی کردار ہے اگر زیادہ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
اگر آپ کو وزیراعلیٰ سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں: بلاول بھٹو
کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو وزیر یا وزیراعلیٰ سے کوئی شکایت ہے تو براہ کرم مجھ سے بات کریں، کسی اور سے شکایت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
کراچی میں سندھ حکومت کی جانب سے تاجروں کے اعزاز میں منعقدہ ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں کوئی بھی شعبہ ایسا نہیں جس میں میرا تعلق نہ ہو، اور میرے اس تعلق کا مقصد صرف آپ کے مسائل سننا اور ان کا حل نکالنا ہے، بزنس کمیونٹی کے ساتھ رابطہ بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس صوبے اور ملک میں الیکشن لڑتا ہوں اور میرے نمائندے منتخب ہوتے ہیں، میری ایک ہی خواہش ہے کہ اپنے لوگوں کو روزگار فراہم کروں، اور یہ مقصد صرف حکومت کے ذریعے پورا نہیں ہو سکتا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صوبے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی پر ہے، اس لیے آپ کو کسی دوسرے سے شکایت کرنے کی ضرورت نہیں۔ اگر آپ کو کسی بھی مسئلے کا سامنا ہے تو براہ کرم ہم سے بات کریں، ہم دودھ سے دھلے ہوئے نہیں ہیں لیکن ہم اچھے لوگ ہیں۔ آپ جو مسائل بیان کر رہے ہیں، ہم ان سے بخوبی واقف ہیں اور ان کے حل کے لیے ہم اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے کامیاب منصوبوں کا آغاز کیا ہے، اور وہ چاہتے ہیں کہ اب اس پارٹنرشپ کو مزید تیز کیا جائے تاکہ اس سے مزید فوائد حاصل کیے جا سکیں۔