Jasarat News:
2025-04-16@13:32:30 GMT

دل کی حفاظت

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

شیطان کے لیے یہ بات بہت مشکل ہے کہ وہ بندہ مومن کو ایک دم کسی بڑے گناہ پر آمادہ کرسکے۔ اس لیے اس کا سب سے کام یاب ہتھیار یہ ہے کہ وہ پہلے چھوٹی چھوٹی خطاؤں کی اہمیت نظروں میں کم کرتا ہے اور چھوٹی چھوٹی کوتاہیاں کرا دیتا ہے۔ اس کا سب سے پہلا قدم یہ ہوتا ہے کہ وہ ان باتوں کے کرنے پر ابھارتا ہے جن کے بارے میں یہ شبہہ ہوتا ہے کہ وہ جائز ہیں یا ناجائز۔ اس طرح جو شخص چھوٹے چھوٹے گناہ کرتا رہتا ہے اس کے دل سے گناہ کی اہمیت کا احساس رفتہ رفتہ کم ہوتا رہتا ہے، اور پھر وہ کوئی بڑا گناہ کر بیٹھتا ہے۔ جو لوگ ہمیشہ یہ دیکھتے ہیں کہ شریعت نے کسی معاملے میں کہاں تک آخری چھوٹ دی رکھی ہے، اور وہ اسی حد تک جانے کی کوشش کرتے ہیں، وہ اپنے آپ کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ معلوم نہیں کب ان سے اللہ کی نافرمانی ہوجائے۔ ہمیشہ ہر کام میں شریعت کی دی ہوئی رخصتوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنے سے دین کی راہ پر چلنے میں کمزوری آتی چلی جاتی ہے اور اس بات کا ڈر رہتا ہے کہ کب انسان اس راہ سے پھسل جائے۔

نبی کریمؐ نے اس بات سے روکنے کے لیے بہت سی ہدایات دی ہیں، ان میں سے ایک جسے امام بخاری اور مسلم دونوں نے نقل کیا ہے یہ ہے کہ سیدنا ابوعبداللہ النعمان بن بشیرؓ نے فرمایا کہ انھوں نے رسول پاکؐ کی زبان مبارک سے سنا، حضورؐ نے فرمایا:
’’حلال بالکل واضح ہے اور حرام بالکل واضح ہے۔ اور ان دونوں کے درمیان کچھ باتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں یہ شبہہ ہے کہ وہ حلال ہیں یا حرام۔ ان باتوں کو بہت سے لوگ نہیں جانتے، تو جو کوئی ایسی مشتبہ باتوں سے بچا رہا تو اس نے اپنے دین اور اپنی آبرو کو بچالیا اور جو کوئی مشتبہ باتوں میں مبتلا ہوگیا وہ (جانو) حرام میں مبتلا ہوگیا (اس کے بارے میں یہ اندیشہ قوی ہوگیا کہ وہ کسی نہ کسی دن حرام میں بھی مبتلا ہوجائے گا) اس کی مثال اس چرواہے کی سی ہے جو اپنے جانور اس چراگاہ کے کنارے کنارے چراتا ہے جس کے اندر جانور چرانے کی ممانعت ہے اس کے بارے میں اس بات کا اندیشہ ہے کہ کہیں اس کے جانور ممنوعہ چراگاہ میں گھس جائیں۔ سن لو! (جس طرح) ہر بادشاہ کے لیے کوئی نہ کوئی ایسی چراگاہ ہوتی ہے جس میں عام جانور چرانے کی ممانعت ہوتی ہے (اسی طرح) سن رکھو! اللہ نے جن چیزوں کو حرام کردیا ہے وہ (گویا) اس کی ممنوعہ چراگاہ (کے مانند) ہیں۔ سن لو! جسم میں گوشت کا ایک لوتھڑا ہے جب تک یہ ٹھیک ہے تو سارا جسم ٹھیک ہے اور جب یہ بگڑ گیا تو سارا جسم بگڑ گیا۔ سن لو! وہ (گوشت کا ٹکڑا) دل ہے‘‘۔

مومن کو سب سے زیادہ فکر دل کی کرنا چاہیے، دل کی پاکیزگی اسے ہر برائی سے بچاسکتی ہے۔ جس کسی کے دل میں گندے خیالات اور گندی باتیں آتی رہتی ہیں اس کے بارے میں ہر وقت یہ ڈر رہتا ہے کہ نہ جانے کب وہ شخص برائی میں مبتلا ہوجائے۔ دل کو برے خیالات اور گندی باتوں سے پاک رکھیے۔ آپ بھی برائی سے بچے رہیں گے۔ بری باتیں سننے سے اور بری باتیں پڑھنے سے دل میں برے خیالات جگہ پاتے ہیں۔ اسی طرح بروں کی صحبت میں بیٹھنے سے گندے خیالات دل میں آتے ہیں۔ اگر آپ واقعی برائی سے بچنا چاہیں تو بروں کے پاس بری باتیں سننے، برے کام دیکھنے اور بری باتیں پڑھنے سے دور رہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے بارے میں بری باتیں ہے کہ وہ

پڑھیں:

ہر مہینے اگلے مہینے سے زیادہ ترسیلات زر آ رہی ہیں، قیصر شیخ

اسلام آباد:

قیصر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ جب سے خان صاحب نے کہا ہے کہ زرمبادلہ نہ بھیجیں ان مہینوں سے دیکھ لیں، ہر مہینے اگلے مہینے سے زیادہ ریمٹنس آ رہی ہیں، مقصد یہ ہے کہ ہم سیاست دانوں کو سیکھنا چاہیے کہ وہ بات کریں جس پر عمل کروا سکیں یہ تو ایک مذاق ہی بنوانے والی بات ہے۔ 

ایکسپریس نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ انھوں نے کہا کہ ٹیکس نہ دیں ٹیکس بھی آپ ہمارا دیکھ لیں نو ہزار ارب پچھلے سال تھا، ٹھیک ہے تیرہ ہزار ارب کا ٹارگٹ پورانہیں ہو رہا لیکن بارہ ہزار ارب ہو جائے گا اس سے بھی زیادہ ہو جائے گا۔ 

رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا کہ سب سے پہلے بات یہ ہے کہ جو ریمٹنس ہیں وہ کیوں زیادہ ہوئی ہیں آپ کو اس کی وجوہات دیکھنی پڑیں گی، اس کی وجوہات یہ ہیں خاص کر ہماراریجن ہے پنڈی ڈویڑن ہے گجرات ہے جس میں آپ کا علاقہ بھی شامل ہوتا ہے اور کے پی کے، ہمارے ہاں پہ روزگار ختم ہو گیا ہے تو لوگوں کی جو ڈیپیڈنس ہے وہ فارن ریمٹنس پہ ہے پھر یہاں پہ فارن ریمٹنس کہ جو ڈالر ہے آپ کو اس کی ایکچوئل پرائس 240 روپے ہے ہمارے ہاں 280 میں ملتا ہے، 290 روپے ملتا ہے، ابھی حکومت اووسیز کا ایک کنونشن کرا رہی ہے ، وزیراعظم خود لندن میں ہیں، اوورسیز سارے ادھر ہیں تو کتنی فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ آتی ہے۔ 

رہنما جمیعت علمائے اسلام (ف) حافظ حمد اللہ نے کہا کہ بات بالکل صحیح ہے اگر آپ ٹیکنیکل باتوں پہ چلیں گے تو سب کچھ اچھا ہے، کوئی نقصان، کوئی کمی ، کوئی کمزوری، کوئی تباہی اور کوئی بربادی کچھ بھی نہیں ہے لیکن جب آپ گراؤنڈ میں جائیں گے، ہم تو عوام کے ساتھ ملتے ہیں وہاں کاروباری لوگ رو رہے ہیں، ان کی چیخیں نکل رہی ہیں کہ کاروبار ختم ہو رہا ہے، ہمارے ساتھ کاروباری افراد بیٹھتے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ہم نے یہاں سے نکلنا ہے، ہم نے اپنے کاروبار کو یو اے ای میں خلیج میں ، چین میں شفٹ کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان
  • اسرائیلی بمباری کے بعد امریکی شہریت رکھنے والے یرغمالی، اسکی حفاظت پر مامور افراد سے رابطہ منقطع ہو گیا، حماس
  • بانی پی ٹی آئی کو مذاکرات کیلئے راضی ہیں: اعظم سواتی کا دعویٰ
  •  پی ٹی آئی کے 2 ارکان کی امریکی وفد کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں شرکت  بارے تفصیلات سامنے آگئیں
  • ہر مہینے اگلے مہینے سے زیادہ ترسیلات زر آ رہی ہیں، قیصر شیخ
  • 81فیصد
  • اسرائیل کے بارے میں حکومت قائداعظم کی قومی پالیسی پرکھڑی ہے: وفاقی وزیرقانون
  • واپڈا کی آبی ذخائرمیں پانی کی آمدو اخراج بارے رپورٹ جاری
  • زباں فہمی نمبر244 ؛کچھ جوشؔ کے بارے میں
  • مسقط مذاکرات کے بارے مصر کا ایران، عمان و امریکہ کیساتھ رابطہ