Express News:
2025-01-31@01:46:50 GMT

آئی ایم ایف کا وفد فروری میں پاکستان کا دورہ کرے گا

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

اسلام آباد:

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا جائزہ وفد فروری کے آخر تک پاکستان کا دورہ کرے گا اور قرض کی اگلی قسط کے حوالے سے مختلف امور کا جائزہ لے گا۔

یہ بات وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے غیررسمی گفتگو میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا جائزہ وفد فروری کے آخر یا پھر مارچ کے آغاز میں پاکستان آئے گا تاہم ابھی وفد نے حتمی تاریخ طے نہیں کی ہے۔

دورے کے دوران آئی ایم ایف وفد معاہدے کے حوالے سے بعض امور کا جائزہ لے گا اور اپنے اطمینان کی صورت میں قرض کی اگلی قسط ایک ارب ڈالر جاری کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔

تاہم حکومت پاکستان معاہدے کے تحت بعض شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے جن میں زرعی ٹیکس کا نفاذ، خوردہ فروشوں سے ٹیکس کی وصولی اور شش ماہی محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی بھی شامل ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ زرعی ٹیکس کے نئے قوانین  کی منظوری کے حوالے سے بلوچستان اور سندھ حکومتوں سے بات چیت جاری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ایک نئے قانون پر بھی کام کررہی ہے جس کے تحت کوئی بھی جائیدار خریدنے سے قبل خریداروں کو چاہے وہ ٹیکس دہندہ ہو یا نہ ہو اسے ذرائع آمدنی ظاہر کرنا ہوگی تاہم اتحادی جماعتوں اور کاروباری حلقوں کی جانب سے دباؤ ہے کہ ایک کروڑ سے ڈھائی کروڑ روپے مالیت تک کی جائیدار کی خریداری پر اس شرط سے استثنیٰ دیا جائے۔

اس حوالے سے ایف بی آر کے پالیسی ساز رکن ڈاکٹر نجیب میمن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ  ایف بی آر بھی اس استثنیٰ  کے بارے میں غور کررہا ہے اور ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے استثنیٰ کی حد تجویز کرنے کے لیے بلال اظہر کیانی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی قائم کر دی، کمیٹی کا جمعرات کو دوسرا اجلاس ہوا جو بھی بے نتیجہ رہا۔

ایسوسی ایشن آف دی بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے قائمہ کمیٹی کو سفارش کی کہ وہ پہلے ذریعہ ظاہر کیے بغیر 25 ملین روپے تک کی جائیداد کی اجازت دے اور گھر کی پہلی خریداری کی صورت میں 50 ملین روپے تک کی،نجیب میمن نے کہا کہ 50 ملین روپے کی چھوٹ کا مطلب ایک مستقل ٹیکس معافی ہے۔

بلال کیانی نے کہا کہ ذیلی کمیٹی مرکزی کمیٹی کو سفارش کرے گی کہ قانون پاس کرنے سے پہلے ایف بی آر کا تکنیکی حل دیکھیں۔ انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کسی بھی مجوزہ نظام کی جانچ کرے گی تاکہ عوام کو ایف بی آر کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی ا ئی ایم ایف ایف بی ا ر نے کہا کہ حوالے سے کا جائزہ

پڑھیں:

وزیر خزانہ کا تنخواہ دار افراد کیلئے ٹیکس ریٹرن کا عمل آسان بنانے کا اعلان

ویب ڈیسک:  وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار افراد کے لیے ٹیکس ریٹرن کےعمل کو آسان بنانے کا اعلان کردیا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں معیشت پر مکالمہ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس ریٹرن کے عمل کو آسان بنایا جائے گا اور اسی قسم کے اقدامات دیگر ممالک میں پہلے ہی نافذ کیے جا چکے ہیں۔

مریم نواز سے یورپی یونین کے خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق کی ملاقات

 وزیرِخزانہ نے ترسیلات زر اور آئی ٹی برآمدات میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا یہ اشاریے ملکی معیشت کے لیے مثبت ہیں محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ نئے بجٹ پر اگلے ماہ مختلف چیمبرز آف کامرس سے مشاورت کی جائے گی۔


 

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر حکام نے جان سے مارنے کی دھمکی دی، فیصل واوڈا کا دعویٰ
  • ایف بی آر کا جائیداد کی خریداری پر عائد پابندیاں نرم کرنے سے انکار
  • آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ٹور کے بعد لاہور دوبارہ پہنچ گئی
  • وزیر خزانہ کا تنخواہ دار افراد کیلئے ٹیکس ریٹرن کا عمل آسان بنانے کا اعلان
  • تنخواہ دار کیلیے ٹیکس ریٹرن کا عمل آسان کرینگے،محمد اورنگزیب
  • وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کا اشارہ دے دیا
  • آئی ایم ایف کی ٹیم اگلے ماہ کے وسط میں پاکستان کا دورہ کرے گی
  • ٹیکس پالیسی یونٹ کو ایف بی آر سے الگ کرکے وزارت خزانہ میں شامل کررہے ہیں،وزیرخزانہ
  • 29وزارتوں کی 11877اسامیاں ختم ، ریلوے میں 5695کی پلاننگ