نادر شاہ عادل مرحوم پر بنائی گئی دستاویزی فلم کی اسکریننگ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کراچی ( پ ر)معروف سینئر صحافی نادر شاہ عادل (شاہ جی) کی پہلی برسی کے موقع پر اْن کی شخصیت اور فن سے متعلق تیار کردہ دستاویزی فلم کی نمائش کراچی پریس کلب میں ہوئی۔ 35 منٹ کے دورانیے کی یہ فلم فائن ٹی وی نے تیار کی جس کے پروڈیوسر ڈائریکٹر معروف صحافی ریاض عاجز ہیں۔ فلم کی تیاری میں سینئر صحافی الطاف مجاہد نے کلیدی کردار ادا کیا۔ فلم کی اسکریننگ کے موقع پر نظامت کے فرائض الطاف مجاہد نے انجام دیے۔ تقریب کی صدارت سینئر صحافی سید صفدر علی نے کی جبکہ روزنامہ نئی بات کے مدیر مقصود یوسفی اور سینئر صحافی عامر لطیف مہمانانِ خصوصی تھے۔ اس موقع پر روزنامہ ایکسپریس کے حسن عباس، رمضان بلوچ، رفیق بلوچ اور بچل لغاری نے بھی خطاب کیا۔ سید صفدر علی نے کہا کہ نادر شاہ عادل جامعیت کے قائل تھے۔ وہ اپنے کام میں غیر معمولی مہارت رکھتے تھے اور کسی بھی موضوع پر بخوبی لکھ سکتے تھے۔ مقصود یوسفی نے کہا کہ نادر شاہ مثالی نوعیت کی اصول پرستی کے قائل و حامل تھے۔ اْن کے حالاتِ زندگی اور کارکردگی پر بنائی جانے والی یہ دستاویزی فلم غیر معمولی ستائش کی مستحق ہے۔ ریاض عاجز نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ عامر لطیف نے کہا کہ نادر شاہ عادل اْن کے بھی استاد تھے جنہیں صحافت کی دنیا استادوں میں شمار کرتی ہے۔ وہ حقیقی معنوں میں اعلیٰ پائے کے صحافی تھے۔ حسن عباس نے کہا کہ ہم اسٹریٹ اسکول پراجیکٹ میں ان کے ساتھ تھے۔ انہیں بہت دھمکایا گیا مگر نہ تو وہ خود ڈرے اور نہ ہی ہمیں ڈرنے کا موقع دیا۔ وہ سب کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نادر شاہ عادل سینئر صحافی نے کہا کہ فلم کی
پڑھیں:
پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری، ایک اور صحافی کو گرفتار کرلیا گیا
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) ملک بھر میں پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری ہیں اسی دوران ایک اور صحافی کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے الزام میں ایک اور صحافی کو گرفتار کیا ہے، اجمیر نگری تھانے کی حدود میں کارروائی کرتے ہوئے شیخ جنید ساگر قریشی کو گرفتار کیا گیا، جو سوشل میڈیا اور ایک اخبار سے منسلک ہیں۔ پولیس حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی پیکا ایکٹ کے تحت کی گئی اور مقدمہ اے ایس آئی طارق ممتاز کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں مدعی نے بیان کیا کہ واٹس ایپ پر مختلف لوگوں کے میسجز دیکھتے ہوئے ایک ویڈیو نظر سے گزری، جس میں کے ایف سی ریسٹورینٹ کے واقعے کا ذکر کیا گیا، ویڈیو میں جنید ساگر نے دعویٰ کیا کہ عوام نے مشتعل ہو کر پولیس پر حملہ اور پتھراؤ بھی کیا، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔(جاری ہے)
مدعی کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ ویڈیو میں یہ بھی کہا گیا کہ سرسید تھانے کی حدود میں ایک ڈمپر نے خاتون کو کچل دیا، ان ویڈیوز اور بیانات کے ذریعے عوام میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، جو قانون کی خلاف ورزی ہے‘، اس مقدمے کے نتیجے میں پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی اور شیخ جنید ساگر قریشی کو گرفتار کرلیا گیا، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے، جنید ساگر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بتایا جارہا ہے کہ فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پیکا ایکٹ 2025ء کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اتھارٹی قائم کردی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے محکمہ داخلہ میں سیل قائم کیا گیا ہے جو سوشل میڈیا پر غیر قانونی اور جھوٹے مواد پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرے گا، جس کے ذریعے سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے اور جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو سکے گا، اس کے علاوہ ایف آئی اے سائبر ونگ اور پی ٹی اے کی محکمہ داخلہ کے ساتھ رابطہ کاری بڑھائی جائے گی، سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف محکمہ داخلہ سندھ وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گا۔