توشہ خانہ سے کس کو کیا کیا ملا؟ سب سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
توشہ خانہ سے کس کو کیا کیا ملا۔؟ سب سامنے آگیا۔ سعودی عرب، ایران، چین، یو اے ای، ازبکستان سمیت دیگر دوست ممالک سے قیمتی و نایاب تحفے ملے۔ وزیراعظم، صدر کے سٹاف کو بھی تحائف ملے۔ اسلام ٹائمز۔ توشہ خانہ سے کس کو کیا کیا ملا۔؟ سب سامنے آگیا۔ سعودی عرب، ایران، چین، یو اے ای، ازبکستان سمیت دیگر دوست ممالک سے قیمتی و نایاب تحفے ملے۔ شہباز شریف، خواجہ آصف، بلاول بھٹو، شزا فاطمہ کو قیمتی و نایاب تحفے ملے۔ وزیراعظم، صدر کے سٹاف کو بھی تحائف ملے۔ محمد شہباز شریف، بلاول بھٹو، خواجہ آصف، شزا فاطمہ و دیگر نے پالیسی کے تحت مفت بھی اشیا حاصل کیں، سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بھی بے شمار اشیاء مفت حاصل کیں۔ نواز شریف، مریم نواز کو ملنے والے تحفے سرکاری ریکارڈ میں جمع کرا دئیے گئے۔ شہباز شریف کو حاصل ہونے والی اشیاء کی کل قیمت متعلقہ سرکاری کمیٹی نے صرف 2لاکھ 67 ہزار روپے لگائی، شہباز شریف نے ایک لاکھ 45 ہزار 500 روپے دیئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
اکتیس دسمبر 2024تک توشہ خانہ اور کابینہ ڈویژن میں جمع تحائف کی تفصیلات سب نیوز پر
اکتیس دسمبر 2024تک توشہ خانہ اور کابینہ ڈویژن میں جمع تحائف کی تفصیلات سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)31دسمبر 2024 تک توشہ خانہ اور کابینہ ڈویژن میں جمع تحائف کی تفصیلات جاری،4 لاکھ 47 ہزار 995 ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے،دیگر تحائف کابینہ ڈویژن میں موجود قیمت کا تعین کیا جارہا ہے،جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے 6 سو ڈالر مالیت کے دو تحائف پوری قیمت ادا کر کے اپنے پاس رکھے
کابینہ ڈویژن کی دستاویز کے مطابق موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد صدر،وزیر اعظم،وفاقی وزرا ،بیوروکریٹس اور اہم شخصیات کو ملنے والے تمام تحائف کابینہ ڈویژن کو ب موصول ہوئے صرف دو تحائف ایک پینٹنگ اور ایک کینڈی باکس کی پوری قیمت چھ سو ڈالر ادا کرکے تحائف اپنے پاس رکھے ،کابینہ دستاویز کے مطابق کے مطابق اکثریت تحائف کی مالیت کا تخمینہ ابھی لگایا جا رہا ہے جن تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگایا گیا اسکے مطابق ابھی تک چار لاکھ 47 ہزار 995 ڈالرز مالیت سے زائد کے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے ہیں
دستاویز کے مطابق 2024 میں 5 ستمبر وفاقی وزیر 158 ڈالر مالیت کے تحائف ملے4 ستمبر کو وزیراعظم کو 89 ڈالر مالیت کا تحائف ملے جبکہ27 اگست کو وزیراعظم کو 123 ڈالر مالیت کے تحائف ملے جو توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے،ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ احمد نسیم کو 10 ڈالر کے تحائف ملے ،توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے دستاویز کے مطابق 23 اگست کو صدر آصف زرداری کو 932،بریگیڈئر فاروق بنگش کو 31 اور ایڈیشنل سیکرٹری احمد نسیم کو 20 ڈالر کے تحائف ملے،12 اگست کو وزیراعظم کو 800 ڈالر سے زائد اور وفاقی وزیر احد چیمہ کو 75 ڈالر مالیت کے تحائف ملے،جبکہ6 اگست کو آصف علی زرداری کو 16 ڈالر مالیت کا تحفہ ملا،25 جولائی کو وزیراعظم کو 800 ڈالر کے تحائف ملے،کابینہ ڈویژن کے مطابق 24 جولائی کو صدر آصف زرداری کو 470،پی اے ڈائریکٹوریٹ جی ایچ کیو کو 1100 اور لیفٹینٹ کرنل صمصام علی کو 550 ڈالر مالیت کے تحائف ملے،22 جولائی کو وزیراعظم کو 4110 ڈالر مالیت کا تحفہ ملا،19 جولائی کو چیف آف پروٹوکول ٹیپو عثمان کو 1838 ڈالر مالیت کے تحائف ملے،جبکہ 18 جولائی کو سیکرٹری خارجہ کو 1842 اور نائب وزیراعظم کو 1378 ڈالر کے تحائف ملے
دستاویز کے مطابق 18 جولائی کو وزیردفاع کو 2123 ڈالر مالیت کے تحائف ملے ،12 جولائی کو صدر آصف زرداری کو پچاس ڈالر مالیت کے تحائف بھی توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے،11 جولائی وفاقی وزیر احد چیمہ کو 390 ڈالر مالیت کے تحائف ملے،جبکہ10 جولائی کو وزیراعظم کو 2460ڈالر کے تحائف ملے جو۔ توشہ خانہ جمع کروائے گئے ،25 جون کو وزیراعظم کو 150 ڈالر کے تحائف ملے توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے،14 جون کو وزیراعظم کو 2900 ڈالرز سے زائد مالیت کے تحائف ملے،توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے جبکہ13 جون کو صدر آصف علی زرداری کو 300 ڈالر مالیت کے تحائف ملے ،توشہ خانہ میں جمع کروائے گئیکابینہ ڈویژن کے مطابق 7 جون کو وزیراعظم کو 5 ہزار ڈالر مالیت کے تحائف ملے ،6 جون کو صدر آصف زرداری کو 75 ڈالر مالیت کے تحائف ملے،29 مئی کو لیفٹیننٹ کمانڈر جمیل عمیر کو 750 ڈالر کے تحائف ملے،جبکہ29 مئی کو کمانڈر بلال احمد ثنا کو 4250 ڈالر مالیت کے تحائف بھی توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے
دستاویز کے مطابق وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈئر تجدید ممتاز کو 34000 ہزار مالیت کے تحائف ملے،27 مئی کو وزیراعظم کو 1000 ڈالر مالیت کے تحائف اور24 مئی کو ایڈیشنل سیکرٹری شہریار اکبر نے 1050 ڈالر مالیت کے تحائف ملیکابینہ ڈویژن کے مطابق 23 مئی کو یوسف رضا گیلانی نے 150،صدر آصف زرداری نے 800 ڈالر مالیت کے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے،21 مئی کو ڈی جی وزارت خارجہ فوزیہ فیاض نے 34000,سفیر فیصل نیاز ترمذی نے 29000 اور طارق فاطمی نے 34000 ڈالر مالیت کے تحائف ملے،جبکہ وفاقی وزرا عطا تارڑ 34000،جمال کمال 34000،وزیر دفاع خواجہ آصف نے 36000 ،نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے 52500 اور وزیراعلی پنجاب نے 599 ڈالر مالیت کے تحائف ملے،17 مئی کو وزیر اعظم نے300 ڈالر کے تحائف جمع کروائے اور14 مئی کو وزیر اعظم نے 150 ڈالر مالیت کے تحائف جمع کروائے،13 مئی کو صدر آصف زرداری نے 699 مالیت ڈالر کے تحائف جمع کروائے،10 مئی کو وزیراعظم نے 4443 ڈالر مالیت کے تحائف جمع کروائے جبکہ9 مئی کو وزیراعظم نے 750 ڈالر مالیت کے تحائف جمع کرائیدستاویز کے مطابق 7 مئی کو وفاقی وزیر نے احد چیمہ کو 220 ،عطا تارڑ نے 620 کے تحائف جمع کروائے
جبکہ وزیراعظم نے 600 ڈالر مالیت کے تحائف کی قیمت ادا کرکے تحفے اپنے پاس رکھے جو ایک پینٹنگ اور کینڈی باکس تھا کابینہ ڈویژن کے مطابق7 اور 3 مئی کو وزیراعظم نے 750 ڈالر چیف آف پروٹوکول ٹیپو عثمان نے 815 ڈالر کے تحائف جمع کرائے،2 مئی کو آصف علی زرداری نے 1850,وفاقی وزیر جام کمال نے 300 ڈالر کے تحائف جمع کرا دیئے،اس طرح 30 ،29اپریل کو صدر آصف زرداری نے 1100, فرسٹ لیڈی آصفہ بھٹو نے 600، وفاقی وزیر احد چیمہ نے 1250 ڈالر کے تحائف جمع کرائے ،دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 25اپریل کو وزیراعظم نے 840 اور صدر آصف زرداری نے 70 ڈالر کے تحائف جمع کروائے22 اپریل کو صدر آصف زرداری نے 100 ڈالر ،16 اپریل کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 300 ڈالر ،15 اپریل کو وزیراعظم نے 1500 ڈالر اور5 اپریل کو صدر آصف زرداری نے 300 ڈالر اور یکم جنوری کو 900 ڈالر کے تحائف جمع کروائے،جبکہ 25 مارچ کو آصف زرداری نے 50 ڈالر،14 مارچ کو وزیراعظم 1870 ڈالر مالیت کے تحائف جمع کروائیدستاویز کے مطابق جن تحائف کی مالیت کا تعین ہو چکا ہے وہ سب توشہ خانہ بھجوا دی گئی ہیں