حوالہ ہنڈی کے خلاف کریک ڈاؤن، ایف آئی اے نے کراچی سے ملزم کو گرفتار کرلیا، 40 ہزار ڈالر برآمد
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی:
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث مافیا کے خلاف کریک ڈاون کے دوران شہر قائد میں آئی آئی چندریگر روڈ پر کارروائی کی اور ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اینٹی کرپشن سرکل نے کارروائی کے دوران غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث نیٹ ورک بے نقاب کرکے کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی برآمد کرلی۔
کارروائی کے دوران گرفتار ملزم کی شناخت شرجیل عباسی کے نام سے ہوئی، جس کے قبضے سے 40000 امریکی ڈالر برآمد کیے گئے جبکہ موبائل فون اور دیگر غیر ملکی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ریکارڈ بھی برآمد ہوا۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق چھاپہ مار کارروائی ڈائریکٹر کراچی زون کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی۔
چھاپے کے دوران ملزم برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکا جس کو حراست میں لے کر مذید تفتیش کا آغاز کرکے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
برطانیہ میں بھی غیر قانونی مہاجرین کیخلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن
امریکہ کی طرح برطانیہ میں بھی غیر قانونی مہاجرین کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن کے دوران ہزاروں افراد کو روزانہ کی بنیاد پر گرفتار کیا جا رہا ہے جبکہ غیر قانونی افراد نے گرفتاری سے بچنے کے لیے بھاگ دوڑ شروع کر دی ہے۔
مختلف رپورٹس کے مطابق ہوم آفس نے ان غیر قانونی مہاجرین کو گرفتار کرنے کے لیے امیگریشن انفورسمنٹ قائم کر دی ہے جس میں تقریباً ایک ہزار افراد کو بھرتی کیا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ مختلف باربر شاپ ورکشاپ ریسٹورنٹ بسوں کے اڈے ٹیکسی اسٹینڈ کے علاوہ دیگر مقامات کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔
غیر قانونی مہاجرین کی تعداد میں اس وقت اضافہ ہونا شروع ہو گیا جب لیبر کی حکومت قائم ہوئی۔
کنزرویٹو پارٹی کے ایک طویل عرصہ اقتدار کے بعد ان غیر قانونی مہاجرین کو کو یہ یقین تھا کہ لیبر حکومت نے ہر صورت ریلیف دے گی۔
رپورٹس کے مطابق برطانیہ سے ہر ہفتہ 500 کے قریب غیر قانونی مہاجرین کو بے دخل کیا جا رہا ہے، 2023 میں تقریباً 26 ہزار غیر قانونی مہاجرین کو ان کے ممالک میں بھجوایا گیا تھا۔
امریکہ میں ٹرمپ حکومت نے غیر قانونی مہاجرین کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے، برطانیہ میں سیکس گرومنگ چوری ڈکیتی قتل منشیات فروش افراد کو گرفتار کرنا ہائی ٹارگٹ بن چکا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ اور امریکہ کا سیاحتی ویزا حاصل کرنے کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور جن خواہش مندوں نے سیاحتی ویزا حاصل کرنے کے لیے پہلے سے ہی درخواستیں جمع کرا رکھی ہیں وہ انٹرویو کے لیے ایمبیسی جانے سے گریز کر رہے ہیں۔
برطانیہ نے 2018 کا ریکارڈ توڑتے ہوئے 16400 غیر قانونی مہاجرین کو واپس بھیجا ہے، یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں پولینڈ کے 9 اعشاریہ 5 ، انڈیا کے 9 فیصد، پاکستان کے 5 اعشاریہ 9 فیصد، آئرلینڈ کے 4 اعشاریہ 5 فیصد کے علاوہ جرمنی رومانیہ نائجیریا، بنگلہ دیش، ساؤتھ افریقہ، اٹلی کے غیر قانونی مہاجرین آباد ہیں۔
کیئر اسٹارمر کی حکومت ان غیر قانونی مہاجرین کو کوئی قانونی حیثیت دینے کی بجائے اسے معیشت پر بوجھ قرار دے رہے ہیں۔
پاکستان کے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک مرحوم کے دور اقتدار میں برطانیہ سے چارٹرڈ فلائٹوں سے وسیع پیمانے پر پاکستانیوں کو برطانیہ سے بے دخل کیا گیا تھا، اب بھی امریکہ برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک سے غیر قانونی مہاجرین کو وسیع پیمانے پر گرفتار کر کے واپس بھجوایا جا رہا ہے۔
امیگریشن حکام ان کی تعداد بتانے سے گریز کر رہے ہیں، یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یورپی ممالک میں بھی ٹرمپ پالیسی کو اپنایا جائے گا۔