کرم اور پارا چنار کیلیےمزید بڑے قافلے روانہ کرنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ڈی آئی خان:خیبر پختونخوا ( کے پی کے )میں ضلعی انتظامیہ نے کرم اور پارا چنار کے لیے 100 گاڑیوں پر مشتمل سامان رسد کا ایک بڑا قافلہ روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امکان ہے کہ کل تک قافلہ روانہ ہوجائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع ہنگو تورپل سے کرم کے لیے بڑا قافلہ بھیجنے کی تیاری جاری ہے، امدادی کے قافلے کے علاوہ متاثرین کو نقد رقم بھی دی جائے گی، قافلے کی حفاظت پولیس اور ضلعی انتظامیہ کر رہی ہے جب کہ سکیورٹی فورسز بھی معاونت کے لیے ہمہ وقت موجود ہیں۔
حکومتی ترجمان کاکہنا تھا کہ قافلے میں آٹا، چینی، پھل، سبزیاں، ادویات اور دیگر سامان شامل ہے، اس کے علاوہ سردی سے بچنے کےلیے گرم کپڑے اور لحاف بھی موجود ہیں۔
خیال رہےکہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے کرم میں بنکرز کی مسماری گزشتہ 3دن سے جاری ہے، جس پر علاقہ مکینوں احتجاج کرتے ہوئے نقل مکانی شروع کردی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کو ملنے والی مفت بجلی بند کرنے کی تیاریاں
اسلام آباد:وزیر توانائی اویس لغاری نے انکشاف کیا ہے کہ پاور ڈویژن اور بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے ہر سرکاری ملازم کو 6 ہزار روپے کی مفت بجلی دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس اسکیم کو ختم کرنے کے لیے قانونی مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ قانونی کیسز کی وجہ سے پاور ڈویژن اور بجلی کمپنیوں کو مفت بجلی کی فراہمی بند نہیں کی جا سکتی، تاہم حکومت نے اٹارنی جنرل آفس سے رابطہ کیا ہے تاکہ ان کیسز کو جلد از جلد نمٹایا جا سکے اور یہ سہولت ختم کی جا سکے۔
انہوں نے تجویز دی کہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرکے مفت بجلی کا سلسلہ ختم کر دیا جائے تاکہ توانائی کے شعبے پر غیر ضروری بوجھ کم ہو۔
اویس لغاری نے مزید کہا کہ بجلی جو استعمال نہیں ہو رہی، اسے سستے داموں فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اسی طرح نیٹ میٹرنگ کے ذریعے مہنگی بجلی خرید کر عام صارفین کو فراہم کی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے صارفین پر 103 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑ رہا ہے۔جتنا زیادہ سولرائزیشن بڑھے گی، عام صارف پر بوجھ میں اضافہ ہوگا۔نیٹ میٹرنگ میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کے لیے ایسا نظام متعارف کرایا جا رہا ہے کہ وہ 4 سال میں اپنی سرمایہ کاری پوری کر سکیں۔