WE News:
2025-01-30@23:27:52 GMT

پاکستان ریلویز نے نئی ٹکٹ ریفنڈ پالیسی متعارف کرادی

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

پاکستان ریلویز نے نئی ٹکٹ ریفنڈ پالیسی متعارف کرادی

پاکستان ریلویز نے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) کاؤنٹرز اور آن لائن خریدے گئے ٹکٹوں کے لیے ریفنڈ پالیسی متعارف کرا دی ہے۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق پی او ایس کاؤنٹرز پر ٹکٹ خریدنے والے مسافروں کو روانگی سے 48 گھنٹے قبل ٹکٹ منسوخ کرنے پر 90 فیصد ریفنڈ مل سکتا ہے۔

ریفنڈ پالیسی کے تحت روانگی سے 24 سے 48 گھنٹے قبل ٹکٹ منسوخی پر 80 فیصد رقم ریفنڈ کی جائے گی جبکہ 24 گھنٹے کے اندر کی گئی ٹکٹ منسوخی پر ٹکٹ کی 70 فیصد رقم واپس ملے گی۔

پالیسی کے مطابق اگر کوئی مسافر روانگی کے 2 گھنٹے کے اندر اندر اپنے ٹکٹ کی منسوخی کرائے گا تو اسے کرایہ کا 50 فیصد واپس کر دیا جائے گا۔

نئی پالیسی میں اعلان کیا گیا ہے کہ ایسے معاملات میں جہاں کوئی ٹرین منسوخ یا 6 گھنٹے سے زیادہ کی تاخیر کا شکار ہو گی، تو اس کے مسافر اپنے ٹکٹ کی مکمل رقم کی واپسی کا مطالبہ کر سکتے ہیں، مسافر یہ رقم اپنی اصل ٹکٹ اور اپنے شناختی کارڈ کی کاپی پیش کرنے کے بعد پی او ایس کاؤنٹرز سے اپنی رقم لے سکتے ہیں۔

پالیسی کے تحت آن لائن بکنگ کے لیے رقم کی واپسی اصل کاؤنٹر سروس کے ذریعہ ڈیجیٹل طریقے سے پروسیس کی جائے گی۔ رقم کی واپسی کی شرائط پی او ایس کاؤنٹر سے ٹکٹ کی خریداری اور واپسی کی طرح ہی ہوگی، سوائے اس کے کہ جو ٹکٹ ٹرین کے روانہ ہونے کے بعد آن لائن منسوخ کی گئی ہو۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جب ٹرین کی روانگی کا وقت ایک گھنٹہ 30 منٹ سے کم ہوگا تو آن لائن ٹکٹ منسوخ نہیں کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان ریلویز پروسیس پوائنٹ آف سیل پی او ایس ٹکٹ ریفنڈ پالیسی ریلوے شرائط شناختی کارڈ کاؤنٹر کرایہ متعارف مکمل رقم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان ریلویز پی او ایس ٹکٹ ریفنڈ پالیسی ریلوے شناختی کارڈ کاؤنٹر کرایہ ریفنڈ پالیسی ٹکٹ منسوخ پی او ایس آن لائن ٹکٹ کی

پڑھیں:

بجلی مزید سستی ہوگی م بس چلے ٹیکس 15فیصد کم کرسوں ، آئی ایم ایف کی مجبوری ہے : شہباز شریف 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سٹیٹ بنک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ  پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھے گا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں وزیراعظم نے کہاکہ پالیسی ریٹ کا 12 فیصد پر آنا ملکی معیشت کے لئے خوش آئند ہے۔ پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد اور  ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔  کم افراط زر کی شرح کی بدولت پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے۔ پر امید ہوں کہ آئندہ مہینوں میں افراط زر میں مزید کمی ہو گی۔ وزیراعظم نے  معیشت کی بحالی کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو لائق تحسین قرار دیا۔ حکومت سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مشکلات کو دور کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے، آئندہ چند ماہ میں بجلی کے نرخوں میں  خاطرخواہ کمی ہو گی، مجھے یقین ہے کہ  آئی ایم ایف کا یہ پروگرام  پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام  ہوگا، حکومتی اخراجات  کم کرنے کے لئے بہت سے سرکاری ادارے بند کئے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں  بین الاقوامی  معیار کے نئے اور سکس سٹار ہوٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے لئے موجودہ حکومت دن رات جو محنت کررہی ہے وہ رنگ لارہی ہے، مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے کم ہو چکی ہے۔ برآمدات بڑھ رہی ہیں۔  آئی ٹی  کی برآمدات اور ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک کی اقتصادی شرح نمو کا سفر  شروع ہوا چاہتا ہے۔ زراعت، آئی ٹی، صنعتوں اور مائنز اینڈ منرلز کے  شعبو ں میں ہمیں مزید ترقی کرنی ہے۔  جب تک بجلی کی قیمت کم نہیں ہو گی تب تک صنعتیں، زراعت اور برآمدات ترقی نہیں کر سکتیں۔ حکومت محنت کررہی ہے، آئندہ چند ماہ میں بجلی کے نرخوں میں خاطر خواہ کمی آئے گی جس سے پاکستان کی معاشی ترقی کا راستہ ہموار ہو گا اور برآمدات  اور صنعتیں  مقابلے کی پوزیشن میں آ جائیں گے۔ کاروبار کو آسان بنانے کے لئے بھی حکومت اقدامات کررہی ہے، اس حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔  میرا بس چلے تو پاکستان میں ٹیکس ریٹ 15فیصد کر دوں  لیکن اس وقت آئی ایم ایف کی مجبوری ہے۔ حکومتی اخراجات کو کم کرنے  کے لئے ڈاؤن اور رائٹ سائزنگ  پربھرپور کاوشیں جاری ہیں۔ پاک پی ڈبلیو ڈی کو بند کردیا گیا ہے  جو کرپشن کا منبع تھا۔ بے شمار سرکاری ادارے بند کئے جا رہے ہیں تاکہ اخراجات کم ہو سکیں۔ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے ایک نئی کوشش کی جارہی ہے۔ کوئٹہ، پشاور، کراچی سمیت  ملکی سرمایہ کاروں کو  پی آئی اے کی  نجکاری میں  حصہ لینے کی دعوت  دے رہے ہیں تاکہ پی آئی اے کی  60 کی دہائی کی عظمت رفتہ بحال ہو سکے۔ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے  90 کی دہائی میں  بینکوں کی نجکاری کی تھی۔ آج وہ تمام بینک کامیابی کا ایک شاہکار ہیں۔  اسی طرح پی آئی اے کی شفاف بڈنگ کے ذریعے  نجکاری کریں گے۔ ہم سب کی  اجتماعی کوششوں سے پاکستان ایک عظیم قوت بنے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ریلوے کے پرانے نظام کو جدید ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے اور ریلوے کی اراضی نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلوے خطے میں خصوصاً وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لئی حکمت عملی ترتیب دے۔ ہدایت پاکستان ریلویز کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، محمد علیم خان، محمد اورنگزیب، خواجہ محمد آصف، جام کمال خان، احد خان چیمہ، سردار اویس لغاری اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران  نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو پاکستان ریلویز کی بحالی اور ترقی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ریلویز کی زمین نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کے  لئے  استعمال کی جائے، ریلویز خطے میں خصوصاً وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے حکمت عملی تشکیل دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کو مسابقتی طور پر مسافروں کو راغب کرنے کی ضرورت ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے پاکستان ریلویز میں مسافروں کو سفر کی بہتر خدمات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم نے پاکستان ریلویز میں پیشہ ورانہ اور با صلاحیت افرادی قوت استعمال کرنے، پاکستان ریلویز کے پرانے نظام کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے تبدیل کرنے  اور پاکستان ریلویز میں مال برداری کے ساتھ سفر کی خدمات کو بھی منافع بخش بنانے کی ہدایت  کی۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2022 کے تباہ کن سیلابوں میں پاکستان ریلویز کو 10 ارب روپے کا نقصان ہوا اور 35 دنوں تک پٹڑیاں زیر آب رہیں، پاکستان ریلویز نے 2022 کے سیلابوں کے بعد مختلف اقدامات سے اپنی کارکردگی بہتر کی اور مال برداری میں اب تک  ابتدائی لاگت کے برابر منافع کمایا ہے، ملک میں مال برداری کی مارکیٹ میں پاکستان ریلویز کے 8 فیصد حصہ ہے، پاکستان ریلویز کی رائٹ سائزنگ کے عمل میں 18 فیصد غیر ضروری عملہ فارغ کر دیا گیا ہے، پاکستان ریلویز کے تھر کول کے مواصلاتی منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ کے سد باب کے لئے قانونی فریم ورک کو مزید مضبوط بنانے اور فیڈرل پراسیکیوشن ایکٹ 2023 پر عمل درآمد تیز کرنے  کی ہدایت  کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی سمگلروں کی گرفتاری اور استغاثہ کے لئے درکار  متعلقہ عملہ کا حصول تیز کیا جائے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ کے سد باب کے لیے قانونی فریم ورک کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایت  کرتے ہوئے کہاکہ قانونی فریم ورک کو مزید مؤثر بنانے کے لیے وزارت داخلہ وزارت قانون و انصاف سے تعاون کرے۔  وزیر اعظم  نے فیڈرل پراسیکیوشن ایکٹ 2023 پر عمل درآمد تیز  کرنے اور  ایف آئی اے کو بیرون ملک انسانی سمگلروں کی جلد از جلد حوالگی کے لیے دفتر خارجہ کو انسانی سمگلروں کے خلاف تحقیقات میں جمع کردہ معلومات فراہم کرنے کی ہدایت  کی۔  انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کا مکمل سد باب تمام اداروں کی مشترکہ کوشش اور تعاون سے ہی  ممکن ہے۔ وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ میں ملوث  اشتہاری مجرموں کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی ہدایت  کی۔ وزیراعظم  نے کہاکہ مراکش سے تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 27 انسانی سمگلروں کی شناخت  کر کے  5 کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسر شریک تھے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کو صدارتی انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپنے بھائی الیگزینڈر لوکا شینکو کو  صدارتی انتخابات میں  تاریخی کامیابی پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ہم  پاکستان اور بیلاروس کے مضبوط تعلقات کے لئے اپنے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ ادھر وزیراعظم شہباز شریف سے جے یو آئی (ف) کے ایم این اے مولانا عبدالغفور حیدری نے ملاقات کی۔ اس موقع پر انجینئر محمد عثمان بادینی نے بھی ملاقات میں شرکت کی۔ بلوچستان کی ترقی اور ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم سے پاکستان میں تعینات جاپان کے سفیر نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے پاکستان کی اقتصادی و صنعتی ترقی کی کوششوں میں جاپان کی حمایت کو سراہا اور جاپان کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور جاپان کے دوستانہ تعلقات، عوام کے درمیان خیر سگالی کا رشتہ ہے۔ جاپان کے سفیر نے پاکستان  کے ترقیاتی اہداف کی حمایت اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ جاپان پاکستان کی ترقی میں اپنی شراکت داری جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔پاکستان میں تعینات مراکش کے سفیر محمد کرمون نے  بھی وزیراعظم محمد شہبازشریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے دخیلہ کے ساحل پر کشتی الٹنے کے واقعہ میں بچ جانے والے پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو بچانے کے لیے فراہم کی جانے والی معاونت کو سراہا۔ انہوں نے مراکش کے مقامی حکام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے لواحقین اور جاں بحق ہونے والوں کے جسد خاکی کی وطن واپسی میں شامل پاکستانی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ مراکش کے سفیر نے مشترکہ مفادات کے تمام شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے ملک کے عزم کا اعادہ کیا اور یقین دلایا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جا سکیں۔ گزشتہ سال جاپان اور پاکستان کے درمیان اوورسیز ڈویلپمنٹ اسسٹنس (ODA) کے 70 سال پورے ہونے کا ذکر کرتے ہوئے جاپانی  سفیر نے کہا کہ جاپان پاکستان کی ترقی میں اپنی شراکت داری جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شرح سود مزیدکم کرنا آئی ایم ایف کے لیے قابل قبول نہ تھا
  • ٹکٹوں کی نئی پالیسی؛ پاکستان ریلوے نے اعلان کردیا
  • ٹرمپ حکومت کا امریکا میں مقیم حماس کے ہمدرد طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ
  • شرح سود میں صرف ایک فیصد کی کے سرمایہ کاری پر منفی اثرات پڑیں گے
  • شرح سود میں ایک فیصد کمی سے معیشت کو خاص فائدہ نہیں ہوگا، سلیم ولی
  • شرح سودپرایک فیصد کمی توقعات سے کم ہے، کاٹی
  • بجلی مزید سستی ہوگی م بس چلے ٹیکس 15فیصد کم کرسوں ، آئی ایم ایف کی مجبوری ہے : شہباز شریف 
  • شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان ،تاجر برادری نے مسترد کردیا
  • آئی ایم ایف سے مجبور،بس چلے تو ٹیکس ریٹ 15فیصد کم کردوں،وزیراعظم