Jang News:
2025-01-30@23:12:27 GMT

غفلت برتنے والوں کو فارغ کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

غفلت برتنے والوں کو فارغ کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور

فائل فوٹو۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سرکاری امور کی انجام دہی میں غفلت برتنے والوں کو عہدوں سے فارغ کیا جائے گا۔

علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت پشاور میں ضلعی انتظامیہ کا اجلاس ہوا۔ 

اس موقع پر غیرتسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ڈپٹی کمشنرز کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی۔ 

وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ 99 نکاتی عوامی ایجنڈا پر عملدرآمد کے اقدامات کے تصویری ثبوت بھی فراہم کیے جائیں۔ 

انھوں نے کہا عوام کو خدمات اور سہولتوں کی فراہمی ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ہدایت کی کہ اضلاع میں جاری ترقیاتی کاموں کی مانیٹرنگ، معیار اور شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ 

انھوں نے کہا سرکاری امور کی انجام دہی میں غفلت برتنے والوں کو عہدوں سے فارغ کیا جائے گا۔ 

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہریاں منعقد کی جائیں، حکومت اربوں روپے خرچ کر رہی ہے، ان کے ثمرات بھی عوام کو ملنے چاہئیں۔ 

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قبضہ شدہ سرکاری اراضی کی نشاندہی کرکے اسے فوری واگزار کرائی جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نے کہا

پڑھیں:

کرم معاہدے پر عملدرآمد میں کون رکاوٹ ہے؟ علامہ احمد اقبال کا علی امین سے سوال

علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ میرا سوال ہے کہ پاراچنار معاہدے کے اٹھائیس دن بعد بھی راستہ نا کھلنا سوالیہ نشان ہے، معاہدے پر عمل درآمد ہونا چاہئے تھا، وزیر اعلی بتائیں کہ معاہدے پر عملدرآمد میں کیا مشکلات ہیں اور اس میں کون رکاوٹ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈہ پور کی زیر صدارت کرم کی کشیدہ صورتحال پر اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان بھر کی اہم مذہبی جماعتوں اور ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ مشاورتی اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے وائس چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ سید احمد اقبال رضوی اور مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے شرکت کی۔ اس موقع پر وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ میرا سوال ہے کہ پاراچنار معاہدے کے اٹھائیس دن بعد بھی راستہ نا کھلنا سوالیہ نشان ہے، معاہدے پر عمل درآمد ہونا چاہئے تھا، وزیر اعلی بتائیں کہ معاہدے پر عملدرآمد میں کیا مشکلات ہیں اور اس میں کون رکاوٹ ہے، پاراچنار میں رستے کھلوانے کے لئے احتجاج کرنے پر ہمارے تحصیل میئر مزمل حسین فصیح کو گرفتار کیا گیا ہے، مطالبہ کرتے ہیں انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کرم معاہدے پر عملدرآمد میں کون رکاوٹ ہے؟ علامہ احمد اقبال کا علی امین سے سوال
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ برقرار
  •  وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوامِ متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ برقرار
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوام متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • پولیو کا خاتمہ ، تعلیم، خصوصا بچیوں کی تعلیم صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے . علی امین گنڈاپور
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوام متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • یونان کشتی حادثہ، ایف آئی اے کے 3 افسران سمیت 10 اہلکار نوکری سے برخاست
  • علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا معاملہ، عمر ایوب کھل کر سامنے آگئے