ذوالفقارحمید نے آئی جی پولیس خیبر پختونخوا کا چارج سنبھال لیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پشاور: انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے سینٹرل پولیس آفس میں چاق و چوبند دستے نے آئی جی پولیس کو سلامی پیش کی۔
خیبرپختونخوا کے نئے آئی جی پولیس ذوالفقار حمید کی سینٹرل پولیس آفس پشاور آمد ہوئی۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے آئی جی پولیس کو سلامی پیش کی آئی جی کے پی نے سنٹرل پولیس آفس میں پولیس شہدا کی یادگارپرپھول چڑھائے۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے پولیس افسران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کے پی پولیس نے دلیری اور شجاعت کے ساتھ مقابلہ کیاپوری دنیا خیبر پختونخوا پولیس کی قربانیوں کی معترف ہے۔
ذوالفقار حمید کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے تک ہم اپنے فرائض کو عبادت سمجھ کر ادا کرتے رہیں گے۔
خیبرپختونخوا کے نئے آئی جی پولیس ذوالفقار حمید کون ہیں؟
ذوالفقار حمید ایس پی سے لے کر ڈی آئی جی تک مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں اور پولیس سروس میں ان کی ایک طویل اور کامیاب کیریئر رہا ہے۔ ذوالفقار حمید نے پنجاب اور بلوچستان میں بھی مختلف اہم عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔
ذوالفقار حمید نے قانون کی حکمرانی اور امن و امان کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے ان کے پروفیشنل تجربہ کی بنیاد پر خیبرپختونخوا کے پولیس سربراہ کا عہدہ انہیں سونپا گیا ہے ان کی تعیناتی سے امید کی جا رہی ہے کہ وہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو مزید مستحکم کرنے اور پولیس کے ادارے کی اصلاحات کے لیے اہم اقدامات اٹھائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ذوالفقار حمید نے ا ئی جی پولیس پولیس ا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025ء کا وائٹ پیپر جاری
—فائل فوٹوخیبر پختون خوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025ء کا وائٹ پیپر جاری کر دیا۔
خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے مائنز اینڈ منرل بل 2025ء کے حوالے سے جاری ہونے والے وائٹ پیپر کے متن میں بتایا گیا ہے کہ معدنیات کے قوانین کو دیگر صوبوں اور وفاق کے ساتھ ہم آہنگ بنایا جائے گا۔
متن میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی اور ملکی سطح پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائےگا، اس کے ساتھ ساتھ منرل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن اتھارٹی کا قیام بھی عمل میں لایاجائے گا۔
پشاورخیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل 2025کو تحریک...
وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ معدنیاتی ٹائٹلز اور لائسنسنگ کو ڈیجیٹل مائننگ سسٹم کے ذریعے شفاف اور قابلِ رسائی بنایا گیا، لیز کے حصول میں آسانی کے لیے لائسنس کی مدت کم کر کے 3 سال کر دی گئی۔
اس حوالے سے قانونی معاملات کے حل کے لیے غیر جانبدار اور فوری انصاف کے لیے آزاد اور بااختیار اپیلٹ ٹریبونل قائم کیا جائے گا جبکہ غیر قانونی کان کنی کے خلاف سخت اقدامات کے لیے خصوصی فورس قائم کی جائے گی۔
متن میں بتایا گیا ہے کہ جیولوجیکل ڈیٹا بیس کی تیاری پر محکمے کو پابند بنایا گیا ہے۔
مشینری کے معاملات کے حوالے سے متن میں بتایا گیا ہے کہ مشینری کی ضبطی اور سزاؤں کے ذریعے غیر قانونی مائننگ کی روک تھام کی جائے گی، نئی قانون سازی کے باوجود پہلے سے دی گئی لیز اور درخواستیں برقرار رہیں گی۔
مافیا ذاتی مفادات کیلئے اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہے: گنڈاپوراس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈ پور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، لگتا ہے کہ کوئی مافیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی بھی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا۔
وزیرِ اعلیٰ نے بتایا ہے کہ شعبہ معدنیات میں بہتر پالیسی اور اصلاحات کے ذریعے صوبے کی آمدن میں اضافہ کیا ہے، 76 سال سے گولڈ کی 4 سائٹس میں غیر قانونی مائننگ ہو رہی تھی، ماضی میں کسی بھی حکومت نے اس غیر قانونی مائننگ کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔