زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں نے بل کی کئی تجاویز پر اعتراضات درج کرائے ہیں لیکن کمیٹی کی رپورٹ کو اکثریت کی بنیاد پر منظور کر لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بل 2024 پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی ) کے چیئرپرسن جگدمبیکا پال نے بجٹ اجلاس سے عین قبل آج کمیٹی کی رپورٹ کا مسودہ پارلیمنٹ کے اسپیکر اوم برلا کو پیش کیا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب کے ساتھ کل سے بجٹ اجلاس شروع ہوگا اور دو مرحلوں میں 4 اپریل تک جاری رہے گا۔ وقف ایکٹ میں ترمیم سے متعلق بل کو نظرثانی کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پارلیمانی رکن جگدمبیکا پال کی سربراہی میں تشکیل دی گئی جے پی سی کے حوالے کیا گیا تھا۔ کمیٹی کے اجلاس ہنگامہ خیز رہے۔ زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں نے بل کی کئی تجاویز پر اعتراضات درج کرائے ہیں لیکن کمیٹی کی رپورٹ کو اکثریت کی بنیاد پر منظور کر لیا گیا ہے۔ حکومت وقف (ترمیمی) بل کو اس بجٹ سیشن میں بحث کے بعد پاس کروا سکتی ہے۔

کمیٹی کے رکن اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر نشی کانت دوبے نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ بل غریب مسلم خواتین، یتیم بچوں کو حقوق دے گا اور ووٹ بینک کی سیاست کرنے والی جماعتوں کی دکانیں بند ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کو ملک بھر سے 1.

5 کروڑ میمورنڈم موصول ہوئے ہیں۔ کمیٹی نے 38 میٹنگیں کیں اور ایک مناسب رپورٹ تیار کی جس میں حکومت کی طرف سے طلب کی گئی ترامیم کے ساتھ کمیٹی کے اراکین نے 14 نئی ترامیم کی سفارش کی۔ اسی طرح جے پی سی نے مرکزی قانون میں ایک اور ترمیم کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آئینی تاریخ میں شاید ہی کسی اور مشترکہ کمیٹی نے اتنا کام کیا ہو جتنا اس مشترکہ کمیٹی نے کیا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کمیٹی نے

پڑھیں:

صدر مملکت نے متنازع ترمیمی پیکا بل پر دستخط کر دیے

صدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام( ترمیمی )بل 2025 (پیکا) کی توثیق کردی۔ ایوان صدر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق صدر مملکت نے پیکا ایکٹ بل کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 پر بھی دستخط کردیے ۔ اسی طرح صدر مملکت آصف علی زرداری نے نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن ( ترمیمی) بل 2025 کی بھی توثیق کردی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پارلیمانی رپورٹر نے پیکا ایکٹ کے خلاف مولانا فضل الرحمان کے ذریعے صدر مملکت تک اپنی آواز پہنچائی تھی اور ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ صدر نے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک بل پر دستخط روک دیے ہیں۔

حکومت نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل پہلے قومی اسمبلی اور پھر گزشتہ روز سینیٹ سے بھی منظور کروالیا تھا جس کے بعد بل کو صدر مملکت کے دستخط کے لئے ایوان صدر بھیجا گیا تھا۔

قبل ازیں پارلیمانی صحافیوں نے پیکا ایکٹ کے خلاف مولانا فضل الرحمان کے ذریعے صدر مملکت تک اپنی آواز پہنچادی، صدر نے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک بل پر دستخط روکنے کی درخواست کی تھی ۔ متنازع پیکا ترمیمی بل کے خلاف احتجاج رنگ لانے لگاتھا،

پیکا ایکٹ کے خلاف پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ذریعے صدر مملکت آصف علی زرداری سے رابطہ کیا، مولانا فضل الرحمان نے پارلیمانی رپورٹرز کے تحفظات صدر مملکت تک پہنچائے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے مولانا فضل الرحمن کی درخواست پر بل کچھ وقت کے لیے روک کر درخواست مان لی تھی تاہم بعد میں انہوں نے بل پر دستخط کردیے ۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا کے خلاف برسرپیکار صحافی پارلیمنٹ ہاؤس پر دھرنا دیں گے
  • صدر مملکت نے متنازع ترمیمی پیکا بل پر دستخط کر دیے
  • مذاکرات میں ڈیڈ لاک،حکومت کا مذاکراتی کمیٹی برقراررکھنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے جاپانی سفیر پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کررہے ہیں
  • پی ٹی آئی کے نہ آنے پر مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی ،اسپیکر کا کمیٹی برقرار رکھنے کا اعلان
  • پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کا بائیکاٹ، اسپیکر کا کمیٹی برقرار رکھنے کا اعلان
  • پی ٹی آئی کے بائیکاٹ کے باعث اجلاس ملتوی ، مذاکراتی کمیٹی قائم رہے گی ، ایاز صادق
  • پی ٹی آئی کے نہ آنے پر مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی، اسپیکر کا کمیٹی برقرار رکھنے کا اعلان
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل قائمہ کمیٹی داخلہ سے بھی منظور، صحافیوں کا واک آؤٹ