اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے پاک چین تعلقات پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوے کہا ہے کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی پر قائم ہے، دونوں ممالک کی درمیان برادرانہ تعلقات ہیں ، مراکش میں کشتی حادثے کی تحقیقات جاری ہیں ۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان رواں سال امن مشق کے ساتھ پہلے امن ڈا ئیلاگ کی میزبانی بھی کرے گا، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان ون چائنہ پالیسی کا حامی ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہترین برادرانہ تعلقات قائم ہیں ۔

 ترجمان نے کہا کہ مقبو ضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی بدترین کی خلاف ور زیوں کا سلسلہ جاری ہے،  پاکستان کشمیریوں کے جدو جہد آزادی کی مذمت کرتا ہے،  ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے خواہاں ہیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق

تقریباً 5 برس تک براہ راست فضائی رابطے سے محرومی کے بعد بھارت اور چین نے پیر کو دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مسافر پروازیں دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو شدید دھچکا، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے

دونوں ممالک کے درمیان مسافروں کی پروازیں ابتدائی طور پر کووڈ19  وبا کے آغاز پر روک دی گئی تھیں اور بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان بگڑتے تعلقات کی وجہ سے دوبارہ شروع نہیں ہوسکی تھیں۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے چین کے ساتھ اصولی طور پر دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی سروس دوبارہ شروع کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ ’دونوں اطراف کے متعلقہ تکنیکی حکام جلد از جلد اس مقصد کے لیے ایک تازہ ترین فریم ورک مرتب کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔‘

بیجنگ اور نئی دہلی کا میل جول

میڈیا رپورٹس کے مطابق، وبائی مرض سے پہلے چین اور بھارت کے درمیان تقریباً 500 ماہانہ براہ راست پروازوں کا نیٹ ورک تھا، 2020کے آخر میں ہمالیہ میں ایک متنازعہ سرحد پر ایک مہلک فوجی جھڑپ کے بعد کشیدگی بڑھ گئی تھی۔

اس کشیدگی کے پس منظر میں بھارت نے سرزمین چین کے لیے مسافروں کی پروازوں کو باضابطہ طور پر کم کرنے، متعدد چینی ایپس پر پابندی لگانے اور ملک میں چینی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے اقدامات کیے۔

مزید پڑھیں: امریکی کانگریس میں چین مخالف بھارت امریکا دفاعی تعاون ایکٹ متعارف

اگرچہ صحت عامہ کا بحران کم ہونے کے بعد بھارت اور ہانگ کانگ کے درمیان فضائی سروس بالآخر دوبارہ شروع ہوگئی تھیں لیکن چین کے لیے باقاعدہ پروازوں کا آغاز نہیں ہوسکا۔

لیکن حالیہ مہینوں میں دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان برکس بلاک کے بانی ارکان کی حیثیت سے اعلیٰ سطحی کی ملاقاتوں کی بدولت کشیدگی میں کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت رواں برس چین سے کس میدان میں سبقت لے جائے گا؟

چین کی وزارت خارجہ نے پیر کو پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا لیکن ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک گزشتہ سال سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین اور بھارت کے مابین تعلقات کی بہتری اور ترقی دونوں ممالک کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت بیجنگ چین فضائی رابطے کووڈ19 نئی دہلی ہانگ کانگ وبا وزارت خارجہ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ون چائنہ پالیسی پر عمل پیرا، گھناؤنے الزامات کی مذمت کرتے ہیں: دفتر خارجہ
  • پاک چین دوستی پرلگائے گئے گھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، ترجمان دفترِ خارجہ
  • پاک چین دوستی پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، ترجمان دفترِ خارجہ
  • ایران کے صوبہ خراسان رضوی کے گورنر ڈاکٹر غلام حسین مظفری کی وزیراعلیٰ ہاؤس آمد
  • پاکستان کا ون چائنہ پالیسی کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان
  • پاکستان کو سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات میں توازن پیدا کرنیکی ضرورت ہے، ملیحہ لودھی
  • بھارت اور چین اقتصادی اختلافات حل کرنے پر متفق
  • بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نریندر مودی کو فون، دو طرفہ تعلقات پر گفتگو