اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے سوال پر محمد سعید نوری نے کہا کہ اس قانون کا بنیادی مقصد صرف مسلمانوں کو تکلیف دینا ہے، ہم اسکی مخالفت کرینگے اور اس میں شامل کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ رضا اکیڈمی کے سکریٹری محمد سعید نوری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کئی اہم مسائل پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے برقعہ تنازعہ پر وزیر نتیش رانے کے بیان پر تبصرہ کیا۔ اس کے علاوہ محمد سعید نوری نے دیگر فرقہ وارانہ اور سماجی مسائل پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نتیش رانے کا بیان کہ اگر خواتین برقعہ پہننا چاہتی ہیں تو انہیں گھر تک ہی محدود رہنا چاہیئے۔ محمد سعید نوری نے کہا کہ نتیش رانے کو ایسے بیانات دینے سے بچنا چاہیئے، جو صرف عوام کو تقسیم کرتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات صرف سرخیوں میں رہنے کے لئے دئیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی لڑکی برقعہ پہن کر اسکول جاتی ہے تو اس میں کیا اعتراض ہے، ایسے بیانات صرف لوگوں کو الجھانے اور توجہ مبذول کرنے  کے لئے ہوتے ہیں۔ اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ کے سوال پر محمد سعید نوری نے کہا کہ اس قانون کا بنیادی مقصد صرف مسلمانوں کو تکلیف دینا ہے، ہم اس کی مخالفت کریں گے اور اس میں شامل کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں بھی اگر یو سی سی لاگو کیا گیا تو ہم اس کی مخالفت کریں گے۔

وقف بل ترمیمی بل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ہمیشہ اس طرح کے اقدامات سے تکلیف دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف اراضی مسلمانوں کی ملکیت ہے اور حکومت کو اس میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے، یہ زمین اچھے کاموں کے لئے دی جاتی ہے، اس میں حکومت کی مداخلت سمجھ سے باہر ہے۔ مہا کمبھ اور وقف اراضی کے معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سب جھوٹا پروپیگنڈہ ہے، کوئی بھی شخص غیر قانونی طور پر زمین نہیں لے سکتا، یہ سب بے بنیاد باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ مہا کمبھ میں بھگدڑ کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو ایسے حادثات سے بچنے کے لئے سخت اقدامات کرنے چاہئیں، تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات نہ ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کی مخالفت کا اظہار کے لئے

پڑھیں:

یکساں سول کوڈ مسلم ہراسی قانون ہے، اسکے خلاف سپریم کورٹ تک جائیں گے، مفتی رئیس

جمعیت علماء ہند کے ریاستی صدر نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں اتراکھنڈ سے لوگوں نے اس قانون کے خلاف رائے دی ہے لیکن حکومت نے اسکو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا چونکہ یہ ایک پروپیگنڈا تھا، وہ ایک طرح سے خانہ پری کررہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں قدیم شاہ اسلامک لائبریری کے 25 سالہ مکمل ہونے پر مظفر نگر پہنچے اتراکھنڈ ریاست میں جمعیت علماء کے ریاستی نائب صدر مفتی رئیس نے میڈیا سے بات ہوتے ہوئے کہا کہ یکساں سول کوڈ کو ہم کبھی بھی تسلیم نہیں کریں گے کیونکہ یہ قانون قرآن اور حدیث کے یکسر خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قانون کے خلاف ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ تک جائیں گے، یہ قانون مسلم طبقے کو ٹارگٹ کر کے ایک خاص طبقے کو خوش کرنے کے لئے بنایا گیا گیا، اس کو ہم کبھی بھی تسلیم نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ ایک بیکار قانون ہے، ملک اور ریاستوں کو اس کی قطعی ضرورت نہیں تھی اور یکساں سول کوڈ کو ایک طرح سے ایک خاص طبقے کو خوش کرنے کے لئے نافذ کیا جا رہا ہے۔ یکساں سول کوڈ کی ہم شروع سے ہی مخالفت کر رہے ہیں اور آگے بھی کرتے رہیں گے۔ یکساں سول کوڈ شروع سے ہی سے خامیوں کا پلندہ بن کے رہا ہے۔ جمعیت علماء ہند کے نائب ریاستی صدر نے کہا کہ جب انہوں نے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے لئے کمیٹی تشکیل دی تو میں کوئی فقہی ماہر نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی میں مذاہب کے ماہرین کو نہیں لیا گیا، اس کمیٹی میں برادریوں اور قبیلوں کے ماہرین اور جاننے والوں کو نہیں شامل کیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ دوسروں کو بغیر جانے اور دوسروں کے مسائل کو بغیر سمجھے اسے نافذ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس کا مذاق بنا کے رکھا ہوا ہے۔

مفتی رئیس نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں اتراکھنڈ سے لوگوں نے اس قانون کے خلاف رائے دی ہے لیکن حکومت نے اس کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا چونکہ یہ ایک پروپیگنڈا تھا، وہ ایک طرح سے خانہ پری کر رہے تھے۔ انہوں نے اسے مسلم ٹارگٹنگ قانون قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد ایک خاص طبقے کو خوش کرنے کے لئے ایک خاص طبقے کو کو دبانا اور اس کے جو بنیادی حقوق کو پامال کرنے سازشیں ہے اور ہم اس کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ جمہوریت میں ہندوستان کے آئین نے اس بات کا حق دیا ہے کہ ہم اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلمان ہیں، رسول اللہ (ص) کے مطابق زندگی گزار سکیں، قرآن کے مطابق زندگی گزار سکیں، اس کی ہمیں آزادی ہے۔ قرآن کے خلاف ہم کوئی بھی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹنڈوجام: گورنمنٹ پرائمری اسکول حیدر شاہ آبڑی میں سینئر استاد لال محمد سموں کی جانب سے غریب اور مستحق طلباء میں کپڑے تقسیم کے جا رہے ہیں
  • حکومت نہیں چاہتی مذاکرات ہوں اور کوئی حل نکلے: بیرسٹر گوہر علی 
  • حکومت نہیں چاہتی مذاکرات ہوں اور کوئی حل نکلے: بیرسٹر گوہر علی
  • ؓبحالی امن ایکشن کمیٹی کی اپیل پر جماعت اسلامی کے ایس ایس پی آفیسزکے باہردھرنوں سے صوبائی امیر کاشف سعید شیخ ، حافظ نصراللہ چنا، محمد یوسف ودیگر خطاب کررہے ہیں
  • گلگت بلتستان میں اگلی حکومت نون لیگ بنائے گی، امیر مقام
  • کراچی: لڑکی کی نازیبا تصاویر منگیتر کو بھیجنے کا جرم ثابث، ملزم کو 6 سال قید کی سزا
  • یکساں سول کوڈ مسلم ہراسی قانون ہے، اسکے خلاف سپریم کورٹ تک جائیں گے، مفتی رئیس
  • ‘اسکائی فورس‘ کی اسکریننگ میں شریک یہ خوبصورت لڑکی کون ہے؟
  • ہم غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی سخت مخالفت کرتے ہیں، جامعہ الازہر