سپریم کورٹ میں 8نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن اجلاس کا شیڈول تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
سپریم کورٹ میں 8نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن اجلاس کا شیڈول تبدیل WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کا شیڈول تبدیل کردیا گیا، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 11 فروری کے بجائے اب 10 فروری کو ہوگا۔
سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں دن 2 بجے ہوگا، جوڈیشل کمیشن کے ممبران کو اجلاس ایک دن پہلے بلانے سے متعلق باقاعدہ طور پر آگاہ کردیا گیا۔سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کے لیے پانچوں ہائی کورٹس کے 5 سنیر ججز کے نام طلب کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے چیف جسٹس پاکستان سے الگ الگ ملاقات کی۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے چیف جسٹس پاکستان سے الگ الگ ملاقات کی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ میں جوڈیشل کمیشن
پڑھیں:
کل کے ریمارکس میں 2 ججز نہیں 2 لوگ کہا تھا: جسٹس جمال مندوخیل
سپریم کورٹ— فائل فوٹوسپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ مخصوص قانون کے تحت بننے والی عدالت کا دائرہ اختیار محدود ہوتا ہے۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔
عدالت میں وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ کیس سے متعلق آج اپنے دلائل مکمل کر لوں گا۔
ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ نذر عباس عہدے پر بحال، نوٹیفکیشن جاریرجسٹرار آفس نے نذر عباس کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے عہدے پر بحالی کا آفس آرڈر جاری کیا۔
جسٹس جمال مندوخیل کی جانب سے کل دیے جانے والے ریمارکس پر وضاحت دی گئی کہ کل خبر چلی کہ 8 ججز کے فیصلے کو 2 ججز غلط کہہ دیتے ہیں، خبر پر بہت سے ریٹائرڈ ججز نے مجھ سے رابطہ کیا، میڈیا کی پرواہ نہیں لیکن درستگی ضروری ہے، وہ بات عام تاثر میں کی تھی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کہا تھا کہ 8 ججز کے فیصلے کو 2 لوگ کھڑے ہو کر کہتے ہیں غلط ہے۔
خواجہ حارث نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا آرٹیکل 175 کے تحت عدالتی نظام میں ذکر نہیں، فوجی عدالتیں الگ قانون کے تحت بنتی ہیں جو تسلیم شدہ ہے۔