بلوچستان، سرکاری ہسپتالوں میں سرکاری ملامزین کی بائیومیٹرک حاضری لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
محکمہ صحت کے اعلامیہ کے مطابق تمام ہسپتالوں اور متعلقہ اداروں کے ملازمین کیلئے بائیومیٹرک حاضری کا نظام لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے بائیومیٹرک حاضری کا نظام شروع کر دیا۔ محکمہ صحت حکومت بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام ہسپتالوں اور متعلقہ اداروں کے ملازمین کے لئے بائیو میٹرک حاضری کا نظام لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ سیکرٹری محکمہ صحت کی ہدایت پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بولان میڈیکل ہسپتال کوئٹہ، سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ اور مستونگ، نوشکی، پنجگور، لورالائی، نصیرآباد، جعفرآباد، سبی کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کے سربراہان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اداروں کے تمام ملازمین کی تفصیلات ایک ہفتے کے اندر فراہم کریں، تاکہ بائیومیٹرک حاضری نظام کو موثر انداز میں اپ ڈیٹ کیا جا سکے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بائیومیٹرک حاضری کا نظام محکمہ صحت میں شفافیت کو فروغ دینے اور ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے نافذ کیا جا رہا ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس معاملے پر فوری عملدرآمد کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بائیومیٹرک حاضری حاضری کا نظام ملازمین کی گیا ہے
پڑھیں:
پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
لاہور:نجی کمپنیوں کے اکائونٹس افسران کو ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار مل گیا جس کے بعد پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے۔
پنجاب اسمبلی کی اسٹیڈنگ کمیٹی نے دی پنجاب فنانس ترمیمی بل2025کی منظوری دے دی۔
پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی ایکسائز کے اجلاس کی صدارت چیئر مین آغا علی حیدرنے کی، اجلاس میں محکمہ ایکسائز کے افسران کے علاوہ محکمہ قانون اور خزانہ کے افسران نے بھی شرکت کی۔
کمیٹی کے اجلاس میں دی پنجاب فنانس ترمیمی بل2025 خوب غور و خوض کے بعد منظور کیا گیا،اب یہ بل پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں باقاعدہ طورپر منظور کیا جائے گا۔
بل کے مطابق اس بل کا مقصد پرائیو یٹ کمپنیوں کے پیشہ ور ملازمین سے ٹیکس کا حصول یقینی بنانا ہے، نجی کمپنیوں کے اکاؤنٹس افسران کو ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
ٹیکس کی ناکامی کی صورت میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر رقم کی ادائیگی کا ذمہ دار ہوگا، ٹیکس کی رقم سرکاری خزانہ میں جمع کرائی جائے گی۔
Post Views: 5