ٹیلی نار،یوفون انضمام معاہدہ ریگولیٹری رکاوٹوں کا شکار ، فیصلے میں تاخیر
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد(زبیر قصوری)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے یوفون کی جانب سے ٹیلی نار پاکستان کو حاصل کرنے کے اعلان کے ایک سال بعد، یہ معاہدہ ایک ریگولیٹری رکاوٹ سے دوچار ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ملک کے دو بڑے موبائل آپریٹرز کے انضمام میں تاخیر ہو رہی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دسمبر 2023 میں طے پانے والا یہ انضمام سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی جانب سے روکا گیا ہے۔ مسابقت کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کی جانب سے طویل سماعتوں کے بعد اس معاہدے کی منظوری کے باوجود، ایس ای سی پی گزشتہ چھ ماہ سے اپنا جائزہ لے رہا ہے۔
ایس ای سی پی سے دسمبر 2024 کے آخر تک فیصلہ کا اعلان کرنے کی توقع تھی، لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا ہے۔ اس تاخیر نے مبینہ طور پر دونوں کمپنیوں کے ترقیاتی منصوبوں کو متاثر کیا ہے اور پاکستان کے ٹیلی کام اور آئی ٹی شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے بارے میں خدشات پیدا کیے ہیں۔
ایک ذریعہ نے کہا، “دونوں کمپنیوں نے تمام قانونی تقاضے پورے کر لیے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ایس ای سی پی فیصلے میں تاخیر کیوں کر رہا ہے۔”
وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے ایک سینئر عہدیدار نے تجویز پیش کی کہ ایس ای سی پی کی عدم فعالیت دیگر بڑے ٹیلی کام کھلاڑیوں کے دباؤ کی وجہ سے ہو سکتی ہے جو انضمام سے نقصان اٹھائیں گے۔ انہوں نے پی ٹی سی ایل کے 2007 سے واجب الادا 800 ملین ڈالر کے قرض پر پاکستان میں کام کرنے والی ایک اور غیر ملکی ٹیلی کام کمپنی ایٹیصالات کے ساتھ جاری تنازعے کی طرف بھی اشارہ کیا۔
اس انضمام سے 75 ملین سے زیادہ صارفین کے ساتھ ایک مشترکہ ادارہ وجود میں آئے گا، جو اسے پاکستان کا سب سے بڑا موبائل آپریٹر بنا دے گا۔ یوفون کوریج کو بہتر بنانے کے لیے 2,600 سے زیادہ نئے موبائل ٹاورز نصب کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے، جس سے ممکنہ طور پر مسابقت میں اضافہ ہوگا اور دیگر آپریٹرز کو اپنی خدمات بہتر بنانے پر مجبور کیا جا سکے گا۔
پی ٹی اے کے ایک سینئر عہدیدار نے تصدیق کی کہ ایس ای سی پی کی جانب سے منظوری ملنے کے بعد اتھارٹی انضمام کی فوری منظوری کے لیے تیار ہے۔ عہدیدار نے کہا، “اگر ایس ای سی پی آج فیصلہ کرتا ہے، تو پی ٹی اے ایک ماہ کے اندر اپنی منظوری جاری کر سکتا ہے۔”
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایس ای سی پی کی جانب سے ٹیلی کام
پڑھیں:
کام کی جگہ ہراسگی عالمی مسئلہ ہے: سپریم کورٹ
—فائل فوٹوسپریم کورٹ آف پاکستان نے ہراسگی کیس میں خاتون ڈاکٹر کو ہراساں کرنے والے ڈرائیور کی جبری ریٹائرمنٹ برقرار رکھی ہے۔
عدالتِ عظمیٰ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر محمد دین کی اپیل مسترد کر دی۔
ہراسگی سے متعلق فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ورک پلیس پر ہراسگی عالمی مسئلہ ہے، لاکھوں لوگ اس ہراسگی سے متاثر ہوتے ہیں، مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ ہراسگی کا شکار ہوتی ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے آئینی بینچ کی نظر ثانی شدہ کاز لسٹ جاری کردی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس 2024ء کے مطابق دنیا کے 146 ممالک میں پاکستان کا 145 واں نمبر ہے، امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ یرغمالی ماحول بھی ہراسگی کی تعریف میں آتا ہے۔
ڈاکٹر سدرہ نے اپنے ڈرائیور کے خلاف ہراسگی کے معاملے پر پنجاب محتسب سے رجوع کیا تھا۔
محتسب نے ڈرائیور محمد دین کو جبری ریٹائرمنٹ کی سزا دی تھی۔
ڈرائیور نے گورنر پنجاب کو ریپریزنٹیشن بھیجی جو مسترد ہوئی۔
لاہور ہائی کورٹ نے بھی جبری ریٹائرمنٹ کے خلاف درخواست مسترد کر دی تھی۔