پنجاب: موٹرسائیکل کی اسپیڈ 60 کلومیٹر فی گھنٹا مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پنجاب میں موٹرسائیکل سواروں کے لیے اسپیڈ 60 کلومیٹر فی گھنٹا مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب میں موٹرسائیکل کی رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود کرنے کا اعلان
سیکریٹری ٹرانسپورٹ اتھارٹی عمران سکندر بلوچ نے صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب کابینہ نے صوبے بھر میں تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے موٹر سائیکل کی اسپیڈ کو60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان میں سستی اور تیز ترین الیکٹرک بائیکس متعارف
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں 12 ماہ کے بعد موٹر سائیکل کی انسپکشن اور سرٹیفکیشن کے لیے قانون میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پنجاب کابینہ گاڑیوں کی رجسٹریشن موٹرسائیکل موٹرسائیکل اسپیڈ نوٹیفکیشن جاری وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب کابینہ گاڑیوں کی رجسٹریشن موٹرسائیکل نوٹیفکیشن جاری وی نیوز نوٹیفکیشن جاری کلومیٹر فی کرنے کا کے لیے
پڑھیں:
پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ العمل ہوگیا، نوٹیفکیشن جاری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ قانون بن گیا، صدر مملک آصف زرداری کے دستخط کے بعد گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا جبکہ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق قومی اسمبلی، سینیٹ اور قائمہ کمیٹیوں سے منظوری کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 پر صدر آصف زرداری نے بھی گزشتہ روز دستخط کردیئے تھے، جس کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
وزارت قانون کی جانب سے گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ عمل ہوگیا جبکہ صدر آصف زرداری کا توثیق کردہ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
نگران دور کے کنِ سرکاری ملازمین کو نوکری سے فارغ کیا جائے گا؟ فہرست تیار
یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیکا ترمیمی بل 2025 اور ڈیجیٹل نیشن بل 2025 پر دستخط کردیئے تھے جس کے بعد دونوں بل قانون بن گئے تھے۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے ترمیمی بل کو پہلے قومی اسمبلی سے منظور کرایا گیا تھا اور اس کے بعد ایوان بالا نے بھی ترمیمی بل کی منظوری دے دی تھی جس کے بعد صدر مملکت کے دستخط کے لیے ایوان صدر بھیجا گیا تھا۔
پیکا ترمیمی بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید مخالفت اور احتجاج کیا گیا تھا جبکہ صحافیوں نے سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران واک آؤٹ کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں احتجاج کیا تھا۔اس کے علاوہ صحافتی تنظیموں نے ملک بھر میں متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا تھا اور اسے کالا قانون قرار دیا گیا تھا۔
رچرڈ گرینل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیاتھا، سربراہ امریکی سرمایہ کار وفد
مزید :