UrduPoint:
2025-04-15@07:57:57 GMT

افریقی پانیوں میں بچا لیے گئے تارکین وطن کی پاکستان واپسی

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

افریقی پانیوں میں بچا لیے گئے تارکین وطن کی پاکستان واپسی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جنوری 2025ء) اسلام آباد سے جمعرات 20 جنوری کو خبر رساں ایجنسی اے پی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ جنوری کے اوائل میں مغربی افریقی پانیوں میں ڈوبنے والی کشتی کے بچ جانے والے پاکستانی متاثرین کی وطن واپسی جاری ہے۔

جنہیں بہتر مستقبل کی تلاش موت تک لے گئی

تارکین وطن کو کینری جزائر لے جانے والی مذکورہ کشتی مراکش کے زیر انتظام متنازعہ مغربی صحارا کے بندرگاہی شہر دخلہ کے قریب اُلٹ گئی تھی جس میں سوار قریب 50 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں 44 پاکستانی شہری تھے۔

یہ بات پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور اسپین میں قائم تارکین وطن کے حقوق کے ایک گروپ '' واکنگ بارڈرز‘‘ نے کہی۔

(جاری ہے)

تارکین وطن بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر تحفظ فراہم کیا جائے، یونیسیف

دریں اثناء پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ بچ جانے والے 22 پاکستانیوں میں سے چند پہلے ہی دو پروازوں کے ذریعے وطن واپس پہنچ چکے تھے۔

انہوں نے تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں اور یہ امر ہنوز واضح نہیں کہ اس واقعے میں بچ جانے والے کتنے پاکستانی شہری واپس وطن پہنچ چکے ہیں۔

انسانی اسمگلنگ، یونان میں ایک اور پاکستانی ہلاک

واضح رہے کہ کشتی حادثے کے پاکستانی متاثرین میں تقریباﹰ تمام کا تعلق پاکستانی صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔

کچھ افراد جن کو خدشہ ہے کہ ان کا رشتہ اس واقعے میں ہلاک ہو گیا، حکومت سے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں پاکستان لانے کی کوششوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پاکستان انسانوں کی غیر قانونی اسمگلنگ روکنے میں ناکام کیوں؟

ہرسال سینکڑوں پاکستانی زمینی اور سمندری رستے سے یورپ پہنچنے کی کوشش میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ تارکین وطن انسانی اسمگلروں کی مدد سے اپنی زندگی بدلنے کا خواب دیکھتے اوراتنے بڑے خطرات مول لیتے ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے اور متعدد امیگریشن حکام کو غفلت برتنے کے سبب نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

ک م/ ع ت(اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تارکین وطن

پڑھیں:

ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا بہیمانہ قتل، لاشوں کی واپسی میں 8 سے 10 دن لگنے کا امکان

ایران کے مغربی صوبے سیستان و بلوچستان کے ضلع مہرستان کے نواحی گاؤں ہیزآباد پایین میں پیش آنے والے ایک ہولناک واقعے میں آٹھ پاکستانی مزدوروں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ تمام مقتولین کا تعلق پنجاب کے ضلع بہاولپور سے بتایا جا رہا ہے۔ واقعے نے دونوں ممالک میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مقتولین کی لاشوں کی واپسی میں آٹھ سے دس دن تک لگ سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، حملہ آور ایک آٹو ورکشاپ میں داخل ہوئے اور مزدوروں کو ہاتھ پاؤں باندھ کر گولیاں مار دیں۔ مقتولین کی شناخت دلشاد، اس کے بیٹے نعیم، جعفر، دانش اور ناصر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ یہ تمام افراد عرصہ دراز سے سیستان میں روزگار کی غرض سے مقیم تھے اور بطور مکینک کام کر رہے تھے۔

ایرانی سیکیورٹی فورسز نے لاشیں تحویل میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت سامنے نہیں آ سکی تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں ایک پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ایرانی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ لاشوں کی واپسی میں 8 سے 10 دن لگ سکتے ہیں، کیونکہ جائے وقوعہ دور دراز علاقے میں واقع ہے اور قانونی و فارنزک تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی سفارتخانہ مسلسل ایرانی حکام سے رابطے میں ہے اور تمام توجہ لاشوں کی جلد واپسی پر مرکوز ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پاکستان اور ایران کے تعلقات میں بہتری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو مقتولین کے اہل خانہ سے فوری رابطہ کرنے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو لاشوں کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس المناک واقعے پر ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور جیسے ہی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، باقاعدہ بیان جاری کیا جائے گا۔

مقتولین کے لواحقین شدید غم میں مبتلا ہیں۔ احمدپورشرقیہ میں ایک شہید کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’ڈیڑھ سال بعد میرا بیٹا واپس آرہا تھا، مگر ظالموں نے میرے غریب بیٹے کو مار ڈالا۔ اُس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔‘

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ بھیجنے جانے والے کپڑوں کے پارسل سے 8 کلو سے زائد ہیروئن برآمد
  • لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 11 افراد جاں بحق، 4 پاکستانی بھی شامل
  • لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 4 پاکستانیوں سمیت 11 افراد جاں بحق
  • لیبیا، تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 4 پاکستانیوں سمیت 11 افراد جاں بحق
  • لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 11 افراد جاں بحق، 4 پاکستانی شامل
  • نائیجیریا میں مسلح افراد کے حملے میں 51 افراد ہلاک، 22 زخمی
  • سعودی ایئرلائن کی پرواز سے رہ جانے والے عمرہ زائرین 2 روز بعد بھی وطن نہ پہنچ سکے
  • پاکستانی ہیڈ آف مشن کی افغان وزیر خارجہ سے ملاقات، مہاجرین کی واپسی پر گفتگو
  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا بہیمانہ قتل، لاشوں کی واپسی میں 8 سے 10 دن لگنے کا امکان
  • کیا سشمیتا سین پاکستانی فلم میں کام کر رہی ہیں؟ اداکارہ نے خاموشی توڑ دی