کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سندھ حکومت کے خلاف روایتی الزامات کی پیشکش پر سندھ حکومت کے ترجمان سمعتا افضال سید نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے وہی پرانی اور گھسے پٹے الزامات دہرائے ہیں جن سے کراچی کے عوام اور تاجر بے زار ہو چکے ہیں۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ کراچی کے تاجروں نے بلاول بھٹو زرداری اور سندھ حکومت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے، جس کا واضح ثبوت حالیہ ایونٹس میں تاجر رہنماؤں کی تقاریر اور سندھ حکومت کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے میگا پروجیکٹس ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے تاجر اب خوش ہیں کہ وہ بھتا خوری، جبری چندوں، ہڑتالوں اور دھمکیوں سے آزاد ہو گئے ہیں۔

سمعتا افضال سید نے کہا کہ کراچی کے تاجروں کو بخوبی علم ہے کہ ماضی میں کون بھتا خوری اور زمینوں پر قبضے میں ملوث تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، جس کی بدولت شہر میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور بھتا خوری کا خاتمہ ممکن ہوا ہے۔

ترجمان سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مسترد جماعت کا توجہ حاصل کرنے کا روایتی واویلا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو ڈر ہے کہ کراچی کے میگا پروجیکٹس کے بعد اس کا ووٹ بینک ختم ہو جائے گا، اور اسی لیے وہ وفاق میں کراچی کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کے بجائے صرف گمراہ کن سیاست کر رہی ہے۔

سمعتا افضال سید نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم کے کردار کا پورا ملک گواہ ہے، خاص طور پر کراچی کے وسائل لوٹنے اور شہر کے سیاسی، سماجی اور تعلیمی نظام کو تباہ کرنے میں ان کا حصہ رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم کی پرتشدد اور لسانی سیاست کی وجہ سے کراچی کے بزنس مین اپنی انڈسٹریز منتقل کرنے پر مجبور ہوئے۔

ترجمان سندھ حکومت نے آخر میں کہا کہ پیپلز پارٹی پندرہ سال سے عوام کے ووٹوں کے ذریعے حکومت کر رہی ہے، اور ایم کیو ایم کے انتخابات جیتنے کا طریقہ بھی عوام کے سامنے ہے۔ انہوں نے چینی تاجروں کے حوالے سے کہا کہ سندھ پولیس کے خلاف ان کی شکایت اب واپس لے لی گئی ہے، کیونکہ وہ ایک غلط فہمی کا نتیجہ تھی، جس پر خالد مقبول نے اس معاملے پر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ترجمان سندھ حکومت کہ کراچی کے کہا کہ

پڑھیں:

صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ مسترد کرتے ہوئے  تحریک چلانے کا اعلان کردیا

راؤ دلشاد: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)، پاکستان یونین آف جرنلسٹس (پی یو جے) اور دیگر صحافتی تنظیموں نے حکومت کے متنازعہ پیکا ایکٹ کو مسترد کر تے ہوئے اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل رانا عظیم نے کہا کہ صحافتی تنظیمیں اس ایکٹ کو عدالت میں چیلنج کریں گی اور اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بل صحافت کی آزادی کو متاثر کرتا ہے اور صحافیوں کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو ادا کرنے سے روکتا ہے۔

وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے  کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت

پی یو جے کے صدر میاں شاہد ندیم نے کہا کہ آئین ہر شہری کو بات کرنے کی آزادی دیتا ہے اور پیکا ایکٹ اس آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اس قانون کے ذریعے بنیادی انسانی حقوق کی نفی کی ہے۔

قاضی طارق، جنرل سیکرٹری پی یو جے نے اس قانون کو حکومت کی طرف سے ایک سنگین اقدام قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام صحافتی آزادی کے خلاف ہے۔

صحافتی تنظیموں نے اس متنازعہ بل کے خلاف آج چئیرنگ کراس پر احتجاج کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، جس میں صحافیوں کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔

 گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو کی بڑھتی مقبولیت دیکھ کر ڈاکٹر خالد مقبول جیسے کاغذی سیاستدان ذہنی توازن کھو بیٹھے،ترجمان بلاول ہائوس
  • حکمران سندھ کے عوام کو غلام سمجھنا چھوڑ دیں ،فیصل ندیم
  • بجلی قیمتیں کم نہ کرنے کیخلاف کراچی میں کل 13 مقامات پر دھرنے ہونگے،منعم ظفر خان
  • کراچی: جماعت اسلامی کابجلی قیمتیں کم نہ کرنے کیخلاف کل 13 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان
  • برطانیہ کا انتہا پسندی کی تعریف کو وسیع تر کرنے کا مشورہ مسترد
  • سیاست تو چلتی رہے گی!
  • پیکا قانون مسترد کرتے ہیں، احتجاج سے روکا تو مزاحمت کریں گے: حافظ نعیم 
  • حکومت سے مفت لیپ ٹاپ حاصل کرنے کا طریقہ کار سامنے آگیا
  • صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ مسترد کرتے ہوئے  تحریک چلانے کا اعلان کردیا