کانگو میں پھنسے پاکستانیوں کو روانڈا میں داخلے کی اجازت مل گئی، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
دفترخارجہ نے کہا ہے کہ کانگو میں تنازعات میں حالیہ اضافے کے بعد گوما شہر میں 150 کے قریب پاکستانی پھنسے ہوئے تھے، جنہیں روانڈا میں داخلے کی اجازت مل گئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ کیگالی میں پاکستان کے ہائی کمشنر، سفیر نعیم اللہ خان کی کاوشوں سے روانڈا کے حکام نے پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو روانڈا میں داخلے کی اجازت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں کانگو میں کشتی الٹنے سے 38 افراد ہلاک، 100 سے زیادہ لاپتا
انہوں نے کہاکہ اب تک 75 کے قریب پاکستانی روانڈا منتقل ہوچکے ہیں۔ اور پاکستانی ہائی کمیشن کیگالی نے متاثرہ پاکستانیوں کے لیے رہائش اور کھانے کا انتظام کیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ ہائی کمیشن پاکستانی کمیونٹی سے بھی رابطہ کررہا ہے تاکہ مشکل میں کسی دوسرے شہری کی شناخت اور ان تک پہنچ سکے۔
انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں مزید پاکستانیوں کے روانڈا جانے کا امکان ہے، ہائی کمیشن کا عملہ ہر اس فرد سے رابطے میں ہے جس نے مدد کی درخواست کی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ ہائی کمیشن سرحدی شہر بکاؤو میں پاکستانیوں تک بھی پہنچ رہا ہے، کسی بھی متاثرہ پاکستانی کو اگر مدد کی ضرورت ہو، تو وہ رابطہ کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں کانگو: جیل توڑنے کی کوشش کے دوران 129 قیدی ہلاک
واضح رہے کہ جمہوریہ کانگو میں باغیوں کے قبضے کے باعث لوگ محصور ہوگئے ہیں جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پھنسے پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ تنازعات دفتر خارجہ روانڈا منتقلی کانگو وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پھنسے پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ تنازعات دفتر خارجہ روانڈا منتقلی کانگو وی نیوز دفتر خارجہ ہائی کمیشن کانگو میں نے کہاکہ
پڑھیں:
کینیڈا نے 13 ممالک کے شہریوں کو ویزے کے بغیر ملک میں داخلے کی اجازت دیدی
کینیڈا نے 13 نئے ممالک کے شہریوں کے لیے ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ اعلان کینیڈین وزیر برائے امیگریشن، مہاجرین و شہریت، شان فریزر نے کیا۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کی جانب سے سہولت ملنے کے بعد ان مسافروں کو اب صرف ایک الیکٹرانک ٹریول آتھورائزیشن (eTA) کی ضرورت ہوگی، جو آسان اور تیز آن لائن عمل کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔
کینیڈین وزیر برائے امیگریشن کا کہناتھا کہ کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا مقصد کینیڈا کے بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانا اور مسافروں کے لیے سفری عمل کو آسان بنانا ہے۔
نئے شامل کیے گئے 13 ممالک یہ ہیں: انٹیگوا اور باربوڈا، ارجنٹینا، کوسٹا ریکا، مراکش، پاناما، فلپائن، سینٹ کٹس اینڈ نیوس، سینٹ لوشیا، سینٹ ونسنٹ اینڈ دی گرینیڈائنز، سیشلز، تھائی لینڈ، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، اور یوراگوئے۔ان ممالک کے شہری اگر پچھلے 10 سالوں میں کینیڈین ویزا حاصل کر چکے ہوں یا امریکا کا فعال نان امیگرنٹ ویزا رکھتے ہوں تو وہ eTA کے اہل ہوں گے۔
یہ سہولت صرف فضائی سفر کے لیے ہے اور سیاحت یا کاروباری مقاصد کے تحت زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک قیام کی اجازت دیتی ہے۔درخواست دینے کے لیے صرف پاسپورٹ، ای میل ایڈریس، انٹرنیٹ رسائی اور کریڈٹ کارڈ درکار ہوگا۔ فیس صرف 7 کینیڈین ڈالر (تقریباً 5 امریکی ڈالر) ہے اور زیادہ تر منظوری چند منٹوں میں دی جاتی ہے۔
جن مسافروں کا تعلق ان ممالک سے نہیں یا جو زمینی یا سمندری راستے سے کینیڈا آنا چاہتے ہیں، انہیں اب بھی باقاعدہ وزیٹر ویزا کی ضرورت ہوگی۔