اسرائیل نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے دوران احتجاج کرنے اور افراتفری پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد فلسطینی سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائی روک دی ہے ۔

دی ٹائم آف اسرائیل کے مطابق اسرائیل نے یہ اقدام 8 یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے افراتفری پھیلانے اور احتجاج کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اٹھایا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک ریڈیو نے پیغام جاری کیا ہے کہ اسرائیل کے اس فیصلے کا اطلاق ’تاحکم ثانی‘ برقرار رہے گا۔

ادھر فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیاسی جماعتوں نے فلسطین کے سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائی کے لیے آپریشن تاحکم ثانی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ قیدی بسوں میں سوار تھے اور فیصلہ آنے پر رہائی منتظر تھے۔

ادھر جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں قید 3 اسرائیلیوں، ایک مرد اور 2 خواتین اور پانچ تھائی شہریوں کی رہائی کی بھی تصدیق کی ہے جبکہ اسرائیل نے اس کے بدلے 30 بچوں سمیت 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔

ادھر مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے تممون میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ علاقے میں کارروائیوں میں بھی شدت پیدا کردی ہے۔

عرب ٹیلی ویژن کے مطابق 5 لاکھ سے زیادہ فلسطینی شمالی غزہ واپس پہنچ چکے ہیں جہاں لوگ غزہ میں داخل ہونے کے لیے مزید امداد کے منتظر ہیں۔

مقبوضہ مشرقی یروشلم، غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) پر اسرائیل کی پابندی کا آغاز بھی جمعرات سے ہونا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیل بمباری کے نتیجے میں کم از کم 47,417 فلسطینی شہید اور 111,571 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دن حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم 1،139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بمباری حماس رہائی عرب ٹیلی ویژن غزہ فلسطین فلسطینی سیکیورٹی قیدی قیدیوں کی رہائی معطل وی نیوز یرغمالی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: رہائی فلسطین قیدیوں کی رہائی وی نیوز یرغمالی کی رہائی کے اسرائیل نے کے لیے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کا بچھڑا خاندان اپنے عزیزوں سے ملنے کو بے تاب

بھارتی مظالم سے تنگ لائن آف کنٹرول عبور کے آزاد کشمیر آزاد کشمیر ہجرت کرنے والا کشمیری خاندان 35 برس سے اپنے خاندان سے ملنے کو بے تاب ہے۔

مقبوضہ کشمیر  سے ہجرت کر کے  آنے  والے سفیر بٹ کا خاندان آزاد کشمیر کیرن میں مقیم ہے اور 35 سال سےاپنے والدین اور خاندان سے دور اور ملاقات کا منتظر ہے۔ سفیر بٹ نے حکومت سے ویزا پالیسی کے تحت خاندان سے ملانے کا مطالبہ کیا ہے۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سفیر احمد بٹ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم سے تنگ آکر اپنی جان بچانے کے لیے آزاد کشمیر کے علاقے کیرن کی طرف ہجرت کی تھی۔ حکومت پاکستان اور لوگوں نے ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا۔ہم مختلف جگہوں پر مقیم رہے، تاہم 35 سالوں سے اپنے باقی خاندان سے دور ہیں اور مختلف مہاجر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔

سفیر بٹ نے بتایا کہ وہ جب ہجرت کر کے کیرن وادی نیلم پہنچے تو حکومت کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی ان کے لیے اپنے گھروں کے دروازے کھول دیے۔ حکومت نے بھی بہت اچھا برتاؤ کیا، محسوس نہیں ہونے دیا کہ میں مہاجر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد کشمیر مقبوضہ کشمیر

متعلقہ مضامین

  • ایک تصویر اور ہزاروں انمٹ درد، اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی بھائیوں کی ایک ساتھ شہادت
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، 24 گھنٹے میں 20 فلسطینی شہید
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط
  • جے یو پی کراچی کے تحت اسرائیل مردہ باد ریلی، عوام کا فلسطینی مظلومین سے اظہارِ یکجہتی
  • جمعیت علمائے پاکستان کی زیر قیادت اسرائیل مردہ باد ریلی، عوام کا فلسطینی مظلومین سے اظہارِ یکجہتی
  • مقبوضہ غزہ پٹی کے حوالے سے اسرائیل کے خفیہ مقاصد بے نقاب
  • غزہ جنگ سے بیزار آچکے ہیں؛ ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نے حکومت کو خط لکھ دیا
  • اسرائیلی فوج غزہ جنگ سے تنگ آگئی، سیکڑوں اہلکاروں نے حکومت کو خط لکھ دیا
  • مقبوضہ کشمیر کا بچھڑا خاندان اپنے عزیزوں سے ملنے کو بے تاب