پی آئی اے سے متعلق سابق وزیر کے متنازع بیان کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے سابق وزیر ہوا بازی کے پی آئی اے سے متعلق متنازع بیان کا جائزہ لینے کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی جو کہ مذکورہ مبالغہ آرائی پر مبنی بیان کے محرکات کا پتا چلائے گی اور اس بیان کے نتیجے میں قومی ائیر لائن اور قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا بھی تخمینہ لگائے گی۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر آف دی گرڈ لیوی کیپٹو پاور پلانٹس آرڈینینس (Off sthe Grid Captive Power Plants Levy Ordinance) 2025 کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کو وزارت قانون انصاف کی جانب سے 2020 میں پارلیمنٹ میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائین کے پائلٹس کے حوالے سے دئے گئے بیان پر بریفنگ دی گئی-
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایک سابق وفاقی وزیر کی جانب سے پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائینز کے پائلٹس کے حوالے سے دیا گیا بیان غیر ذمہ دارانہ اور مبالغہ آرائی پر مبنی تھا جس سے نہ صرف ملک اور قومی ائیر لائین کا تشخص شدید متاثر ہوا بلکہ قومی خزانے کو بھی شدید نقصان ہوا۔
کابینہ نے مذکورہ بیان کا جائزہ لینے کے حوالے سے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی جو کہ مذکورہ مبالغہ آرائی پر مبنی بیان کے محرکات کا پتہ چلائے گی اور اس بیان کے نتیجے میں قومی ائیر لائن اور قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا بھی تخمینہ لگائے گی۔
بیان کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سفارش پر مڈل ایسٹ گرین انیشیئیٹو کے چارٹر کی توثیق کر دی-
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان مذکورہ چارٹر کے بانی اراکین میں سے ہے، اس انیشئیٹو کے تحت 200 ملین ہیکٹرز زمینی رقبے کی بحالی کی جائے گی اور 50 بلین درخت اگائے جائیں گے۔
بیان کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر حکومت پاکستان اور یورپین یونین کے مابین ٹیرف ریٹس کوٹہ کی تقسیم کے حوالے سے معاہدے کی منظوری دے دی۔
اس میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ نے معزز اسلام آباد ہائی کورٹ کی سفارش اور وزارت قانون و انصاف کی تجویز پر اکاؤنٹیبیلیٹی کورٹ III، اسلام آباد کی ری آرگنائزیشن کرنے اور اسے اسپیشل کورٹ (سی این ایس۔III)، اسلام آباد میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر جنرل مینجر انجینئرنگ ، کراچی پورٹ ٹرسٹ رئیر ایڈمرل حبیب الرحمٰن کو زیادہ سے زیادہ دو ماہ کے لیے چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ کا اضافی چارج دینے کی منظوری دے دی-
وزیراعظم نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے باقاعدہ چیئرمین کی تعیناتی کا عمل فی الفور مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر وفاقی حکومت کے زیر انتظام میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں صوبائی کوٹہ میں 25 فیصد کمی کرنے کی منظوری دی۔یہ اقدام اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کا ڈومیسائل رکھنے والے طلبا کے لئے صوبائی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں انتہائی کم کوٹہ ہونے کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے تاکہ اسلام آباد کا ڈومیسائل رکھنے والے طلباء کو وفاق کے زیر انتظام میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں تعلیم کے حوالے سے بہتر مواقع حاصل ہو سکیں-
وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کی رائیٹ سائیزنگ کمیٹی کی سفارش پر وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان اور وزارت سرحدی امور کے انضمام کے حوالے سے رولز آف بزنس, 1973 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی ادارہ جات کے 17 جنوری 2025 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی-
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 17 دسمبر 2024 کے اجلاس میں سٹیزن شپ ایکٹ، 1952 میں ترامیم کے حوالے سے لئے گئے فیصلے کی توثیق کردی-
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ نے وزارت کی منظوری دے دی دینے کی منظوری کی سفارش پر کے حوالے سے اسلام آباد
پڑھیں:
ایف بی آر کو 1087 گاڑیاں خریدنے کی اجازت کس نے دی ؟ حیران کن انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی کابینہ کی جانب سے ایف بی آرکو 1087 گاڑیوں کی خریداری کی اجازت دینےکا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ ایف بی آرکے پاس 1010 کے علاوہ مزید77 نئی گاڑیوں کی خریداری کی منظوری موجود ہے۔وفاقی کابینہ نےایف بی آرکو1087 گاڑیوں کی خریداری کی اجازت دی اور ایف بی آر نےان میں سے 1010 نئی گاڑیوں کی خریداری کا عمل شروع کیا ہے جس کے بعد ایف بی آرکے پاس مزید77 گاڑیوں کی خریداری کی منظوری موجود ہے۔
وفاقی کابینہ نےایف بی آرکو آپریشنل مقاصد کے لیے1300 سی سی تک گاڑیاں خریدنےکی اجازت دی ہے۔ایف بی آرکو نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے ای سی سی اور وزارت خزانہ کی کفایت شعاری کمیٹی کی منظوری حاصل ہے۔
جسٹس عائشہ ملک کی کسٹمز ریگولیٹری ڈیوٹی کیس سننے سے معذرت
مزید :