ایف بی آر نے افسران کے لیے ایک ہزار سے زیادہ نئی گاڑیاں خریدنے کا عمل روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایک ہزار سے زیادہ (1010) نئی گاڑیاں خریدنے کا عمل روک دیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے مؤقف اختیار کیاکہ جب تک کمیٹی مطمئن نہ ہوجائے گاڑیاں نہیں خریدی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں ایف بی آر افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کا معاملہ اٹھانے پر فیصل واوڈا کو قتل کی دھمکیوں کا انکشاف
انہوں نے کہاکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ پہلے پیپرا اتھارٹی کو بلائے، جب تک پیپرا رولز پر کمیٹی مطمئن نہیں ہوگی گاڑیوں کی خریداری کا عمل منجمد رہے گا۔
اجلاس کے دوران سینیئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے انکشاف کیاکہ ایف بی آر افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کا معاملہ قائمہ کمیٹی میں اٹھانے پر مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہاکہ ایف بی آر افسران کو گاڑیاں دینے کا معاملہ کمیٹی میں اٹھایا تو مجھے افسران کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دی گئیں، جس کے شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے کچھ ایف بی آر افسران کے نام بھی لیے۔
اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے فیصل واوڈا کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ دھمکیوں کا معاملہ سنجیدہ ہے، اس معاملے کو ایسے نہیں چھوڑا جائےگا، انکوائری ہونی چاہیے۔
فیصل واوڈا نے کہاکہ میں نے اپنی حکومت کے دور میں بھی ایسے معاملات کا سامنا کیا، اس لیے چاہتا ہوں کہ ایسے معاملات میں وقت ضائع نہ ہو، میرے لیے انکوائری نہ کریں کسی اور کا معاملہ ہے تو کرلیں۔
اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈووی والا نے انکشاف کیاکہ گاڑیوں کا معاملہ اٹھانے پر انہیں بھی کچھ پیغامات موصول ہوئے ہیں۔
اجلاس میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے دفتر پر ایف بی آر افسران کے چھاپے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ اس موقع پر کمیٹی ارکان فاروق ایچ نائیک اور دیگر نے کہاکہ یہ معاملہ بہت حساس ہے معاملہ ایف آئی اے کو بھیجا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں ایف بی آر حکام کو گاڑیوں کی فراہمی کا معاملہ، وزیر خزانہ حمایت میں سامنے آگئے
واضح رہے کہ سینیٹر فیصل واوڈا نے ایف بی آر افسران کے لیے ایک ہزار سے زیادہ گاڑیاں خریدنے کا معاملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں اٹھایا تھا جس پر چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے وزیر خزانہ کو خط لکھ کر خریداری کا عمل روکنے کا کہا تھا۔ تاہم وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جوابی خط لکھتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ایف بی آر افسران کو گاڑیوں کی فراہمی ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایف بی آر افسران چیئرمین ایف بی آر سلیم مانڈوی والا عمل روک دیا فیصل واوڈا گاڑیوں کی خریداری وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر افسران چیئرمین ایف بی ا ر سلیم مانڈوی والا عمل روک دیا فیصل واوڈا گاڑیوں کی خریداری وی نیوز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی ایف بی ا ر افسران کے گاڑیاں خریدنے کا افسران کے لیے فیصل واوڈا نے گاڑیوں کی کا معاملہ نے کہاکہ کا عمل
پڑھیں:
گاڑیوں کی خریداری، ایف بی آر افسروں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی، فیصل واوڈا
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر افسران کیخلاف ایف آئی اے میں کریمنل انکوائری کرانے کی سفارش کر دی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے الزام عائد کیا ہے کہ گاڑیوں کی خریداری رکوانے پر ایف بی آر افسروں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر افسران کیخلاف ایف آئی اے میں کریمنل انکوائری کرانے کی سفارش کر دی۔ چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے، ایف بی آر گاڑیاں خریدنے کا پراسس فوری طور پر روک دیا گیا ہے۔
سلیم مانڈوی والا کے زیرصدارت خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیرخزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے شرکا کو بریفنگ دی، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مجھے بھی دھمکی آمیز پیغامات ملے ہیں جو وزیرخزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کو دکھاؤں گا۔ اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسٹم فیس لیس سسٹم میں تاحال خطرات کا خدشہ ہے، فیس لیس سسٹم کو خطرات سے بچانے کیلئے سٹڈی کر رہے ہیں۔