ریاست لاپتا افراد کی بازیابی میں ناکام ہوگئی ہم جہاں سے چلے ہیں وہیں کھڑے ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس ) ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ ریاست لاپتا افراد کی بازیابی میں ناکام ہوگئی ہم جہاں سے چلے ہیں وہیں کھڑے ہیں، یہ کیس تب ختم ہوگا جب تمام بندے بازیاب ہوجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے دائر درخواستوں پر لارجر بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس ارباب محمد طاہر بینچ میں شامل ہیں۔ وکیل درخواست گزار ایمان مزاری اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ میرا موقف تھا کہ خفیہ ایجنسیز کی کمیٹی ممبران کو اِن کیمرا بریفنگ کیلئے طلب کیا جائے، میرے ساتھی ججز کا موقف تھا کہ پہلے وفاقی حکومت کو ایک موقع دینا چاہیے، جبری گمشدہ افراد انکوائری کمیشن کے سربراہ ہمارے جج تھے جو کہ انتقال کرگئے، جبری گمشدہ افراد کمیشن کام نہیں کر رہا، وفاقی حکومت کچھ نہیں کر رہی پھر کسی نہ کسی نے تو دیکھنا ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جبری گمشدہ افراد کمیشن اگر کام نہیں کر رہا تو میرا خیال ہے اسے بند کر دیا جائے، کابینہ کی جو سب کمیٹی بنائی گئی اس میں خفیہ اداروں کے لوگوں کو شامل ہی نہیں کیا گیا، میرے ساتھی ججوں کا موقف تھا کہ وفاقی کابینہ خفیہ ایجنسیز کو بلا کر خود پوچھے، یہ سب کام وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کر سکتے ہیں جو ہمارے سامنے نہیں ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کمیٹی معاوضے کی ادائیگیوں کے حوالے سے بھی دیکھے گی، پانچ سال سے جو مسنگ ہیں کمیٹی پہلے ان کی فیملیز کو بلائے گی، آٹھ جنوری کو کابینہ کی سب کمیٹی کی میٹنگ ہوئی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عدالت آپ کو کیوں کہے یہ آپ کو خود بتانا ہے، جو دہشت گردی میں ملوث ہے اس کا بتائیں یا جو بھی ہے بتائی، لیکن نتائج کچھ نہیں آرہے۔عدالت نے پوچھا کہ کیا گزشتہ سماعت کے بعد کوئی ریکور ہوئے ہیں؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور وزارت دفاع کے نمائندوں نے کہا کہ ہماری نالج میں نہیں ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے مہلت دینے کی استدعا کردی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتا افراد کے کیسز میں تمام پیش رفت کو بے سود قرار دے دیا اور کہا کہ میری عدالت میں جتنی فیملیز بیٹھی ہیں مجھے ان کو جواب دینا ہے، ریاست لوگوں کو بازیاب کرنے میں ناکام رہی ہے، ہم جہاں سے شروع ہوئے تھے وہیں پر کھڑے ہیں، یہ کیس تب ختم ہوگا جب تمام بندے بازیاب ہو جائیں گے، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا کیس ہے، یہ ملک کے لیے بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ اٹارنی جنرل اس عدالت کو یقین دہانی کروا گئے تھے، اٹارنی جنرل کی یقین دہانی کی بار بار خلاف ورزی ہوتی رہی، خضدار سے کل 15سال کے ایک بچے کو اغوا کرلیا گیا، اٹارنی جنرل عدالت کو یقین دہائی کراکے گئے تھے کہ مگر اس کے باوجود عدالتی احکامات کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ جبری گمشدہ افراد کی فیملیز کے آنسوں کا مداوا قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو ہی کرنا ہے، اگر کوئی گمشدہ شخص دہشت گرد ہے تو یہ بھی لا انفورسمنٹ ایجنسیز کو ہی بتانا ہے، فتنہ الخوارج کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر آپریشنز جاری ہیں، اگر کوئی لاپتا شخص دہشت گرد حملے میں مر گیا تو اس کا کوئی ڈیٹا اکٹھا کیا گیا؟ کوئی ایسا میکنزم ہے کہ جس میں ایجنسیز یہ سارا کام کرتی ہوں؟ ۔جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ یہ بات بھی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نہ ہوں تو ہمارا تو کوئی تحفظ ہی نہ کرسکے۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ جبری گمشدہ افراد انکوائری کمیشن ناکام ہوگیا تو ہم یہ کیسز سن رہے ہیں۔ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کے شکرگزار ہیں کہ یہ ذمہ داری وفاقی حکومت کو دے دی۔منور اقبال دوگل نے کہا کہ عدالت نے وفاقی حکومت کو احساس دلایا تو حکومت سنجیدگی سے اس مسئلے کو دیکھ رہی ہے۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ ایسا تو کہیں نہیں ہوا کہ کسی نے ذمہ داری لی، ناکام ہوگئے اور استعفی دے کر گھر چلے گئے، جس طرح مہذب معاشروں میں ہوتا ہے ایسا کچھ یہاں تو نہیں ہوتا، چاہے جبری گمشدہ افراد کمیشن ہو، قانون نافذ کرنے والے ادارے یا وزیراعظم ہی ہو، جب تک کسی کا کوئی بندہ اغوا نہ ہو اسے تو یہ احساس ہی نہیں ہوسکتا آرام سے گھر جا کر سو جاتا ہے۔جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ کابینہ کی سب کمیٹی اور انٹیلی جنس افسران پر مشتمل کمیٹی آپس میں میٹنگ کریں، جو لوگ مسنگ ہیں دونوں کمیٹیاں ان کی فیملیز کو بلا کر سن تولیں، دس سال سے جو بندہ مسنگ ہے اس کے گھر والے کس طرح رہ رہے ہوں گے؟ اگر کوئی زندہ نہیں ہے تو اس کی فیملی کو معاوضہ تو دے دیا جائے، آپ نے کمیٹی بنا کر وزرا کو شامل کر دیا ہے وہ لوگوں کو جواب دہ ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا اور ہدایت دی کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔بعدازاں لاپتا افراد کی بازیابی کے کیسز کی سماعت چھ مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہم جہاں سے میں ناکام کھڑے ہیں

پڑھیں:

سیستان قتل، ایرانی حکام سے رابطہ میں ہیں، وزراتِ خارجہ، متاثرہ خاندانوں کیساتھ کھڑے ہیں، وزیرداخلہ

پاکستانی وزراتِ خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ایرانی صوبے سیستان میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ ہم اس دلخراش واقعہ سے آگاہ اور اس حوالے سے ایرانی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں

یہ بھی پڑھیں:ایران کے صوبے سیستان میں فائرنگ، 8 پاکستانی شہری جاں بحق

شفقت علی خان کے مطابق واقعہ سے متعلق مکمل حقائق  جاننے اور.مصدقہ تفصیلات موصول ہونے کے بعد تبصرہ کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ متعلقہ ایرانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں۔

جاں بحق افراد کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، محسن نقوی

دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ایران کےصوبہ سیستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے المناک واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا ہے۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے جاں بحق شہریوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی گھڑی میں جاں بحق افراد کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

واقعہ کا پس منظر

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی کار مکینکس کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔مقتول 8 پاکستانی سیستان کے علاقے مہرستان میں ورکشاپ میں کام کرتے تھے اور ایرانی حکام واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، جاں بحق پاکستانیوں کا تعلق پنجاب سے ہے۔

سفارتی ذرائع کے کہنا ہے کہ قانونی کارروائی کے بعد جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں پاکستان بھجوانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

محسن نقوی وزرات خارجہ وزیرداخلہ

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی تنازع، سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ سماعت کرے گا
  • فلسطین اور اسرائیل کے معاملے میں ڈپلومیسی ناکام ہوگئی ہے؛ماہر بین الاقوامی امور محمد مہدی
  • سیستان قتل، ایرانی حکام سے رابطہ میں ہیں، وزراتِ خارجہ، متاثرہ خاندانوں کیساتھ کھڑے ہیں، وزیرداخلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں بینچز کی تبدیلی کو لے کر ججوں کے درمیان کیا تنازع چل رہا ہے؟
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیسز کی غیر ضروری منتقلی سے روکنے کا حکم
  • پی ٹی آئی احتجاجی ریلیاں نکالنے میں ناکام ہوگئی
  • ڈیپوٹیشن پر اسلام آباد آئے ججز کو واپس بھیجنے کے فیصلے کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا کیس سنگل سے ڈویژن بینچ منتقل نہ کرنے کا حکم
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا
  • چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا