کراچی میں حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج کا نیٹ ورک بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کارروائی میں خاتون سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن کی شناخت فریدہ، خبیب اور مزمل کے نام سے ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے کراچی میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا۔ کارروائی میں خاتون سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن کی شناخت فریدہ، خبیب اور مزمل کے نام سے ہوئی ہے، جو بہادرآباد میں واقع ایک فلیٹ سے گرفتار کیے گئے۔ ملزمان سے 2500 یورو اور 50 لاکھ روپے کی نقد رقم برآمد کی گئی، جبکہ ان کے قبضے سے چیک بکس، پرائز بانڈ، لیپ ٹاپ، موبائل فون اور دیگر غیر ملکی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ریکارڈ بھی برآمد ہوا۔ چھاپہ مار کارروائی ایف آئی اے کراچی زون کے ڈائریکٹر کی ہدایت پر خفیہ اطلاع کے تحت عمل میں لائی گئی۔ ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے، جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔ ایف آئی اے حکام نے مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی: گھر کی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد، 30 سال پرانا قتل کا معمہ سامنے آگیا
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے گلشن بہار میں گھر کی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد، 30 سال پرانا قتل کا معمہ سامنے آگیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کا مقدمہ پاکستان بازار پولیس اسٹیشن میں بیٹی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، بیٹی نے الزام لگایا کہ سوتیلے والد نے 30 سال قبل والدہ کو قتل کرکے گھر میں دفن کیا۔
مقدمہ کے متن کے مطابق 30سال قبل میرے والد نذیر احمد ہمیں چھوڑ کر بنگہ دیش چلےگئےتھے، 30سال قبل میری والدہ ممتاز بیگم نےفرید عالم نامی شخص سےشادی کرلی تھی، میرے سوتیلے والد کا ہمارے ساتھ اچھا سلوک نہیں تھا۔
اس میں کہا گیا کہ ایک دن میں پڑھنے کے لیئےمدرسےگئی اور میرے والد نے دونوں بھائیوں کو کسی کام کےلیے باہر بھیجا، جب ہم واپس گھر آئے تو ہماری والدہ گھر میں نہیں تھی، ہمارے پوچھنے پر بتایا کہ تمہاری والدہ گم ہوگئی ، ہم چھوٹے تھے۔
اس میں کہا گیا کہ لیکن میرے بھائیوں نے والدہ کو ڈھونڈنےکی بہت کوشش کی نہیں ملی، مکان کی تعمیر کے دوران زمین سے انسانی ہڈیاں ملی،جس کی اطلاع میرے بھائی رمضان نے میرے شوہر کودی۔
مقدمہ کے متن میں کہا گیا کہ میں اپنے بھائیوں کے ساتھ مکان پر آئی، میں نے اور میرے بھائیوں نے ہڈیوں کے ساتھ نکلنےوالےڈوپٹے اور چپل سے پہچانا کہ یہ ہڈیاں ہماری والدہ ممتاز بیگم کی ہیں۔
مقتولہ کی بیٹی کا مقدمہ میں مطالبہ کیا کہ سوتیلے والد کو گرفتار کرکےانصاف فراہم کیا جائے، پولیس حکام نے کہا کہ انسانی باقیات سے ملنےوالے دوپٹے اور چپل سے شناخت میں مدد ملی، مقتولہ کی شناخت ممتاز بیگم کےنام سے ہوئی، جو30سال قبل لاپتہ ہوگئی تھیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کی تاحال فرار ہوگیا،گرفتاری کیلئے چھاپے مارےجارہے ہیں، پولیس نےانسانی ہڈیاں قبضےمیں لےکر مزید تحقیقات کےلیےعباسی اسپتال منتقل کردی تھی، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔