واشنگٹن طیارہ حادثہ: ریگن ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
امریکی ریاست کنساس کے شہر وچیٹا سے واشنگٹن ڈی سی آنے والا مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریائے پوٹومک میں گر گیا۔ طیارہ رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ سے چند منٹ قبل تباہ ہوا۔ طیارے کی تباہی کے ساتھ ہی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق آپریشن جمعرات کی صبح گیارہ بجے تک معطل رہے گا۔ طیارے میں عملے کے چار ارکان سمیت 64 افراد سوار تھے جب کہ ہیلی کاپٹر میں تین فوجی اہلکار موجود تھے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ طیارہ حادثے سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔ دریائے پوٹومک کے قریب ریسکیو اور سرچ آپریشن جاری ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
امریکہ میں مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جا گرا، 18 افراد ہلاک
واشنگٹن: واشنگٹن ایئرپورٹ کے قریب ایک مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر پوتوماک دریا میں گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق، حادثے کے وقت مسافر طیارہ 166 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر رہا تھا، جس میں 64 افراد سوار تھے، جبکہ فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار موجود تھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق، امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک 18 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ اس حادثے کے بعد، ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس حادثے کے حوالے سے مکمل طور پر باخبر ہیں اور صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ جیسے ہی مزید تفصیلات دستیاب ہوں گی، انہیں عوام کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔