امریکا کی جانب سے پاکستانی امداد کی بندش پر دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
امریکا کی جانب سے پاکستانی امداد کی بندش پر دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ امریکا نے 90روز کے لیے امدادی پروگرام جائزے کے لیے روکے ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا امریکا نے 90 روز کے لیے امدادی پروگرام روکے ہیں تاکہ کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے، امید ہے کہ یہ امدادی پروگرام جلد دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئے ہوئے امریکا کے وفد کے دوریکو وزارت خارجہ ہینڈل نہیں کر رہی، یہ دورہ سرمایہ کاروں اور بزنس کمیونٹی کے معمول کے دوروں کا حصہ ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ مراکش میں کشتی کے حادثے سے متعلق تحقیقات ہو رہی ہیں، حادثے میں 22 افراد زندہ بچے ہیں۔
شفقت علی نے کہا کہ باقی لاشوں کی شناخت کا عمل پیچیدہ ہے، مراکش حکومت اس متعلق ہماری مدد کر رہی ہے، یہ ایک نازک معاملہ ہے، اس پر غلط معلومات کا تبادلہ نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکا نے تقریبا تمام غیر ملکی امدادی پروگرام عارضی طورپر معطل کر دیے تھیجس کے نتیجے میں امریکی امداد سے پاکستان میں جاری کئی منصوبے بھی رک گئے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دفتر خارجہ
پڑھیں:
پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط پر وزیر آبپاشی سندھ کا ردعمل
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو سندھ مسترد کرتا ہے۔
اپنے بیان میں جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کو 1991 کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے دس دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔
پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر ارسا کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔ لاہور سے محکمہ آبپاشی پنجاب کے لیٹر میں پنجاب نے پانی سندھ کو دینے پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ 1991 کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، اس معاہدے کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے۔
جام خان شورو نے کہا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہیے، ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، جبکہ اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جا رہی ہے۔