شہداء کا مشن زندہ ہے، انکے پیغام اور مقاصد کو جاری رکھیں گے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
شکارپور میں شب شہداء کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سندھ میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی شرانگیز سرگرمیوں کو روکنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن افسوس کہ آج بھی پورے سندھ میں انکی شرانگیز سرگرمیاں جاری ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ 10 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود شکارپور کے عوام، اہل تشیع اور وارثان شہداء نے شہداء کی یاد میں کانفرنس ریلی اور مشعل بردار جلوس نکال کر یہ ثابت کر دیا کہ شہدائے راہ حق زندہ ہیں۔ ان کا مشن زندہ ہے اور ہم ان کے پیغام اور مقاصد کو جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکار پور میں چوک شہداء یادگار شہداء پر شب شہداء کے موقع پر شہداء کی یاد میں نکالی گئی مشعل بردار ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل سانحہ نماز جمعہ کربلا معلی امام بارگاہ جامع مسجد سید الشہداء علیہ السلام شکارپور کے شہداء کی یاد میں ڈکھن اور پیر چنڈام سے لبیک یا زینب (س) پیدل مارچ شروع کیا گیا، جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی اور وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ راجہ مصطفی عباس جعفری، ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار، ضلعی نائب صدر دولہا دریا خان جتوئی، تحصیل صدر سید نوید علی شاہ اور دیگر شریک ہوئے۔
شب شہداء کی ریلی اور جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ٹومکی نے کہا کہ وارثان شہداء کمیٹی شکارپور اور شہداء کے وکیل کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ شہدائے شکارپور کے مقدمات بڑی جرات اور استقامت سے لڑ رہے ہیں۔ جس کے سبب دہشت گردوں کو پھانسی کی سزا ہو چکی ہے۔ جبکہ سانحہ شکارپور کا مرکزی مجرم مفرور ہے۔ سانحہ شکارپور کا مفرور مجرم کالعدم جماعت کا سرغنہ اورنگزیب فاروقی ابھی تک گرفتار نہیں ہوا، ہم اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ گورنمنٹ نے وارثان شہداء کے ساتھ 21 نکاتی تحریری معاہدہ کیا تھا۔ جس کی رو سے سندھ میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی شرانگیز سرگرمیوں کو روکنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن افسوس کہ آج بھی پورے سندھ میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی شرانگیز سرگرمیاں جاری ہیں۔ ماہ رجب میں جن شہروں میں کالعدم دہشت گرد تنظیم نے ریلیاں نکالیں ان کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شکارپور، کشمور، گھوٹکی، جیکب آباد میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر ہمیں شدید تشویش ہے۔ اس لئے ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کے خلاف پاک فوج اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن کیا جائے۔ آج شکارپور اور کشمور غزہ اور کشمیر کا منظر پیش کر رہا ہے۔ جہاں لوگوں کا قتل اغواء اور چوری ڈکیتی روز کا معمول بن چکا ہے، مگر پیپلز پارٹی کے ایک لیڈر بڑی ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ سندھ میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے، حالانکہ ڈاکوؤں کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہو رہا ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ قتل اغواء اور بدامنی کے واقعات میں کمی کی بجائے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وحدت یوتھ ونگ کے مرکزی رہنماء علامہ راجہ مصطفی عباس جعفری نے کہا کہ شہداء کی یاد منانا شہادت سے کم نہیں ہے۔ کیونکہ شہداء کی یاد منانے سے معاشرے میں شہادت کا کلچر عام ہوتا ہے اور شہداء کی پاکیزہ فکر کی خوشبو پھیلتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مرکزی رہنماء علامہ میں کالعدم دہشت خطاب کرتے ہوئے شہداء کی یاد علامہ مقصود کی شرانگیز نے کہا کہ کے خلاف
پڑھیں:
پیکا ترمیمی ایکٹ مسترد کرتے ہیں: سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری
سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری---فائل فوٹوسینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری نے پیکا ترمیمی ایکٹ سے متعلق کہا ہے کہ یہ قانون جمہوری عمل و بنیادی حقوق کی راہ میں رکاوٹ ہے، اسے مسترد کرتے ہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ اصلاحی تنقید کا گلا گھونٹنے کی سوچی سمجھی سازش ہے، متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ سے آزادیٔ اظہارِ رائے پر قدغن لگائی گئی ہے، صحافتی برادری کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں، ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اربابِ اختیار اپنی ناہلی اور نالائقیوں پر سوال اٹھانے سے خوفزدہ ہیں۔
صدر مملکت نے متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کردیےصدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (ترمیمی) بل 2025 (پیکا) کی توثیق کردی۔
سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری کہا ہے کہ اسلام آباد میں صحافیوں کے پُرامن احتجاج پر بہیمانہ ریاستی تشدد کی مذمت کرتا ہوں، پیشہ وارانہ صحافت کا آزاد ہونا کسی بھی معاشرے کے لیے آئینے کی مانند ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فارم 47 کی کٹھ پتلی حکومت سے آمرانہ رویے کی ہی توقع کی جا سکتی ہے، حکمراں سیاسی جماعتوں کا استحکامِ جمہوریت اور آئین پر دہرا مؤقف عیاں ہو چکا ہے۔