برطانیہ کیلئےپروازوں پر پابندی کے خاتمے سے قبل اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پاکستان سے برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں پر پابندی کے خاتمے سے قبل اہم پیش رفت ہوئی ہے۔برطانوی ہائی کمیشن نے پاکستان کے مختلف ائیرپورٹس پر تعینات عملے کی امیگریشن تربیت شروع کر دی ہے، برطانوی ہائی کمیشن ٹیم کی فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ آمد، فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر برطانیہ کے لیے پروازوں کے مسافروں کی امیگریشن کے عمل پر بریفنگ دی۔ایف آئی اےٹیم نےائیرلائنز کے عملے کی برطانوی امیگریشن تربیتی سیشن میں حصہ لیا ،برطانوی ٹیم نے فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافروں کی امیگریشن کے متعلق ٹریننگ دی ،ایف آئی اے، ایئر لائنز اور گرائونڈ ہینڈلنگ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ملازمین نے تربیتی سیشن میں حصہ لیا۔برطانوی ہائی کمیشن وفد نے برطانوی پاسپورٹ کی حفاظتی خصوصیات اور امیگریشن کے طریقہ کار کے بارے میں شرکا کو آگاہ کیا،یہ تربیت پاکستان سے برطانیہ جانے والی ممکنہ نئی پروازوں کی تیاریوں کا حصہ ہے،برطانوی ٹیم کراچی، لاہور اسلام آباد سمیت تمام انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بھی دورہ کرکے تربیتی سیشن کرے گی۔برطانیہ کے لیے پاکستان سے براہ راست پروازیں شروع کرنے سے قبل امیگریشن تربیت اہم ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انٹرنیشنل ایئرپورٹ
پڑھیں:
حکومت پاکستان کا آزاد کشمیر میں ایئرپورٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کے مطالبے پر آزاد جموں وکشمیر میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔سمندر پار پاکستانیوں کے دیرینہ مطالبے پر وفاقی حکومت نے آزاد جموں وکمشمیر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔اس حوالے سے کچھ عرصہ قبل وزیراعظم شہباز شریف کو اس سلسلے میں کشمیری نژاد برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا لکھا گیا ایک خط بھی منظر عام پر آیا ہے جس میں اس مطالبے کی حمایت کی گئی ہے۔برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر آزاد کشمیر میں ایئرپورٹ کی تعمیر پر زور دیا تھا۔اوور سیز پاکستانیوں کے پرزور مطالبہ کے بعد وفاقی حکومت کی ہدایت پر اسلام آباد میں ایئرپورٹس اتھارٹی نے اس منصوبے کے لیے کنسلٹنسی فرم کی خدمات حاصل کرنے کا اشتہار بھی جاری کر دیا ہے۔حکام کے مطابق اہل کنسلٹنٹس طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ٹینڈر کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں۔
دریں اثناء اوورسیز پاکستانیوں کا پہلا سالانہ کنونشن آج اسلام آباد میں شروع ہوگا۔ اس کنونشن کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی قومی معیشت میں شراکت کو تسلیم کرنا ہے۔حکومت نے کنونشن میں شرکت کرنے والے سمندر پار پاکستانیوں کو ریاستی مہمانوں کا درجہ دے دیا ہے۔اوورسیز پاکستانیز کنونشن ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرے گا، جہاں سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ حکومتی نمائندے اور قومی ادارے ایک چھت کے نیچے اکٹھے ہوں گے۔اس کی سہولت کے لیے مختلف سرکاری محکموں کے ہیلپ ڈیسک قائم کیے گئے ہیں تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کو ایک ہی جگہ پر معلومات، رہنمائی اور خدمات فراہم کی جا سکیں۔ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کے حل کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آراء اور تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔وزیر مملکت برائے سمندر پار پاکستانی عون چوہدری نے پاکستان کی معیشت میں سمندر پار پاکستانیوں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے دل پاکستان کے لیے دھڑکتے ہیں۔