وزیر اعظم کی پی ٹی آئی کو کمیشن کی بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر یہ 26 نومبر کے دھرنے کی بات کرتے ہیں تو پھر ہاؤس کمیٹی 2014ء کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے، میں صدق دل اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے تیار ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تحریک انصاف کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کیلئے صدق دل سے تیار ہوں، میں چاہتا ہوں مذاکرات آگے بڑھیں، ہماری کمیٹی نے کہا ہے کہ ہم جواب لکھ کر دیں گے، ہاؤس کمیٹی کے لیے تیار ہیں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کے لیے تحریک انصاف کی پیشکش کو خوش دلی سے قبول کیا، ایک کمیٹی قائم کی گئی اور پھر اسپیکر کے توسط سے مذاکرات شروع ہو گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے مطالبے پر تحریک انصاف نے تحریری مطالبات پیش کیے جس پر ہم نے انہیں آگاہ کیا کہ ان مطالبات کا تحریری جواب دیا جائے گا اور ابھی 28 تاریخ کو ملاقات ہونی ہی تھی کہ اس سے پہلے وہ انکار کر کے بھاگ گئے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری ارکان نے انہیں کہا کہ آپ نے تحریری مطالبات کیے ہیں ہم بھی تحریری جواب دیں گے، آپ تشریف لائیں، ہم آپ سے باقاعدہ بات کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2018ء کے الیکشن کے بعد میں احتجاجاً کالی پٹیاں باندھ کر ایوان میں داخل ہوا تو عمران خان نے آگے بڑھ کر مجھے کہا کہ ہم پارلیمانی کمیٹی بنا رہے ہیں جو انتخابات کی تحقیقات کرے گی، انہوں نے ہم سے کمیٹی کے لیے نام مانگے اور کمیٹی کے قیام کا اعلان کر دیا، کمیٹی تو بنی مگر وہ دن ہے اور آج کا دن ہے، کمیٹی ضرور بنی ہوگی، ایک آدھ اجلاس بھی ہوا ہوگا مگر باقی سب تاریخ کا حصہ ہے۔ وزیراعظم نے تحریک انصاف کو اپنے گریبان میں جھانکنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آئیں بیٹھیں، ہم ہاؤس کمیٹی کے لیے تیار ہیں، 2018ء کی کمیٹی بھی اپنا کام مکمل کرے اور 2024ء کے الیکشن پر بھی ہاؤس کمیٹی بنے جو حقائق سامنے لے کر آئے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر یہ 26 نومبر کے دھرنے کی بات کرتے ہیں تو پھر ہاؤس کمیٹی 2014ء کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے، میں صدق دل اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے تیار ہوں، تاکہ ملک آگے چلے ناکہ ان کے انتشار کے ہاتھوں ملک کو نقصان پہنچے، ملک مزید انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کیا ہے، میرے خیال سے شرح سود میں کم از کم 2 فیصد کمی ہونی چاہیے تھی، یقیناً اس سے کاروبار اور صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔ شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو کمیشن کی بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئیں بیٹھیں، ہم ہاؤس کمیٹی بنانے کو تیار ہیں، ہم مذاکرات کے لیے صدق دل سے تیار ہیں۔ واضح رہےکہ پی ٹی آئی نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ حکومت کی جانب سے جواب نہ ملنے پر پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیراعظم نے مزید کہا کہ پارلیمانی کمیٹی مذاکرات آگے تحریک انصاف کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہاؤس کمیٹی کے دھرنے کمیٹی کے کی پیشکش تیار ہیں نے کہا
پڑھیں:
تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے صدق دل سے تیار ہوں:وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے تحریک انصاف کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے صدق دل سے تیار ہوں. میں چاہتا ہوں مذاکرات آگے بڑھیں، ہماری کمیٹی نے کہا ہے کہ ہم جواب لکھ کر دیں گے.ہاؤس کمیٹی کے لیے تیار ہیں۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کے لیے تحریک انصاف کی پیشکش کو خوش دلی سے قبول کیا، ایک کمیٹی قائم کی گئی اور پھر اسپیکر کے توسط سے مذاکرات شروع ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے مطالبے پر تحریک انصاف نے تحریری مطالبات پیش کیے جس پر ہم نے انہیں آگاہ کیا کہ ان مطالبات کا تحریری جواب دہی دیا جائے گا اور ابھی 28 تاریخ کو ملاقات ہونی ہی تھی کہ اس سے پہلے وہ انکار کرکے بھاگ گئے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری ارکان نے انہیں کہا کہ آپ نے تحریری مطالبات کیے ہیں ہم بھی تحریری جواب دیں گے، آپ تشریف لائیں. ہم آپ سے باقاعدہ بات کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد میں احتجاجاً کالی پٹیاں باندھ کر ایوان میں داخل ہوا تو عمران خان نے آگے بڑھ کر مجھے کہا کہ ہم پارلیمانی کمیٹی بنا رہے ہیں جو انتخابات کی تحقیقات کرے گی. انہوں نے ہم سے کمیٹی کے لیے نام مانگے اور کمیٹی کے قیام کا اعلان کردیا، کمیٹی تو بنی مگر وہ دن ہے اور آج کا دن ہے. کمیٹی ضرور بنی ہوگی، ایک آدھ اجلاس بھی ہوا ہوگا مگر باقی سب تاریخ کا حصہ ہے۔شہباز شریف نے تحریک انصاف کو اپنے گریبان میں جھانکنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آئیں بیٹھیں. ہم ہاؤس کمیٹی کے لیے تیار ہیں، 2018 کی کمیٹی بھی اپنا کام مکمل کرے اور 2024 کے الیکشن پر بھی ہاؤس کمیٹی بنے جو حقائق سامنے لے کر آئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ 26 نومبر کے دھرنے کی بات کرتے ہیں تو پھر ہاؤس کمیٹی 2014 کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے. میں صدق دل اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے تیار ہوں.تاکہ ملک آگے چلے نہ کہ ان کے انتشار کے ہاتھوں ملک کو نقصان پہنچے، ملک مزید انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کیا ہے. میرے خیال سے شرح سود میں کم از کم 2 فیصد کمی ہونی چاہیے تھی، یقیناً اس سے کاروبار اور صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں سیکڑوں پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہوگئیں، اس کالے دھندے کے نتیجے میں پاکستان کے تاثر کو جو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی اس پر ہماری بھرپور توجہ ہے، جب تک یہ معاملہ کرپشن اور پاکستان کی بدنامی میں ملوث عناصر سے پاک نہیں ہوجاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان میں خوارج کے خلاف آپریشن میں شہید ہونے والے میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔