پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی کامیاب نیلامی پاکستان کی مالیاتی لیکویڈیٹی کی مضبوطی کا اشارہ ہے. ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جنوری ۔2025 )اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی کامیاب پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز نیلامی قرض لینے کی لاگت میں کمی اور سرمایہ کاروں کی مضبوط مانگ کے ساتھ مارکیٹ کے اعتماد میں بہتری اور شرح میں کمی کے امکانات کا اشارہ ہے رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک نے اپنے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی نیلامی میں 384.
(جاری ہے)
انسائٹ سیکیورٹیز میں ایکویٹی سیلز کے سربراہ علی نجیب نے نیلامی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سٹیٹ بنک نے 384.7 بلین روپے اکٹھے کیے جو کہ 350 بلین روپے کے ہدف سے بہت زیادہ ہیں، بولیاں 1,568 بلین روپے تک پہنچ گئیں یہ اوور سبسکرپشن حکومتی قرض میں سرمایہ کار کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے . انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ کٹ آف پیداوار میں نمایاں کمی، 19 سے 56 تک نے حکومت کے لیے قرض لینے کے اخراجات کو کم کر دیا ہے موجودہ پیداوار 11.90 اور 12.80فیصدکے درمیان ہے انہوں نے اس نتیجے کی وجہ معاشی استحکام کے بارے میں بڑھتی ہوئی امید کو قرار دیاجو مالیاتی دبا وکو کم کر سکتا ہے اور حکومتی مالیات کو بہتر بنا سکتا ہے. انہوںنے تجویز پیش کی کہ یہ پیش رفت آئندہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی کی گنجائش پیدا کر سکتی ہے ممکنہ طور پر مزید اقتصادی رفتار کو آگے بڑھا سکتی ہے زاہد لطیف سیکیورٹیز کے جنرل منیجر سید ظفر عباس نے کہا کہ حقیقی شرح سود 10 فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے جو ممکنہ طور پر حالیہ برسوں میں اپنی بلند ترین سطح تک پہنچ سکتی ہے انہوں نے تسلیم کیا کہ مارکیٹ کے حالات آئندہ مانیٹری پالیسی میٹنگ میں شرح میں کمی کی حمایت کر سکتے ہیں. انہوں نے خبردار کیا کہ موجودہ معاشی منظر نامے کے پیش نظر اس ماہ کوئی بھی کمی ممکنہ طور پر معمولی ہوگی پی آئی بی کی نیلامی کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں پیداوار میں کمی پاکستان کی مالیاتی منڈیوں میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کی علامت ہیں سرکاری سیکیورٹیز کی مضبوط مانگ کے ساتھ یہ پیش رفت بتاتی ہے کہ پاکستان کی مالی حالت مضبوط ہو رہی ہے جو آنے والے مہینوں میں مزید سازگار معاشی حالات کا باعث بن سکتی ہے شرح میں کمی اور قرض لینے کے بہتر حالات کا امکان پاکستان کی معاشی بحالی اور ترقی کے لیے ایک مثبت نقطہ نظر کو اجاگر کرتا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کی بلین روپے قرض لینے سکتی ہے
پڑھیں:
پاکستان کی "ڈرون دوڑ "میں بھارت کو زبردست شکست
ویب ڈیسک: کچھ عرصہ قبل مودی سرکار اور انڈین آرمڈ فورسز چیفس نے" 4 ارب ڈالر" کی خطیر رقم خرچنے پر 31 امریکی اسلحہ بردار ڈرون MQ-9B ریپرخریدنے کا فیصلہ کیا تو وہ بھارتی عسکری ماہرین کی شدید تنقید کی زد میں آ چکے.
جن کا کہنا ہے، بھارت کو مقامی ساختہ ڈرون منصوبوں پہ سرمایہ کاری کرنی چاہیے مگر وہ بیرون ممالک سے بدستور مہنگا اسلحہ خرید رہا ہے لہذا مودی سرکار کے "میک انڈیا گریٹ"نظریے کی تو مٹی پلید ہو گئی۔
مری کے جنگلات میں آگ لگ گئی
جواباً ملٹری چیفس نے یہ کہہ کر تنقیدی توپوں کا رخ اپنے ہی سائنس دانوں اور ماہرین کی جانب موڑ دیا کہ اربوں روپے خرچنے اور کئی برس گذرنے کے بعد بھی وہ ایسا مسلح ڈرون نہیں بنا سکے جسے بھارت کی برّی، فضائی اور بحری افواج اعتماد سے استعمال کریں۔
بھارت نگرانی کے ڈرون توبنا چکا مگر اسلحے سے لیس ایک بھی ڈرون نہیں بنا پایا, بھارتی ماہرین پچھلے پندرہ سال سے TAPAS-BH-201 اور آٹھ سال سے CATS یعنی (Combat Air Teaming System)نامی اسلحہ بردار ڈرون بنانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر کامیاب نہ ہوئے۔
ڈِیپ سِیک؛ آرٹیفیشل ٹیکنالوجی کی سستی چینی ٹیکنالوجی نے امریکی کمپنیوں کو دھڑن تختہ کر دیا
بھارتی سائنس دان اور انجینئر بار بار تجربات کرتے مگر ہر تجربے سے نئی خامی نکل آتی ہے, یہ عسکری سائنس و ٹکنالوجی میں ان ماہرین کی ناکامی کا کْھلا ثبوت ہے۔
مودی سرکار نے بھارتی ماہرین کو اربوں نہیں کھربوں روپے فراہم کر رکھے ہیں کہ عالمی قوت بننے کا خواب پورا ہو مگر وہ کم وسائل میں کام کرتے پاکستانی ماہرین فن کا مقابلہ نہیں کر پاتے تو چینی و امریکیوں کا سامنا خاک کریں گے؟
سعودی شہزادہ محمد بن فہد بن عبد العزیز آل سعود انتقال کرگئے
یاد رہے، پاکستان کے سرکاری اداروں کے ماہرین " تین اسلحہ بردار ڈرون " ایجاد کر چکے۔نیسکوم کا "برّاق "ڈرون 2013ء میں بنا جو "برق"میزائیل سے لیس ہے۔
جی آئی ڈی ایس کے ماہرین کی زیر قیادت "شہپر دوم"2021ء اور "شہپر سوم"حال ہی میں بنے, سٹیٹ آف دی آرٹ شہپر سوم مسلح ڈرون میزائیل کے علاوہ بم اور راکٹ بھی دشمن پہ چھوڑ کر کاری وار کرتا ہے,ماہرین کے نزدیک یہ امریکی MQ-1C گرے ایگل ڈرون سے بہتر ہے۔
خیبرپختونخواہ میں خاتون نے 5 بچوں کو جنم دے دیا
پاکستانی ڈرون ہمارے کم وسیلہ ماہرین کی محنت شاقہ، ذہانت اور پیش بینی کا نمایاں ثبوت ہیں جنھوں نے قومی دفاع مضبوط بنایا, حال و مستقبل پہ مسلسل نظر رکھے قیادت کی بدولت پاکستان عسکری سائنس وٹکنالوجی میں ہمیشہ بھارت سے دو قدم آگے رہتا ہے۔