یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے رمضان پیکیج دینے کی تجویز، صوبوں سے مشاورت کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
یوٹیلیٹی اسٹورز سے متعلق کابینہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعظم کے عوام کو رمضان پیکیج دینے کے حوالے سے صوبوں سے بھی معلومات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش پر کابینہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شیزا فاطمہ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ رانا تنویر حسین کی زیر قیادت یوٹیلیٹی اسٹورز کے مستقبل پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش، ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور نجکاری کے آپشنز زیر بحث آئے، گزشتہ 2 سے 3 سال کی باقی ماندہ آڈٹ مکمل کرنے پر گفتگو ہوئی۔ شرکا نے وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج 2025ء کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
کمیٹی نے کہا کہ وزیراعظم رمضان پیکیج کے لیے بھرپور تشہیری مہم کے خواہاں ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے سبسڈی شدہ اشیاء فراہم کرنے کی تجویز ہے۔
اجلاس میں رمضان پیکیج کے حوالے سے صوبوں سے بھی معلومات لینے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ سال کے رمضان پیکیج کو مزید بہتر بنایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز رمضان پیکیج
پڑھیں:
خیبرپختونخواہ حکومت کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری کے معاملے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ علی امین گنڈا پور کل عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جائیں گے جہاں ہونے والی ملاقات میں دیگر اہم سیاسی امور بھی زیر بحث آئیں گے، ملاقات میں پارٹی کے اندرونی معاملات پر بھی بات چیت ہوگی اس کے علاوہ ملاقات میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ بانی پی ٹی آئی سے مائنز اینڈ منرلز بل پرحتمی رائے لیں گے۔(جاری ہے)
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ترجمان نے بتایا کہ مائنز اینڈ منرلز سے ایک سال میں 5 اعشاریہ 70 ارب روپے رائلٹی حاصل کی، ضم اضلاع میں معائنہ دفاتر کا قیام عمل میں آیا ہے، 7 نئے دفاتر کھولے گئے، معدنیات سیکٹر میں 447 لائسنس جاری کیے گئے جب کہ 482 منسوخ کیے گئے ہیں، مزدوروں کے بچوں کیلیے 10 کروڑ روپے کے وظائف دیئے گئے ہیں، 2 ہزار 690 مزدوروں کو سیفٹی ٹریننگ فراہم کی گئی، معدنیات کے شعبے کے مزدوروں کو علاج کی سہولیات دی گئیں۔